"ہر طرف آگ لگی ہوئی تھی۔۔۔، آگ کے دہکتے ہوئے شعلے ہر ایک چیز کو اپنی لپیٹ میں لے رہے تھے۔۔۔۔ننگے پیر جلتے گرم فرش پر وہ کبھی اپنا ایک پیر اوپر اٹھاتی تو دوسرے میں جلن کا احساس ہونے لگتا دوسرا اٹھاتی تو پہلے میں۔۔۔۔پسینے میں شرابور وہ گرم فرش پر بمشکل چل رہی تھی۔۔۔۔"
"بچاؤ۔۔۔۔۔وہ لمبی لمبی سانسیں لیتی ہوئی مشکل سے بول پائی تھی۔۔۔۔۔"
"تکلیف کی وجہ سے اس پر غشی طاری ہورہی تھی۔۔۔۔وہ ہمت ہارتے ہوئے وہی پر گر گئی۔۔۔۔"
"آآا۔۔۔۔ اس کو اپنا پورا بدن جلتا ہوا محسوس ہوا۔۔۔۔"
"پیاس کی شدت سے گلے میں کانٹے چبھنے لگے۔۔۔۔"
"وہ ایک بار پھر ہمت کرتے ہوئے اٹھی۔۔۔۔اور چلنے لگی۔۔۔"
"بال پورے چہرے پر بکھرے ہوئے، ننگے پیر، ننگے سر۔۔۔وہ روتی ہوئی چلتی جارہی تھی۔۔۔۔"
"اااا۔۔۔۔۔تکلیف تھی کہ بڑھتی ہی جارہی تھی۔۔۔اس نے رک کر اپنے ہاتھوں پر نظر ڈالی جو جلے ہوئے تھے۔۔۔۔اور گوشت نظر آرہا تھا۔۔۔وہ ہاتھ جو کبھی سفید نرم ملائم ہوا کرتے تھے آج اس میں سے چربی تک نظر آرہی تھی۔۔۔۔۔۔۔اس کی آنسوں تیزی سے بہنے لگے۔۔۔۔"
"اس نے اپنے پیروں پر نظر ڈالی تو ان کی بھی وہی حالت تھی۔۔۔۔"
"اسے گرمی کا احساس پہلے سے زیادہ شدت سے ہوا تو اس نے نظر اٹھا کر سامنے دیکھا تو سامنے ایک بڑا سا گول دائرہ سا تھا جس میں سے آگ کے شعلے بھڑک رہے تھے۔۔۔اس نے خوف کے مارے پیچھے جانا چاہا لیکن پیچھے کا راستہ ختم ہوتا جارہا تھا۔۔۔۔"
"آاااا۔۔۔۔اسے شدت سے جلن کا احساس ہوا۔۔۔۔"
"وہاں کی زمین بھی پھٹی اور وہ اس دائرے میں گرگئی۔۔۔۔"
"اااااااا۔۔۔۔۔ایک ذور دار چیخ مارتے ہوئے وہ اٹھ کر بیٹھ گئی۔۔۔۔"
"پورا کمرہ تاریخی میں ڈوبا ہوا تھا۔۔۔وہ پسینے میں شرابور لمبی لمبی سانسیں لینے لگی۔۔۔۔"
"آج پھر سے وہی خواب۔۔۔۔"
"وہ گہری سانس لیتی ہوئی بولی۔۔۔۔"
"ایسے خواب کیوں آتے ہیں مجھے۔۔۔۔؟؟
"وہ سوچ میں پڑگئی۔۔۔۔"
"اس نے ہاتھ بڑھا کر لیمپ جلایا تو کمرے کے کا کچھ حصہ روشن ہوگیا۔۔۔۔سائیڈ ٹیبل سے پانی کا گلاس اٹھا کر اس نے پانی پیا۔۔۔۔اور کمبل پرے کرکے بیڈ سے نیچے اتر گئی۔۔۔۔"
"نیند تو اب اسے آنی نہیں تھی۔۔۔۔ایسا اس کے ساتھ کافی عرصے سے ہورہا تھا۔۔۔وہ اس طرح کے خواب دیکھتی اور ڈر کر اٹھ جاتی اس کے بعد باقی رات جاگ کر گزارتی۔۔۔۔"
"نینا چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی کھڑکی کے پاس آگئی اور کھڑکی کھول کر وہی کھڑی ہوکر چاند کو دیکھنے لگی۔۔۔۔"
"نینا تم بہت خوش قسمت ہو۔۔۔۔"
"پوجا کی آواز اس کے کانوں سے ٹکرائی۔۔۔"
"میں خوش قسمت تو نہیں ہوں۔۔۔۔پھر سب ایسا کیوں کہتے ہیں۔۔۔میں تو اتنی بد قسمت ہوں کہ میں سکون کی نیند سو بھی نہیں سکتی۔۔۔ناجانے کتنی راتیں مجھے اور اس طرح گزارنی پڑے گی۔۔۔۔کیوں ہوتا ہے میرے ساتھ ایسا کیوں میں سکون سے نہیں سو سکتی۔۔۔۔کیوں آتے ہیں مجھے اس طرح کے خواب۔۔۔کیوں مجھ سے میری راتوں کی نیندیں روٹھ گئی ہیں۔۔۔۔؟
"وہ چاند کو دیکھتی ہوئی سوچنے لگی۔۔۔۔"
"کسی سوچ کے تحط وہ پیچھے مڑی اور کمرے کی ساری لائٹس آن کردی۔۔۔"
"پورا کمرہ روشنیوں میں نہا گیا۔۔۔"
"کمرے کی دیواروں پر لائٹ پرپل کلر کا پینٹ کیا گیا تھا۔۔بڑی بڑی کھڑکیاں پر سفید رنگ کے پردے جھول رہے تھے۔۔۔کمرے کی سینٹر میں بیڈ رکھا ہوا تھا۔۔کمرے کی دائیں جانب بہت ساری پینٹنگز رکھی ہوئی تھی کچھ مکمل اور کچھ ادھوری۔۔۔۔۔کمرے کی دیواروں پر بھی جگہ جگہ لگی ہوئی پینٹگز لگی اس بات کی گواہ تھی کہ اسے پینٹگ بہت پسند ہے۔۔۔۔بیڈ کے سامنے والی دیوار پر نینا کی ایک بڑی سی پینٹ کی ہوئی تصویر لگی ہوئی تھی۔۔۔۔"
"نینا چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی کمرے کے دائیں جانب والے حصے میں آگئی۔۔۔"
"بالوں کو جوڑے میں مقید کرکے اس نے پینٹ برش اور کلر اٹھائے اور اپنی ادھوری پینٹنگ میں رنگ بھرنے لگی۔۔۔۔"
"ویشال کومار انڈیا کے ایک بڑے بزنس مین تھے۔۔۔ویشال اور سندھیا کی ایک ہی بیٹی تھی۔۔۔۔"نینا۔۔۔"
(سفید رنگت، بڑی بڑی آنکھیں، گھنی پلکیں، لمبے کمر تک آتے سلکی ڈارک براؤن بال اس کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے تھے۔۔۔۔)
"نینا میں ان دونوں کی جان بستی تھی۔۔۔جو وہ مانگتی تھی ویشال صاحب وہ چیز اس کے قدموں میں رکھ دیتے تھے۔۔۔نینا کو پینٹنگ کرنے کا بہت شوق تھا۔۔۔اور وہ اپنے اس شوق کو دل و جان سے پورا کررہی تھی۔۔۔ اپنے اسی شوق کو پروان چڑھانے اور اپنی پڑھائی مکمل کرنے کے لیے وہ ترکی آئی ہوئی تھی۔۔۔ترکی میں پڑھنا اس کی بڑی خواہشات میں سے ایک خواہش تھی لیکن وہ خوش نہیں تھی۔۔۔۔اور خوش کیوں نہیں تھی اس کی وجہ وہ خود نہیں جانتی تھی۔۔۔۔کچھ سالوں سے اس کے ساتھ کچھ عجیب ہورہا تھا جو اسے سمجھ نہیں آرہا تھا۔۔۔۔"
"پینٹنگ کرنے کے باوجود بھی اسے سکون نہیں ملا تو وہ اٹھ کر واپس بیڈ پر آگئی اور گہری سانس لیتے ہوئے بیڈ پر گرنے والے اندز میں لیٹ گئی۔۔۔۔"
"کیا کروں کیوں سکون نہیں آرہا ہے مجھے۔۔۔۔؟؟
"اس نے دونوں ہاتھوں سے اپنے بالوں کو جکڑ لیا۔۔۔"
"سکون کی تلاش میں ہو۔۔۔۔؟
"سکون کی تلاش میں ہو تو پھر اللہ کو تلاش کرو اللہ کا پتہ مل جائے گا تو سکون اپنے آپ مل جائے گا۔۔۔ "
"نینا کے کانوں میں اس فقیر کی آواز گونجی۔۔۔۔"
"اللہ۔۔۔۔
"نینا اٹھ کر بیٹھ گئی۔۔۔۔اور اب اسے شدت سے صبح کا انتظار تھا۔۔۔۔"
"نینا ادھر ادھر دیکھتی ہوئی جارہی تھی۔۔جب کسی سے اس کی ٹکر ہوئی اور ان کے ٹوکری کے پھل زمین پر بکھر گئے۔۔۔۔"
"آئی ایم سوری۔۔۔۔آئی ایم رئیلی سوری۔۔۔۔"
"نینا پھل سمیٹ کر ٹوکری میں ڈالتی ہوئی شرمندگی سے بولی۔۔۔"
"کوئی بات نہیں بیٹا۔۔۔۔"
"وہ ترکش زبان میں بولے۔۔۔"
"نینا نے ان کی آواز پر سر اٹھا کر انہیں دیکھا۔۔۔"
"(درمیانہ قد، ہلکی ہلکی سفید داڑھی، آنکھوں کے کنارے پر جھریاں تھی جب وہ مسکراتے تو آنکھیں چھوٹی چھوٹی سی ہوجاتی۔۔۔چہرے پر ایک الگ سا سکون۔۔۔۔ہونٹوں پر نرم سی مسکراہٹ سجائے اسے دیکھ رہے تھے۔۔۔")
"نینا نے سب پھل سمیٹ کر ٹوکری ان کی طرف بڑھا دی۔۔۔۔"
"شکریہ۔۔۔۔ویسے کسی کو ڈھونڈ رہی ہو کیا۔۔۔؟
"وہ نرم لہجے میں پوچھنے لگے۔۔۔۔"
"شاید۔۔۔۔"
"نینا نے ایک گہری سانس لی۔۔۔"
"مجھے بتاؤ شاید میں مدد کرسکوں۔۔۔"
"وہ مسکرا کر بولے۔۔۔"
"نینا سوچنے لگی۔۔۔"
"کس کی تلاش میں ہو۔۔۔۔؟
"نینا کو خاموش پاکر انہوں نے پوچھا۔۔۔۔"
"اللہ کی۔۔۔۔"
"نینا کے منہ سے بے اختیار نکلا۔۔۔۔"
"اپنے دل میں جھانکو۔۔۔"
"وہ مسکرائے۔۔۔۔"
"لیکن کیوں۔۔۔۔؟
"وہ تعجب سے انہیں دیکھنے لگی۔۔۔"
"وہ تمہارے اندر ہے۔۔۔"
"انہیں نے دل پر ہاتھ رکھ کر کہا۔۔۔"
"لیکن میں تو مسلمان نہیں۔۔۔۔"
"نینا نے حیرت سے انہیں دیکھا۔۔۔"
"لیکن وہ سب کے دل میں موجود ہے۔۔۔"
"لبوں پر پھر ایک بار مسکراہٹ آئی۔۔۔"
"وہ کیسے۔۔۔؟
"نینا پل پل حیران ہورہی تھی۔۔۔"
وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيْدِ
(سورۃ ق آیت نمبر 16)
"انہوں نے تلاوت کی۔۔۔۔"
"اس کا مطلب۔۔۔؟؟
"نینا نے پوچھا۔۔۔"
"اور ہم تمہاری شہہ رگ سے بھی قریب ہیں۔۔۔"
"وہ مسکرا کر بتانے لگے۔۔۔"
"انہوں نے یہ خود آپ کو بتایا ہے کیا۔۔۔؟؟
"نینا حیران ہوئی۔۔۔"
"ہاں۔۔۔۔"
"وہ نرم لہجے میں بولے۔۔۔۔"
"آپ ان سے ملے ہیں۔۔۔"
"نینا نے تجسس سے پوچھا۔۔۔"
"کہہ سکتی ہو بلکہ میں روز ملتا ہوں۔۔۔"
"وہ دلچسپی سے بتانے لگے۔۔۔"
"کیسے۔۔۔۔؟
"نینا نے حیرت سے پوچھا۔۔۔"
"اللہ اکبر اللہ اکبر۔۔۔۔"
"چاروں طرف عصر کی اذان کی آواز گونج اٹھی۔۔۔۔"
"آپ کہاں جارہے ہیں۔۔۔؟
"نینا انہیں جاتا دیکھ کر پوچھنے لگی۔۔۔۔ "
"اللہ سے ملنے۔۔۔۔"
"انہوں نے مڑتے ہوئے کہا چہرے پر ایک نرم سی مسکراہٹ تھی۔۔۔"
"نینا ان کے چہرے پر چھایا سکون دیکھا تھا۔۔۔"
"انہوں نے ایک نظر نینا پر ڈالی اور واپس مڑ گئے۔۔۔"
"نینا انہیں جاتا دیکھنے لگی۔۔۔۔"
"ہائے نینا۔۔۔آجاؤ تمہارا ہی انتظار تھا۔۔۔۔"
"پوجا نے نینا کو دیکھ کر کہا۔۔۔۔"
"میرا انتظار وہ کیوں کوئی خاص بات ہے کیا۔۔۔؟
"نینا نے بیگ سائیڈ پر رکھتے ہوئے پوچھا۔ ۔"
"مجھے تمہیں کسی سے ملوانا ہے اندر آجاؤ۔۔۔۔"
"پوجا اسے کھینچی ہوئی اپنے کمرے میں لے گئی۔۔۔"
"نینا یہ ہے میری نئی دوست ایلا اور ایلا یہ ہے جس کے بارے میں میں نے تمہیں بتایا تھا نینا۔۔۔۔"
"پوجا نے دونوں تعارف کروایا۔۔۔"
"خوش آمدید۔۔ "
"ایلا نے مسکرا کر کہا۔۔۔"
"خوش آمدید۔۔۔"
"جواباً نینا نے مسکرا کر کہا۔۔۔"
"نینا میں نے اسے تمہاری پینٹنگز کے بارے میں بتایا تھا تو یہ تمہاری پینٹنگز دیکھنا چاہ رہی تھی اس لیے میں اسے یہاں لے آئی۔۔۔۔"
"پوجا نے بتایا۔۔۔"
"ہاں پوجا تمہاری پینٹنگز کی بہت تعریف کرتی ہے مجھے بھی دیکھاؤ۔۔۔۔"
"ایلا نے پرجوش ہوکر کہا۔۔۔"
"تم ہندوستان سے ہو۔۔۔؟
"نینا اسے ہندی بولتے دیکھ حیران ہوئی۔۔۔"
"نہیں میری ماما پاکستانی تھی۔۔۔"
"ایلا نے بتایا۔۔۔"
"اوہ اچھا۔۔۔۔آجاؤ۔۔۔"
"نینا کہتی ہوئی کمرے سے نکل گئی۔۔۔"
"پوجا اور ایلا بھی اس کے پیچھے کمرے سے نکل گئی۔۔۔۔"
"نینا نے اپنے کمرے کا دروازہ کھولا اور اندر آگئی۔۔۔۔"
"واؤ یہ سب تم نے بنائی ہیں۔۔۔؟
"ایلا دیوار پر لگی پینٹنگز دیکھ کر بولی۔۔۔"
"ہممم۔۔۔۔"
"نینا نے سر اثبات میں ہلایا۔۔۔"
"انہیں چھوڑو یہ دیکھو۔۔۔"
"پوجا اسے پینٹگز ایریا میں لے آئی۔۔۔"
"واقع یہ سب بہت پیاری ہیں۔۔۔۔امیزینگ جتنی تعریف پوجا نے کی تھی اس سے کئی زیادہ خوبصورت ہے۔۔۔"
"ایلا پینٹنگز دیکھتی ہوئی بولی۔۔۔"
"شکریہ۔۔۔۔"
"نینا مسکرائی۔۔۔۔"
"تم انہیں بیچتی ہو۔۔۔؟
"ایلا نے پوچھا۔۔۔"
"نہیں اب تک تو نہیں بیچی۔۔۔"
"نینا نے بتایا۔۔۔"
"اگر کوئی خریدنا چاہے تو کیا بیچو گی۔۔۔۔؟
"ایلا نے پوچھا۔۔۔"
"ابھی تک سوچا نہیں اس بارے میں۔۔۔۔"
"نینا نے صوفے پر بیٹھتے ہوئے کہا۔۔۔"
"اگر بیچنے کا ارادہ بناؤ تو مجھے ضرور بتانا۔۔۔"
"ایلا ذور دیتی ہوئی بولی۔۔۔"
"ضرور۔۔۔"
"نینا مسکرا دی۔۔۔۔"
"کچھ ادھر ادھر کی باتیں کرنے کے بعد ایلا چلی گئی۔۔۔۔"
"تپتی دھوپ میں پسینے میں شرابور وہ ریت پر چل رہی تھی۔۔۔۔بھوک پیاس سے نڈھال ایک قدم بھی اٹھانا مشکل لگ رہا تھا۔۔۔"
"دور کہیں اسے پانی نظر آیا خوشی سے پانی کی طرف دوڑنے لگی تھی کہ پیر مڑا اور وہ وہی گر گئی۔۔۔۔"
"نینا اٹھنے کی کوشش کرنے لگی لیکن وہ اندر دبتی جارہی تھی۔۔۔"
"اسے یہ سمجھنے میں کچھ ہی وقت لگا تھا کہ وہ کسی ریت کی دلدل میں کرگئی ہے۔۔۔"
"بچاؤ۔۔۔۔کوئی۔۔۔ہے۔۔نکالو۔۔۔۔مجھے۔۔۔یہاں۔۔۔سے۔۔۔۔"
"وہ نکلنے کی ناکام کوششیں کرتی ہوئی چلانے لگی۔۔۔۔لیکن دور دور تک اس کی مدد کے لیے وہاں کوئی نہیں تھا۔۔۔"
"بچاؤ۔۔۔۔چیخ مارتے ہوئے وہ اٹھ کر بیٹھ گئی۔۔۔ "
"آس پاس نگاہ دوڑائی تو وہ اپنے کمرے میں موجود تھی۔۔۔۔، گہری گہری سانسیں لیتے ہوئے اس نے سائیڈ ٹیبل پر ہاتھ بڑھایا اور لیمپ آن کرکے پانی کی بوتل اٹھائی۔۔۔۔"
"اور پانی پینے لگی۔۔۔۔"
"پانی کی بوتل جگہ پر رکھ کر وہ خالی خالی نظروں سے کمرے کا جائزہ لینے لگی۔۔۔۔گھڑی پر نظر پڑی جو رات کے ڈھائی بجا رہی تھی۔۔۔۔۔"
"نینا اٹھ کر واش روم میں چلی گئی۔۔۔"
"چہرے پر پانی کے چھینٹے مارے اور خود کو شیشے میں دیکھنے لگی۔۔۔۔"
"وہ بلکل اجڑی ہوئی لگ رہی تھی۔۔۔آنکھوں کے نیچے پڑتے سیاہ ہلکے اس بات کی گواہی دے رہے تھے کہ وہ کئی راتوں سے سو نہیں سکی ہے۔۔۔۔"
"نینا نے اپنے چہرے پر ہاتھ رکھا اور پھر سر جھٹک کر باہر آگئی۔۔۔ "
"تولیے سے منہ صاف کرتی ہوئی بیڈ پر آکر بیٹھ گئی۔۔۔ "
"اپنے دل میں جھانکو۔۔۔"
"نینا کے کانوں سے آواز ٹکرائی۔۔۔۔"
"وہ آنکھیں بند کرکے بیڈ پر لیٹ گئی۔۔"
"وہ اسے کیوں کہہ رہے تھے۔۔۔ان کی باتوں نے مجھے اور الجھا دیا ہے لیکن مجھے ایسا کیوں لگتا ہے کہ میری ان تمام الجھنوں کو وہ سلجھا سکتے ہیں۔۔۔ "
"نینا آنکھیں بند کیے خود سے ہمکلام تھی۔۔۔"
"مجھے ان سے پھر ملنا چاہیے۔۔۔"
"اس نے ارادہ کیا۔۔۔"
"لیکن۔۔میں تو ان کا نام بھی نہیں جانتی ان کو کس طرح ڈھونڈں گی۔۔۔؟
"وہ خود سے سوال کرنے لگی۔۔۔۔۔"
"مجھے پھر سے اسی جگہ جانا چاہیے شاید وہ مجھے وہ وہی مل جائے۔۔۔۔"
"نینا اٹھ کر بیٹھ گئی۔۔۔۔"
"ہاں میں کل پھر سے جاؤں گی۔۔۔وہاں۔۔۔شاید میرے مسئلے کا حل ہو ان کے پاس۔۔۔۔"
"نینا نے پکا ارادہ کیا۔۔۔"
"اگلے دن یونیورسٹی سے فری ہوکر نینا اسی جگہ آگئی لیکن وہاں آس پاس ڈھونڈنے کے اور کافی انتظار کرنے کے بعد بھی جب اسے وہ نہیں ملے تو وہ واپس گھر چلی گئی اور اپنی ادھوری پینٹنگ کو پورا کرنے لگی۔۔۔۔۔"
"نینا پینٹنگ کرنے میں مگن تھی۔۔۔جب اس کے کانوں میں آذان کی آواز گونجی۔۔۔۔"
"آذان۔۔۔"
"نینا کے منہ سے فقط ایک لفظ نکلا۔۔۔۔"
"آپ کہاں جارہے ہیں۔۔۔۔؟
"اللہ سے ملنے۔۔۔۔"
"نینا کے ذہن میں ان سے کل ہونے والی گفتگو کی آوازیں گونجنے لگی۔۔۔۔۔"
"اوہ ہاں۔۔۔۔شاید میں جانتی ہوں وہ مجھے کہاں ملے گے۔۔۔"
"وہ پینٹ برش رکھتی ہوئی تیزی سے کمرے سے نکلی۔۔۔۔۔"