تیری جدائی میری جان رُلائے صبح و شام دل پہ لکھا تیرا نام تیرا نام
رِم جِھم رِم جِھم ساون کی رُت اَب بھی تجھے بلائے روگ لگا یہ کیسا مجھ کو کوئی سمجھ نہ پائے
ٹوٹ گیا ہے دِل کا جام
شام ڈھلے تو تیری یاد میں آنکھیں بھیگی جائیں گئے دِنوں کی باتیں میری سانسوں کو مہکائیں
گرنے لگا ہوں مجھے تھام
تو بچھڑا تو سارے جگ سے ہو گئی اَپنی ہار بھول کے بھی نہ کرنا یارو کبھی کسی سے پیار
دیکھ لیا انجام
کون سمیٹے تجھ بن میرے بکھرے سپنے دُنیا کی اِس بھیڑ میں تھے تم ہی میرے اَپنے
کس پہ یہ دوں الزام
تیری جدائی میری جان رُلائے صبح و شام دل پہ لکھا تیرا نام تیرا نام