آج اس لڑکی کو غائب ہوئے ایک ماہ گزر چکا تھا
شاہ مسلسل اسکی تلاش میں تھا پر کسی کو اسکی کچھ خبر نہیں تھا
ناجانے آسمان کھا گیا تھا یا زمیں نگل گئی تھی جو وہ ملنے کا نام نہیں تھی لے رہی
اور دن گزرنے کے ساتھ شاہ کی محبت عشق میں بدل رہی تھی
شاید کسی دانش نے ٹھیک کہا ہے
کہ
(اگر تمہیں لگے کہ تمہیں کسی سے محبت ہو رہی ہے تو اس سے دوری اختیار کرلو اگر اسکی یاد نے شدت اختیار کی تو وہ محبت ہے
لیکن اگر اسکی یاد کا اثر کچھ لمحوں میں زائل ہو جائے یا آپ کسی اور سے بات کرکے اپنا دل بہلا لو اور اسکی یاد سے غافل ہوجاؤ تو سمجھ لینا وہ تمہاری محبت نہیں وقت گزاری ہے)
لیکن اس لڑکی کی دوری نے شاہ کی محبت کو بڑھا دیا تھا
❤❤❤
شاہ اپنے بیڈ پر لیٹا مسلسل اس لڑکی کے بارے میں سوچ رہا تھا اور ساتھ ہی اسکو شاہ بی بی کی باتیں یاد آرہی تھی
شاہ کی سمجھ سے باہر تھا کہ آخر وہ کیا کرےلیکن اتنا تو طے تھا
اب محبت کی تھی تو عزاب تو بھگتنے ہیں نا
ابھی عشق کے عین سے واقف ہوئے تو عزاب نے آگھیرا
جب ش اور ق کو چھیڑیں گے تو نا جانے کونسی قیامت ہو گی
❤❤❤
شاہ بی بی چوہدریوں نے شادی کے لئے ہاں کردی ہےاور وہ تاریخ مانگ رہے ہیں
سکندر شاہ شاہ بی بی کے پاس بیٹھتے ہوئے بولے
شاہ کسی اور سے محبت کرتا ہے سکندر شاہ بی بی آنکھیں بند کیے ہوئے بولی
شاہ بی بی اس پاگل سے
وہ پاگل نہیں ہے سکندر اور اگر ہو بھی تو زندگی شاہ نے گزارنی ہے ہم نے نہیں شاہ بی بی آنکھیں مندے ہوئے بولی
لیکن شاہ بی بی
بس سکندر شاہ میں نےآج تک کبھی کسی غلام کی بھی حق تلفی نہیں کی تو اپنے پوتے کی کیسے کر سکتی ہوں
اور یہ میرا آخری فیصلہ ہے شاہ کی شادی اسی لڑکی سے ہو گی
اب تم یہاں سے جاسکتے ہو
شاہ بی بی ہنوز اسی پوزیشن میں بیٹھی تھی
سکندر شاہ لب بھینچتے ہوئے وہاں سے اٹھ گئے
کیونکہ ان میں اتنا خوصلہ نہیں تھا کہ وہ اپنی ماں کے خلاف جاتے
❤❤❤
شاہ آج پھر اسی درخت کے نیچے اسی وقت ایک موہوم سی امید لیے موجودتھا
اس بات سے بے خبر کے آج اسکی امید پوری ہونے والی ہے
کیا ہوا بابو کس کو ڈھونڈ رہے ہو شاہ کو درخت کی دوسری طرف سے آواز آئی
تتت تم شاہ جوش سے بولا
کیا ہوا بابو بہت خوش ہو وہ لڑکی کچھ حیرانگی سے بولی
ہاں ساحرہ میں بہت خوش ہوں
ساحرہ یہ ساحرہ کون ہے بابو
وہ لڑکی حیرانگی سے اپنی آنکھیں بڑی کرتے ہوئے بولی
تم ہو ساحرہ
آج سے تمہارا نام ساحرہ ہے میں تمہیں ساحرہ نام سے بلایا کروں گا
بابو یہ کیسا نام ہے میں نے پہلی بار سنا ہے
یار تم نے مجھ پر اپنا سحر پھونک دیا ہے اپنا دیوانہ بنا لیا یے اس لیِے تمہارا نام ساحرہ ہے
بابو تم کیا بول رہا ہے ہمیں کچھ سمجھ نہیں آرہا
آپکی طبیعت تو ٹھیک ہے
نہیں میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے کیا ہوا آپکی طبیعت کو بابو
محبت ہو گئی ہے مجھے
کس سے ہوئی بابو
وہ لڑکی سر جھکائے بولی
تم سے
کک کیا بابو وہ لڑکی انکھوں میں حیرانی لیے شاہ سے مخاطب ہوئی
ہاں مجھے تم سے محبت ہو گئی ہے
کیا بابو مزاق تو نا کرو
ہم پاگل ہیں ہم سے محبت کون کرے گا
تم پاگل نہیں ہو اور شاہ میر کو تم سے محبت ہوگئی ہے
شادی کرو گی مجھ سے
بابو آپ کیسی باتیں کررہے ہیں
آپکے گھر والے ہمیں جان سے مار دیں گے
کچھ نہیں کہیں گے تمہیں ہمارے گھر والے
بولو کرو گی مجھ سے شادی
نہیں بابو
سنو ہاں کرو یا نا شادی تو تمہیں ہم سے کرنی پڑے گی اور آج شام کو ہمارا نکاح ہے
اوکے شاہ یہ کہہ کر وہاں سے اٹھ گیا
❤❤❤
ہیلو میڈم
ہاں عمر بولو کیا خبر ہے حیا فون کان کا لگاتے ہوئے بولی
میڈم شاہ میر آج اس لڑکی سے نکاح کرنے والا ہے
اوہ حیا اپنے ہونٹوں کو گول کرتے ہوئے بولی
اوکے عمر تم دھیان رکھو
اور سنو وہ لڑکی کس کے ساتھ آئی ہے یا کس چیز پر آئی ہے
میڈم پتا نہیں جب صبح ہوئی تو وہ لڑکی وہاں موجود تھی
اوہ اوکے
اور یہ کہہ کر حیا نے کال بند کردی
❤❤❤
بابو پلیز ہمیں جانے دیں ہم آپ سے نکاح نہیں کرسکتا
وہ لڑکی اس وقت شاہ میر کے ساتھ سکندر شاہ کے فارم ہاؤس پر موجود تھی
مائی ڈئیر یہ شادی تو تمہیں کرنی پڑے گی
بابو سب لوگ کہیں گے میں نے دولت کے لِے آپ سے شادی کی
مجھے فرق نہیں پڑتا تم نے عمر میرے ساتھ گزارنی یے لوگوں کے ساتھ نہیں
شاہ تنبیہی آواز میں بولا
شاہ کی اس بات پر وہ لڑکی خاموش ہو گئی
اوکے تم تیار ہو جاؤ تھوڑی دیر میں نکاح خواہ بھی آجائیں گے
اور وہ لڑکی خاموشی سے سر جھکا گئی
❤❤❤