ہائے سویٹی
شاہ آج پھر اس لڑکی کے پاس موجود تھا سب کے منع کرنے کے باوجود نا جانے اس لڑکی میں ایسی کیا کشش تھی جو اسے یہاں کھینچ لاتی تھی
حالانکہ ابھی تک شاہ نے اس لڑکی کا چہرہ تک نہیں دیکھا تھا
شاہ نے اس لڑکی کر طرف دیکھا
آج کپڑے بدلے ہوئے تھے بالوں کی چوٹی بنی ہوئی جس میں سے بہت سے بال باہر نکل کر بکھرے ہوئے تھے
اور بہت سی آوارہ لٹیں چہرے پر پھیلی تھی
جو چہرے کو ڈھانپنے کا کام باخوبی سر انجام دے رہی تھی البتہ ہمیشہ کی طرح چہرہ آج بھی جھکا ہوا تھا
شاہ اس کے پاس بیٹھ گیا
تم نے کل نظیریں کا سر کیوں پھاڑا
کون نظیرا
جس کا سر پھاڑا تھا
وہ میرے پاس آیا تھا اس لئے
تو میں بھی تو تمہارے پاس آتا ہوں
بابو مجھے مردوں سے بہت ڈر لگتا ہے لیکن تم پہلے مرد ہو جس سے مجھے ڈر نہیں لگتا پتا نہیں کیوں
تم ایسے کیوں بیٹھی رہتی ہو اور ایسا حلیہ کیوں بنا رکھا یے جبکہ تم پاگل نہیں ہو
بابو سب مجھے پاگل سمجھتے ہیں اس لیِے اب تک محفوظ ہوں اور کوئی درندہ میری طرف نہیں بڑھتا
اگر لوگوں کو پتا چل گیا کہ میں پاگل نہیں ہوں تو وہ تو مجھے نوچ کھائیں گے
شاہ کے پاس اسکی بات کا کوئی جواب نہیں تھا اتنی گہری باتیں
تو تمہیں شاہ بی بی نے کوارٹر رہنے کو دیا تھا تم وہاں رہ لیتی
کیوں بابو تمہارے گھر مرد نہیں ہیں کیا
وہ شاہ کو ایک بار پھر سے لاجواب کر چکی تھی
تم مجھے بابو کیوں کہتی ہو جبکہ میرا نام شاہ میر ہے شاہ نے بات بدلنے کو کہا
کیونکہ آپ شہر سے پڑھ کے آیا ہے نا اس لیے
تو پھر کیا ہے تم مجھے شاہ میر کہہ کر بلایا کرو
نہیں بابو ہم بابو ہی بلائیں گے
چلو ٹھیک ہیں کل ملتے ہیں
اور شاہ وہاں سے اٹھ کر چلا گیا
❤❤❤
شاہ اپنے روم میں بیٹھا مسلسل اس لڑکی کے بارے میں سوچ رہا تھا
ناجانے کیا ہے اس لڑکی کی باتوں میں جو وہ ہمیشہ لاجواب ہو جاتا تھا
شاہ ان ہی خیالوں میں کھویا تھا کہ اس کے فون کی بیل بجی
شاہ نے فون دیکھا تو ساحل کالنگ لکھا تھا
ہیلو
ہاں کیسے یو میں بالکل ٹھیک
ایک گڈ نیوز ہے ساحل بولا
کیا
کل میں تیرے گاؤں آرہا ہوں
اس میں گڈ کیا ہے شاہ ساحل کو تپانے کے لئے بولا
اور ادغر ساحل تپ بھی چکا تھا
میرا دماغ خراب ہے اس لیے تجھے کال کی
مجھے یاد بھول گیا تھا کہ تو بے غیرت پیدا ہوا یے
ساحل کے کہنے پر شاہ کا قہقہ گونجا. جب کہ ساحل نے جل کو فون بند کردیا
❤❤❤
رات کو سب ڈائینگ ٹیبل پر موجود تھے
پاپا آپ کی میٹنگ کیسی گئی شاہ نے پوچھا
بیٹا میٹنگ کینسل ہو گئی
وہ کیوں پاپا
میں دس منٹ لیٹ تھا
واٹ صرف دس منٹ کی وجہ سے میٹنگ کینسل کر دی
جی بیٹا وہ میڈم تو کوئی ایک منٹ بھی لیٹ ہو تو میٹنگ کینسل کردیتی ہیں
ایسے ہی تو وہ کامیابی کی بلندیوں کو نہیں چھو رہی
ہمم پاپا لگتا ہے ان محترمہ سے ملنا پڑے گا جس کی میرے ڈیڈ اتنی تعریف کررہے ہیں
شاہ کی بات پر سکندر شاہ قہقہ لگا کر ہنس پڑے
پاپا میں کھیتوں کا ایک چکر لگانا چاہ رہا تھا
بیٹا عمر کا ساتھ لے جانا اور صبح چلے جانا
اوکے پاپا
❤❤❤
شاہ صبح کھیتوں میں جانے کو تیار تھا کہ ثانیہ اور ثونیہ چلی آئی
شاہ ہم بھی آپ کے ساتھ کھیتوں میں چلے
نہیں میں اکیلا نہیں جا رہا عمر بھی ساتھ ہے اور ویسے بھی میرا دوست آرہا یے اس لیے آچھے سے صفائی وغیرہ کرواؤ
اوکے وہ دونوں منہ بنا کر وہاں سے جانے لگی
جب شاہ بولا
میری بات سنو دونوں
جی وہ دونوں یک زبان ہو کر بولی
میں تم دونوں سے بڑا ہوں اور یہ تم دونوں مجھے بھائی کس خوشی میں نہیں کہتی
شاہ آواز میں غصہ سما کر بولا
سسسوری شاہ بھائی
آج کے بعد میں تم دونوں کی زبان سے اپنا نام نا سنو
اوکے بھائی
اور وہ دونوں شاہ کا غصہ دیکھ کر ایسے غائی ہوئی جیسے گدھے کے سر سے سینگ
❤❤❤
شاہ اور عمر کھیت دیکھنے کے ساتھ ساتھ باتوں میں مصروف تھے کہ عمر کا فون بجنے لگا
ایکسیوزمی سر
عمر ایک سائیڈ پر جا کے فون سننے لگا
ہیلو عمر
جی میڈم
تم شاہ میر کے ساتھ کیا کررہے ہو
میڈم میں یہاں ایک نوکر کے طور پر کام.کررہا ہوں اور سکندر شاہ نے مجھے اسکے ساتھ بھیجا ہے
اوکے کہہ کے حیا نے کال بند کردی
جبکہ عمر لب بھینچ کر رہا گیا اسکو شاہ میر اچھا لگا تھا
لیکن افسوس وہ اپنے باپ کے گناہوں کے بھینٹ چڑھنے والا تھا اور عمر سوائے افسوس کے کچھ نہیں کر سکتا تھا
عمر تم میڑیڈ یو شاہ نے پو چھا
نو سر
ریلیشن میں ہو
نو سر
اوہ میں سمجھا تمہاری وائف یا فیانسی کی کال ہے
سر میں آپکو کیسے بتاؤ یہ آپ کی بربادی کی کال تھی
سر مجھے معاف کر دیں آپ مجھے اچھے لگتے ہیں لیکن میں آپ کے لئے کچھ نہیں کر سکتا
عمر اپنے دل میں شاہ سے مخاطب ہوا
❤❤❤