کچھ ایسا ہو پھر سے
میں تیرے درد کی دوا بنوں
تو پھرے در بدر
تو جاگے رات بھر
تو بھی محسوس کر سناٹوں کو
تجھے بھی رلاۓ تیری وحشتیں
تو پھرے نگر نگر
لا حاصل ہو تجھے کونو ومکاں
کچھ ایسا ہو پھر سے
میں تیری درد کی دوا بنوں
تو پھر محسوس کر اپنی اذیتوں میں میری اذیتوں کو
تو پھر تلاش کر اپنی خاموشیوں میں میری خاموشیوں کو
تو پھر سن نہ سکے اپنی آہٹوں میں میری آہٹوں کو
تجھے رلاۓ تیرے درد
تو پھر محسوس کر میرے درد کو
پھر پکار اٹھے
اپنے ڈوبتے وجود میں
میرے نام کو
تجھے بھی وہی لاحق ہو
جو مجھے لے ڈوبا
کچھ ایسا ہو پھر سے
میں تیرے درد کی دوا بنوں۔
تم شاہ حیرانگی سے بولا
جی جیجو جی میں
جبکہ حیا تو اسکے طرز تخاطب پر حیران رہ گئی
مائے ڈئیر وائف منہ بند کر لیجیے شاہ نے حیا کے کھلے ہوئے منہ پر چوٹ کی
حیا اور شاہ صوفے پر بیٹھ گئی
تو جیجو جی کیا لینا پسند کریں گے آپ
وہ آنکھیں مٹکاتی ہوئے بولی
حیا شاہ کا دوبدو جواب آیا
شاہ کی بات پر دونوں نے فلک شگاف قہقہ لگایا جبکہ حیا دونوں کو ہونقوں کی طرح دیکھ رہی تھی
❤❤❤
حیا یار مراقبے سے نکل بھی آؤ بانو چائے لاتے ہوئے بولی
یار ایکچلی ہم دونوں نے مل کر تمہارے ساتھ ایک گیم کھیلی
ڈونٹ ٹیل می کے تم عمر کا ہر بار شاہ کو اچھا کہنے کی وجہ سے ہی شاہ سے محبت کرنے لگی تھی
شاہ کے نام پر میں نے تمہاری آنکھوں کی بڑھتی ہوئی چمک دیکھی تھی
بانو ایک بار پھر سے گویا ہوئی
اینڈ آئی نو یہ میری ساحرہ نہیں سحرش بانو ہے اب کی بار شاہ بولا
ایکچلی مجھے بانو نے سب کچھ بتا دیا تھا تو میں نے تمہارا ساتھ دینے کا سوچا لیکن تم بہت ٹیڑھی کھیر تھی
اس لیے ہم نے وہ نکاح کا ناٹک کیا
اور اپنے آدھے پلین میں تمہیں بھی شامل کیا
واٹ حیا بولی
ارے سویٹ ہارٹ آہستہ بولو ہم بہرے تو نہیں ہیں شاہ شرارت سے بولا
بانو تم بھی
کیا کروں یار اب جیجو کا بھی تو ساتھ دینا پڑتا ہے نا
اور وہ جو تم نے کہا تھا کہ تم شاہ سے محبت کرتی ہو حیا اچھنبے سے بولی
مزاق تَھا یار
صرف تمہیں شیشے میں اتارنے کے لئے جیجو کے کہنے پر بولا تھا بانو مزے سے بولی
اور وہ جو آپ اس دن اس لڑکی کی قبر پر بیٹھ کر رو رہے تھے جسے بانو بنا کر دفنایا تھا
ہاہاہا میں جانتا تھا تم مجھے دیکھ رہی تھی میں اس وقت یہ سوچ رہا تھا کہ بیچاری یہ لڑکی بھی سوچ رہی ہو گی یہ میرا پتا نہیں کونسا نیا عاشق پیدا ہوگیا جو اتنا رو رہا ہے
شاہ ہنس کر بولا
آپ دونوں نے مجھے بے وقوف بنایا حیا غصے سے بولی
نوڈارلنگ وہ تو اللِلہ نے بنایا
ہم نے تو بس اللِلہ کی کاریگری کا فائدہ اٹھایا ہے شاہ حیا کے ہاتھ پکڑتے ہوئے بولا
شاہ کی بات پر بانو نے قہقہ لگایا جبکہ حیا نے دونوں کو گھور کر دیکھا
آپ دونوں بات نہیں کریں مجھ سے حیا اٹھ کر جانے لگی
رکو سویٹ ہارٹ ابھی تو ایک اور سرپرائز ہے
کیسا سرپرائز حیا اچھنبے سے بولی
دے بوتھ آر گوئنگ ٹو ڈو دا میرج
شاہ بانو اور عمر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولا
واٹ حیا چیخ کر بولی
یس
ہاں حیا آئی لائک ہیم بانو بولی
اوہ واؤ مزہ آئے گا حیا بانو کے گلے لگتے ہوئے بولی
عمر بانو کو ہمیشہ خوش رکھنا حیا عمر سے بولی
جی میم
اب تو میم نابولو حیا ہنس کر بولی
اوکے میم
عمر کی بات پر سب ہنس دیے
❤❤❤
تو ڈارلنگ ہم چلیں شاہ حیا سے مخاطب ہوا
شاہ حیا کو دیکھتے ہوئے باہر کی طرف بڑھ گئی
چل شاہ آج تو تیری خیر نہیں شاہ سر کھجاتا ہوا بولا
شاہ کے گاڑی میں بیٹھتے ہی حیا نے گاڑی اسٹارٹ کردی
حیا یار اب میرے سے ناراض کیوں ہو شاہ نے پوچھا
حیا چپ چاپ گاڑی جلاتی رہی
یا اللِلہ آج بچا لینا
آج تک بیویوں سے مار پڑتے سنا تھا آج خود کو بھی.پڑنے والی ہے شاہ بڑبڑایا
شاہ کی بات پر حیا نے بامشکل ہنسی روکی
❤❤❤
حیا یار تیز گاڑی چلاؤ پر حیا کے سر تو کچھ اثر نہیں ہورہا تھا
ایک گھنٹے کا سفر وہ دوگھنٹوں میں طے کررہے تھے
حیا بار بار ٹائم دیکھ رہی تھی
دفعتاً حیا کو کسی کی.کال آئی ہاں کام.ہو گیا
جی میم ہو گیا
اوکے حیا نے گاڑی کی اسپیڈ تیز کردی
حیا نے گھر پہنچ کر گاڑی روکی
شاہ روم.میں داخل ہوا تو روم.میں فل اندھیرا تھا شاہ نے آگے بڑھ کر لائٹ آن کی
سارا کمرہ جگمگا رہاتھا.
ہیپی برتھ ڈے ڈئیر ہسبنڈ
تمہین میری برتھ ڈے کا کیسا پتا شاہ نے پوچھا
کیونکہ اگر آپکو یاد ہو تو میرا اور آپ کا برتھ ڈے سیم ہے
اور مجھے تو یاد بھول گیا تھا
ہیپی برتھ ڈے دئیر وائفی
شاہ حیا کو اپنے بازوؤں میں لیتا ہوا بولا
پھر دونون نے مل کع کیک کٹنگ کیا
شاہ نے آگے بڑھ کر حیا کو اپنے بازوؤں کے گھیرے میں لے لیا
تھینکیو دئیر وائف ٹو دس بیوٹیفل نائٹ شاہ حیا کے کان میں سرگوشی کرتے ہوئے بولا
حیا نے شاہ کے سینے میں منہ چھپا لیا کیونکہ وہ جانتی تھی ان ایک محبتوں سے بھری زندگی اسکی منتظر تھی
❤❤❤
کچھ دن بعد
حیا یار جلدی کرو شاہ کوئی پانچویں بار بولا
تمہاری بہن کی شادی ہے اور تم ہی لیٹ جاؤ گی
شاہ کی بات پر حیا مڑی
حیا بلیک ساڑھی پہنے بالوں کو اسٹریٹ کیے کمر پر کھلا
چھوڑے ہلکے میک اپ اور جیولری کے ساتھ بہت خوبصورت لگ رہی تھی
شاہ.مبہوت ہوئے حیا کو دیکھ رہا تھا
حیا شاہ کی نظروں سے پزل ہورہی تھی
شاہ چلیں حیا کی بات پر شاہ ہوش مین آیا
ہاں چلیں شاہ بولا
❤❤❤
نکاح ہو چکا تھا
بانو اور عمر ایک ساتھ بیٹھے بہت خوبصورت لگ رہے تھے
عمر کریم.کلر کی شیرونی پہنے بہت خوبصورت لگ رہا تھا
حیا ریڈ میکسی اور نفاست سے کیے گئے میک اپ میں ستم ڈھا رہی تھی
اور حیا کے بقول اسکا داغ اسکو اور بھی خوبصورت بنا رہا تھا
حیا اور شاہ بانو کے پاس بیٹھے اسے تنگ کررہے تھے
کہ فوٹا شوٹ کا سلسلہ جاری ہوگیا
یے ڈاکٹر شاہ میر آپ یہاں
واٹ آ پلیزینٹ سرپرائز
ہو از شی وہ شخص حیا کو دیکھ کر بولا
شی از مائی وائف ہیلو
حیا نے مسکرا کر جواب دیا
تو ڈارلنگ اب میری اپنی پہچان ہے ڈاکٹر شاہ میر شاہ کی بات ہر حیا مسکرا دی
حیا اور شاہ.نے. سامنے دیکھا تو بانو عمر کی.کسی بات پر شرما رہی تھی
یار میں سوچ رہا ہوں ہم دوبارہ سے شادی کر لیں جبکہ حیا نے زاہ کی بات پر آنکھیں پھاڑ کر دیکھا
وہ ہمارا یوں فوٹو شوٹ نہیں تھا ہوا. اور.....
اور کیا سہاگ رات بھی
شاہ.کی بات پر حیا مے شاہ کو گھور کر دیکھا
جبکہ شاہ.نگ قہقہ.لگایا
حیا یار یو آر بلشنگ
حیا نے پلکیں جھکا لی
چاند نے ان دونوں کو مسکرا کر دیکھا اور چاند کی چاندنی بھی انکی محبت پر سرشار ہو گیا
❤❤❤