ہیلو میڈم
ہاں عمر بولو
شاہ میر کی شادی ہوگئی کیا
جی میم
ہمم گڈ
اب کیا خبر ہے
میڈم ابھی تو کچھ خاص نہیں
لیکن مجھے اس لڑکی میں کچھ گڑ بڑ لگ رہی ہے
کیا مطلب کوئی جن بھوت ہیں اس میں کیا
ارے نہیں میڈم مجھے لگتا اسکی بھی سکندر شاہ سے کوئی دشمنی ہے اور اس دشمنی کی آڑ میں اس نے شاہ میر سر سے نکاح کیا ہے
اوہ اوکے عمر اس لڑکی پر نظر رکھو اگر ایسی بات ہے تو وہ لڑکی ہمارے بہت کام کی ہے
اوکے میم
اسکے ساتھ ہی رابط ختم ہو گیا
❤❤❤
کس سے بات کررہے تھے عمر
سکندر شاہ عمر کے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوئے بولے
ککک کہیں نہیں سر
گھر سے کال تھی عمر ہکلاتے ہوئے بولا
ہمم گھر سے ہی تھی تم تو اسیے ڈر رہےہو جیسے تمہاری کوئی چوری پکڑی گئی ہو
سکندرشاہ عمر کی اڑی ہوئی رنگت دیکھتےہوئے بولے
ارے نہیں سر
اچھا عمر میری بات سنو دھیان سے
مجھے یہ لڑکی کسی بھی صورت میں اپنی بہو کے روپ میں قبول نہیں ہے اسکو راستے سے ہٹانا ہو گا
پتا نہیں مجھے کیوں اس سے خطرے کی بو آتی ہے
مجھے دشمن کی یہ کوئی چال لگتی ہے
❤❤❤
سکندر شاہ اس وقت ٹی وی لاؤنج میں بیٹھے کسی فائل پر جھکے ہوئے تھے
کہ اچانک انکا فون رنگ ہونے لگا ہیلو سکندرشاہ اسپیکنگ
سکندر شاہ فون کان کو لگاتے ہوئے بولے
سر میں حیا شاہ بول رہی ہو
ارے آپ کی کال ہماری تو خوش قسمتی ہے آپ نے ہمیں کال کی سکندر شاہ خوشامد کرتے ہوئے بولے
سر ہماری جو آپ کے ساتھ ڈیل تھی وہ ہم کینسل کرتے ہیں حیا سیدھی مدعے پر آئی
لیکن کیوں آپ جانتی ہیں اس ڈیل کی وجہ سے ہمیں کروڑوں کا نقصان ہونے والا ہے
سر اگر ہم آپ کے ساتھ یہ ڈیل کرتےہیں تو ہماری شہرت کو نقصان ہونے والا ہے
اور حیا شاہ سب برداشت کرسکتی ہے
لیکن اپنی ساخت نہیں
کیا مطلب. سکندر شاہ اچھنبے سے بولے
مطلب آپ نیوز نہیں دیکھ رہے ذرا ٹی وی تو اوپن کریں
❤❤❤
عمر
عمر
جی سر
ٹی وی آن کرو
عمر نے ٹی وی آن کیا
لیلٰی میں لیلٰی ایسی ہوں لیلٰی
ٹی وی آن کرتے ہی یہ سونگ زور سے بجنے لگا
نیوز والا چینل لگاؤ
ہاں جی تو ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ سکندر شاہ کی بہو ایک سڑک چھاپ پاگل ہیں
عوام کا کہنا ہے کہ یہ سب انہوں نے آنے والے الیکشن میں ووٹ لینے کے لیے کیا یے
ورنی اتنے خوبصؤرت اور انٹیلیجنٹ بیٹے کی شادی کوئی ایک پاگل سے کیوں کروائے گا
ٹی وی پر یہ خبر زور وشور سے چل رہی تھی
ساتھ میں شاہ میر کی شادی کی تصویریں تھی
سکندر شاہ نے گلدان اٹھا کر ٹی وی پر مار دیا
یہ کیسے ہوسکتا ہے ہم نے جس شادی کو سیکریٹ رکھا .وہ ہر نیوز چینل پر چل رہی ہے
یہ کونسا دشمن یے کس کا ہاتھ ہے اس سب کے پیچھے
❤❤❤
شاہ روم میں آیاتو وہ کہیں نہیں تھی
ساحرہ ساحرہ کہا ہو تم شاہ آوازیں دیتے ہوئے اسے ڈھونڈنے لگا
لیکن وہ کہیں نہیں تھا شاہ نے سارا گھر چھان مارا پر وہ کہیں نا ملی
وہ یہاں ہوتی تو ملتی نا
شاہ غصے سے اپنے روم میں آیا
وہاں پر ایک کاغذ اور ایک ٹیپ پڑی تھی
بابو ہمیں معاف کردو
آپ ایک اچھا انسان ہے لیکن آپ کے گھر میں ہماری جان کو خطرہ تھا اس لئے ہم یہاں سے جارہاہے
ہمیں ڈھونڈنا مت چاہیں تو دوسری شادی کرکے اچھی زندگی گزار لینا
اور ثبوت اس ریکارڈنگ ٹیپ میں ہیں
شاہ نے جلدی سے ٹیپ آن کی
ہمیں وہ لڑکی کسی بھی صورت میں بہو کے روپ میں قبول نہیں ہے
اسکو داستے سے ہٹانا ہوگا
سکندر شاہ کی بھاری آواز کمرے میں گونجی
لیکن اس کے آگے کچھ نہین تھا
پاپا یہ آپ نے کیا کیاب
آپکو اسکی سزا بھگتنی پڑے گے
آپ تو سانپ سے زیادہ زہریلے ہیں
آپ نے اپنے بیٹے کو بھی معاف نا کیا
اپنے بیٹے کی خوشیوں کو بھی نگل لیا
شاہ زمیں پر بیٹھتے ہوئے بولا
❤❤❤
افف سکندر شاہ اس دن کا مجھے بے صبری کا انتظار تھا
میں چاہوں تو تجھے ایک جھٹکے میں مار ڈالوں پر اتنی آسان موت کیسے ماروں تجھے
اٹھارہ سال جس بے بسی میں میں نے گزارے ہیں جو تکلیف میں نے دیکھی ہے اب تو بھی وہی دے گا
تجھے میں ایسی زندگی دوں گی کہ تو موت کو ترسے گا
حیا ماضی میں جاتے ہوئے بولی
ماضی
آغا جان کا ہر جگہ راج تھا انکے دو بیٹے تھے دونوں ہی بہت لاڈلے اشعر شاہ اور اشہد شاہ دونوں میں مثالی پیار تھا
دونوں کی شادی ہوئی تو دونوں کو الللہ نے بیٹے سے نوازا
اشعر شاہ کے بیٹے کا نام سکندر شاہ اور اشہد شاہ کے بیٹے کا نام وجدان شاہ دونوں ہم عمر تھے
لیکم وجدان شاہ زہین زیادہ تھے اسلیے سب کی آنکھوں کا تارہ تھے
زندگی کے ہر میدان میں وہ سکندر شاہ سے آگے تھے
چاہے وہ پڑھا ئی کا میدان ہو یا کوئی اور
اشعر شاہ بھی وجدان شاہ کی ذہانت کی وجہ سے اپنے بیٹے سے زیادہ وجدان شاہ سے محبت کرتے تھے
اسی محبت کی وجہ سے سکندر شاہ کے دل میں حسد کی چنگاری پیدا ہوئی
جو انکے پروان چڑھنے کے ساتھ پروان چڑھتی رہی
کیونکہ سکندر شاہ کا ماننا تھا کہ اگر انکا نام سکندر شاہ ہے تو راج کرنے کا بھی حق انہی کا ہے وجدان شاہ کا نہیں
اور توکہین نہیں لیکن جوان ہونے کے بعد سکندرشاہ کی شادی پہلے ہوگئی. ایک ساری زندگی میں سکندر شاہ وجدان شاہ سے پہلے یہی ایک معرکہ سر کر سکے
لیکن ہائے رے قسمت انکی بیوی بھی وجدان شاہ کی ذہانت کی دیوانی تھی
وجدان شاہ کی شادی سکندر شاہ سے دو سال بعد ہوئی
لیکن بازی وہ پھر لے گئے انکی بیوے سکندر شاہ کی بیوی سے زیادہ خوب صورت تھی
اور سونے پر سہاگہ تب ہوا
جب وجدان شاہ کے گھر میں این ننھے منے وجود نے جنم کیا جبکہ سکندر شاہ ابھی تک بے اولاد
وجدان نے اپنے بیٹے کا نام ثوبان شاہ رکھا
اسکے ایک سال بعد سکندر شاہ کی بیوی نےایک مردہ بچے کو جنم دیا
وجدان شاہ کی بیوی ایک بار پھر امید سے تھی سکندر شاہ کء برداشت ختم ہو رہی تھی لیکن انک آگ ٹھنڈی ہوگئی جب انہیں خبر ملی کہ انکی بیوی ایک بار پھر امید سے ہے
سکندر شاہ کی بیوی نے ایک گول مٹول بچے کو جنم دیا جسکے ساتھ ہی انہیں بتادیا گیا کہ وہ دوبارہ کبھی ماں نہیں بنا سکے گی
اس بچے کا نام شاہ میر رکھا گیا
وجدان شاہ کے گھر کو الللہ نے اس بار رحمت سے نوازا جسکا نام حیا وجدان شاہ رکھا گیا
❤❤❤
سکندر شاہ کسی بھی صورت میں وجدان شاہ کی خوشیاں دیکھ نہیں پارہے تھے
کیونکہ وجدان شاہ کے پاس نعمت بھی تھی اور رحمت بھی
وجدان شاہ تم نے ہمیشہ میری خوشیوں پر ڈاکہ ڈالا ہے
میں تم سے تمہاری خوشیاں چھیں لوں گا
کیونکہ راج کرنے کا حق صرف سکندر شاہ کو ہے
سکندر شاہ پاگلوں کی طرح قہقہے لگا رہے تھے
❤❤❤