رات بہت ہوا چلی
اور ہم سب غم میں ڈوب گئے
چاندی بکھرے بالوں میں
ساون بھیگ چلا تھا
اجلے اجلے چہرے پہ
نور بکھر گیا تھا
رُت بدلی تھی
آنسو رُت تھی
اور خدا نے ہم پر
قطرے بھی برسائے
ہم پر غم کے سائے تھے
مانگ اجڑی تھی
اور آنچل بھی بھیگ چلا تھا
آنکھیں ہماری ڈوب چکی تھیں
آنسو اور سمندر
رات بہت ہوا چلی
٭٭٭