وہ اک شاعرِ
خوش نوا
کہ جس کے گیتوں میں
بانکپن تھا گلابوں کا
اور بہتی ہوئی ندی
کا مترنم نغمہ
وہ خوشبوؤں کا ہم سفر
راہ میں بچھڑ گیا ہم سے
اور تنہا ہی
خوابوں کے نگر میں
سو رہا ہے
لیکن اس کے نغموں کی آواز
ہر نفس کے دل میں
زندہ رہے گی
فن کار کبھی مر نہیں سکتا
٭٭٭