مینو کو تیار کر دیا تھا شام کا وقت ہو رہا تھا مہمان آچکے تھے آج ولیمہ ہے تمارا ۔۔عظمیٰ نے مینو اور فہیم کو بتایا ۔۔۔مینو کے گھر والے مینو کو لے جائے گے پھر 2 دن کے بعد تم لینے جاؤ گے مینو کو اسکے گھر سے ۔۔فہیم کو عظمیٰ سمجھا رہی تھی ۔۔
جی ٹھیک ہے آپا ۔۔فہیم نے سمجھ کر سر ہلایا ۔۔مجھے ایک فون کرنا ہے میں آتا ہوں فہیم کہہ کر نکلا ۔۔
مینو پریشانی کے عالَم فہیم کو دیکھ رہی تھی ۔۔کوئی کمی تو نہیں تھی ۔۔۔۔۔۔خوبصورتی میں بھی کمی نہیں تھی ۔۔
اور اچھی سیرت اور پیار اخلاق سے بھری ہوئی مورت تھی ۔۔
نہ جانے فہیم کو کس چیز کی تلاش تھی ۔۔جو اتنی بے رخی دیکھا رہا تھا ۔۔
مینو نے مایوس ہو کر اپنا دوپٹہ ٹھیک کرنے لگی ۔۔
مینو بہت پیاری لگ رہی ہو ۔۔عظمیٰ نے دوپٹہ ٹھیک کرنے میں مدد کی ۔۔
آپا ۔۔ایک بات پوچھوں ؟؟ مینو نے جھجکتے ہوے کہا ۔۔
ہاں ہاں پوچھو ۔۔عظمیٰ نے مسکرا کر کہا ۔۔۔
کیا یہ خوش ہیں ؟؟ مینو نے جھکی نظروں سے کہا ۔۔
کون ؟؟ فہیم کی بات کر رہی ہو عظمیٰ کی مسکراہٹ غائب ہوئی ۔۔
جی ۔۔مینو کی نظریں اب عظمیٰ کے چہرے پر تھی ۔۔جو عظمیٰ کا رنگ اڑے ہوے دیکھ رہی تھی ۔۔
کچھ کہا فہیم نے کیا ؟؟؟ عظمیٰ نے خشک ہونٹوں پر زبان پھیری..
نہیں کہا کچھ نہیں بس یوں ہی ۔
مینو نے آنکھوں میں ہی اپنے آنسو روکے ۔۔
دیکھو مینو فہیم زیادہ ہنستا نہیں ہے زیادہ باتیں نہیں کرتا ۔۔اسکا مطلب یہ نہیں کہ وه خوش نہیں ۔۔ ھر رشتے کو وقت چاہیے ہوتا ہے تم دونوں بھی اپنے رشتے کو وقت دو ۔کچھ دن گزر جائے گے تو پھر دیکھنا ۔۔عظمیٰ نے مینو کے ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں میں لے کر دبایا ۔۔
پھر دیکھنا تم فہیم تمارے اگے پیچھے گھومے گا ۔۔عظمیٰ نے مینو کو شرارت سے کہا تو مینو ذرا سا شرما گئی ۔۔۔
اچھا تم بیٹھو میں آتی ہوں ۔۔عظمیٰ کہہ کر چلی گئی ۔
اہ ۔۔۔ایک لمبی سانس لی اور بیٹھ گئی
شاید عظمیٰ آپا ٹھیک کہہ رہی ہیں ۔۔واقعی ھر رشتے کو وقت چاہیے ابھی جانتے ہی کتنا ہے ہم ایک دوسرے کو ۔۔مینو نے اپنا بوجھ ہلکا کیا ۔۔
ابوجی بلا رہے ہیں اؤ تم بھی میرے ساتھ
فہیم اچانک سے آیا تو مینو ڈر گئی جلدی جلدی اٹھی ۔۔
جی چلیے ۔۔مینو نے اپنا لہنگا درست کیا اور چلنے لگی ۔۔
سنو ۔۔فہیم نے مینو کو پکارا ۔
مینو کا دل دھڑکا ۔۔کہی یہ نہ بول دے کے یہ سب زیور اور چمک دھمک ۔۔۔اف ڈانٹ نہ دے مینو کو عجیب خیال نے ستایا ۔۔
مینو نے فہیم کو ایک نظر دیکھا ۔جی ۔۔
اچھی لگ رہی ہو ۔۔کہہ کر فہیم نکل گیا ۔۔
مینو کی آنکھ سے ایک آنسو گرا ہونٹوں پر مسکراہٹ آئی ۔۔
قدم پھتر ہوے
آپا سچ کہہ رہی تھی مینو نے سوچا ۔۔
ایک بار اپنا عکس آئینے میں دیکھا ۔تو خود کو دیکھ کر شرما گئی ۔۔بلا کی حسین لگ رہی تھی ۔۔۔
💖💖💖💖
ولیمے کے بعد مینو کو گھر لے آے تھے
مینو عشرت کی گود میں سر رکھے لیٹی ہوئی تھی ۔۔
مینو ۔۔عشرت نے مینو کے بالوں میں ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا ۔۔
ہممم ۔۔مینو نے آنکھیں بند کئے ہلکا سا کہا ۔۔
تم خوش ہو نہ ۔۔عشرت نے تسلی چاہی ۔۔
فہیم کیسا ہے ؟؟
مینو نے عشرت کا ہاتھ پکڑ کر اپنے لبوں سے لگایا ۔
جی امی میں خوش ہوں
اور فہیم بھی بہت اچھے ہیں ۔
آپی ۔۔عینی چیختی ہوئی آئی ۔۔۔
آپی ۔۔آپی ۔۔آپی ۔۔
آرام سے ایک تو تم آفت ہو عشرت نے تنگ آکر کہا
عینی نے جیسے سنا ہی نہ ہو
منہ دکھائی میں کیا دیا فہیم بھائی نے ۔۔
مینو کی مسکراہٹ غائب ہوئی وه ۔۔۔۔
سوچ کر بولا ۔۔۔
وه گولڈ کا سیٹ تھا ۔۔بھاری تھا تو میں نے پہنا نہیں ۔
مینو نے جھوٹ بولا
واو آپی ۔۔عینی خوش ہوئی ۔۔۔ویسے بڑے چپ چپ رهتے ہیں نہ بھائی ۔۔عینی نے ایک اور تبصرہ کیا ۔۔
نہیں ۔۔ایسی کوئی بات نہیں ۔۔مینو نے بیٹھتی ہوئی کہا
مجھے بھوک لگی ہے امی ۔۔مینو نے منہ بنا کر عشرت سے کہا ۔۔
اچھا اپکا ولیمہ تھا کھایا کیوں نہیں ؟عینی نے ایک ہاتھ کمر پر رکھ کر دادی اماں کی طرح کہا ۔۔
عشرت نے عینی کو چپ کروایا اور مینو کو گلے لگا کر کہا ۔۔میں لاتی ہوں اپنی بیٹی کے لئے ۔۔
💖💖💖💖
پورا دن گزر گیا ۔۔
لیکن فہیم نے ایک بار بھی کال نہیں کی پوچھا تک نہیں مے کیسی ہوں ؟۔۔
مینو نے سوچا موبائل ہاتھ میں لئے ۔۔عجیب عجیب خیال ارہے تھے ۔۔
چلو میں ہی کر لیتی ہوں ۔۔مینو نے سارے خیال جھٹک کر نمبر ڈائل کرنے لگی تو یاد آیا فہیم کا نمبر تو ہے ہی نہیں ۔۔۔
دل پھر سے ڈوبا ۔۔۔
تو سوچا عظمیٰ آپا کو کر لوں ۔۔
نمبر ڈائل کیا ۔۔۔۔
ہیلو مینو ۔۔۔آپا کی آواز آئی
مینو نے سلام کیا ۔۔
عظمیٰ نے بڑی خوشی سے جواب دیا ۔چند باتوں کے بعد مینو نے فہیم کا نمبر لیا ۔۔
اور اللّه حافظ کیا ۔۔
تھوڑی دیر بعد مینو نے فہیم کو کال کی ۔۔۔
کون ؟؟؟ فہیم کی آواز سنائی دی تو مینو کھڑی ہوگئی
دل بے چین ہوا ۔۔
جی میں مینو ۔۔مینو کے چہرے پر گھبراہٹ تھی ۔۔
کون مینو ۔۔فہیم نے حیران ہوکر پوچھا ۔۔
تو مینو کے آنکھوں سے کئی آنسو گرے ۔۔
میں آپ کی بیوی ۔۔۔مینو کے آدھے الفاظ تو حلق میں ہی رہ گے ۔۔
آہ ۔۔۔۔۔اچھا ۔۔سوری میں مصروف تھا تو نام یاد نہیں رہا تھا ۔۔
کیسی ہو تم مینو ۔۔ فہیم نے پوچھا ۔۔
ٹھیک آپ کیسے ہیں ؟؟ مینو نے آنسو صاف کئے ۔۔
وه میں ذرا بزی ہوں تھوڑی دیر بعد کال کروں گا تمیں اللّه حافظ ۔۔
فہیم نے مینو کی کوئی بھی بات سنے بنا کال کاٹ دی ۔۔