روتے روتے کون ہنسا تھا
بارش میں سورج نکلا تھا
چلتے ہوے آندھی آئی تھی
رستے میں بادل برسا تھا
ہم جب قصبے میں اُترے تھے
سورج کب کا ڈوب چکا تھا
کبھی کبھی بجلی ہنستی تھی
کہیں کہیں چھینٹا پڑتا تھا
تیرے ساتھ ترے ہمراہی
میرے ساتھ مرا رستہ تھا
رنج تو ہے لیکن یہ خوشی ہے
اب کے سفر ترے ساتھ کیا تھا
٭٭٭