رہا میں زِندگی بھر پوری کرتا ہر خوشی تیری
مگر پھر بھی رہی مُجھ سے بیگانگی تیری
نظر آیا بدلتا اِک زمانہ میری نظروں کو
دیکھائی دی مُجھے جب بھی نظر بدلی ہوئی تیری
مگر پھر بھی رہی مُجھ سے بیگانگی تیری
رہا میں زِندگی بھر پوری کرتا ہر خوشی تیری
میری چاہت کو ٹُھکرا دیا در و دولت کے لالچ میں
محبت دیکھ لی تیری حقیقت جان لی تیری
مگر پھر بھی رہی مُجھ سے بیگانگی تیری
رہا میں زِندگی بھر پوری کرتا ہر خوشی تیری
تُجھے لینے کو غیر آیا مُجھے لینے کو موت آئی
جنازہ اُٹھ گیا میرا اُٹھی ڈُولی جونہی تیری
مگر پھر بھی رہی مُجھ سے بیگانگی تیری
رہا میں زِندگی بھر پوری کرتا ہر خوشی تیری
میری میت پہ بَن ٹَھن کے تُو آیا ساتھ غیروں کے
رکھوں گا قبر میں بھی یاد میں یہ سنگدلی تیری
مگر پھر بھی رہی مُجھ سے بیگانگی تیری
رہا میں زِندگی بھر پوری کرتا ہر خوشی تیری