گرگٹ رنگ بدلتے دیکھا
وقت کا جادو چلتے دیکھا
بوڑھے خلاؤں کے چکّر میں
کا لا سورج ڈھلتے دیکھا
گلی گلی ڈھونڈھ آئے جسے، وہ
دل پہلو میں اچھلتے دیکھا
منزل منزل تھی گم، راہی
جادہ جادہ سنبھلتے دیکھا
سعی و کاوش کا ہر جذبہ
بیکاری میں گلتے دیکھا
مردہ دلوں کو ہم نے اکثر
زندہ دلوں کو چھلتے دیکھا
جنہیں کیا روشن آندھی نے
ان شمعوں کو جلتے دیکھا
میں نے ضیا، پھولوں کا گریباں
فصل گل میں نکلتے دیکھا
٭٭٭