اُنیسویں صدی ہندوستانی تاریخ میں انقلاب کی صدی ہے۔ اس نے ایک طرف ہم ہندوستانیوں کو آزادی سے غلامی کی طرف ڈھکیلا تو دوسری طرف ذہنی اور فکری اعتبار سے ہمیں عہدِ وسطیٰ سے عہدِ جدید میں لانے کا ذریعہ بنی۔ ہم ایک نئی دنیا، نئے علوم و فنون، نئی تہذیب و معاشرت سے آشنا ہوئے۔ اس نئی دنیا کی روشنی میں ہم نے اپنے قدیم علوم و فنون کی اہمیت کو نئے سرے سے سمجھا۔ نئی دنیا کی نئی چیزوں سے چکا چوند نہیں ہوئے۔ ایک توازن کے ساتھ کچھ نئی چیزوں کو قبول اور کچھ کو رد کیا اور اپنی ایک نئی پہچان بنائی جسے آج ہم جدید ہندوستان، جدیدہندوستانی زبان اور جدیدہندوستانی ادبیات کے نام سے یاد کرتے ہیں۔