کتنے بدل گے ہیں وہ حالات کی طرح جب بھی ملے پہلی ملاقات کی طرح
ہم کیا کسی کے حُسن کا صدقہ اُتارتے اِک زِندگی ملی بھی تو خیرات کی طرح
اے زندگی اِک بار توں نزدیک آ تنہا ہوں میں یا دُور سے پھر دے مجھے کوئی صدا تنہا ہوں میں
دُنیا کی محفل میں کہیں میں ہوں بھی شاید یا نہیں اِک عمر سے اِس سوچ میں ڈُوبا ہوا تنہا ہوں میں
بیروں سے بھری بیری
آنکھوں سے گرا آنسو تصویر بنی تیری
تم کو شہرت ہو مبارک ہمیں رسوا نہ کرو خود بھی بک جاؤ گے اِک روز یہ سودا نہ کرو
شوق سے پردہ کرو پردہ ہے واجب لیکن میری قسمت کے اندھیروں میں اضافہ نہ کرو
خود بھی بک جاؤ گے اِک روز یہ سودا نہ کرو تم کو شہرت ہو مبارک ہمیں رسوا نہ کرو
چوم لینے دو رخ یار کو جی بھر کے ہمیں زندگی پیار ہے تُم پیار سے روکا نہ کرو
خود بھی بک جاؤ گے اِک روز یہ سودا نہ کرو تم کو شہرت ہو مبارک ہمیں رسوا نہ کرو
کوششیں کرنے سے حالات بدل جاتے ہیں خود بگاڑی ہوئی تقدیر کا شکوہ نہ کرو
خود بھی بک جاؤ گے اِک روز یہ سودا نہ کرو تم کو شہرت ہو مبارک ہمیں رسوا نہ کرو