سر! آپ کو پتہ ہے جب سے آپ کی بک (حیاتِ مبارکہ حیدر) آئی ہے کوئی نہ کوئی ایسے پڑھ رہا ہے کہ چھوڑنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے۔پتہ نہیں مجھے پڑھنے کا موقعہ بھی ملے گا یا دوسروں سے سنتے سنتے ہی پوری بک سمجھ میں آ جائے گی۔ایک ایک لفظ کو سمجھ کر پڑھا جا رہا ہے۔ماشاء اللہ سر کیا بک لکھی ہے۔گھر کے سب لوگ تعریف کرتے تھک نہیں رہے ہیں۔
اس بک کے لیے تھینک یو۔۔(کتاب ملنے کے بعد کا پہلامیسج)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(کتاب پڑھنے کے بعد کا میسیج)
سر! میری رائے میں تو تاج محل بنانے والے اپنی اہلیہ کے لیے تاج محل بنا گئے لیکن جو کتاب آپ نے لکھی ہے وہ کوئی تاج محل بنانے سے کم نہیں ہے۔اس کتاب کے شائع ہونے میں آپ نے اور آپ کے گھر والوں نے ،یہاں تک کہ بچوں نے جو محنت کی ہے وہ لاجواب ہے اور اس کا رزلٹ ہم اس کتاب میں دیکھ سکتے ہیں۔
آپ کی پہلی یادیں اپنی اہلیہ کے ساتھ،اُن کے ساتھ بِتائے گئے پل،اب اس کتاب میں ہمیشہ کے لیے بس گئے ہیں۔کتاب پڑھ کر آپ کی اہلیہ کے بارے میں سمجھنا بہت آسان ہوگیا۔آپ سب اچھی عورتوں کی طرح فرماں بردار اہلیہ تھیں،جنہیں اب شاید لکھتے وقت آپ نم ہوتی رہی ہوں گی۔اتنی دور رہ کر بھی اس کا اثر ہمارے دل پر بہت ہوا اور ہر بار دعا نکلی کہ اللہ آپ کی اہلیہ کو ہر وہ خوشی دے جو انہیں دنیا میں حاصل ہوئی ہو یا حاصل نہ ہوئی ہو۔اللہ انہیں اپنے عرش تلے جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔آمین۔
ایک انجینئر سوچ سمجھ کر بلڈنگ بناتا ہے،اسی کی طرح آپ سب گھر والوں نے ہر چیز کا ذکر کیا اور اسے بخوبی پیش کیا۔سچ میں وہ ہوتیں تو بہت پُر جوش ہو کر دعائیں دیتیں۔ان کی ہمت،دریا دلی ،پیار ومحبت ہمارے دل کو بھا گیا۔سر! آپ کی اہلیہ کے بارے میں سوچ رہی ہوں
تو خیال آتا ہے کہ آپ خوش نصیب ہیں یا آپ کی اہلیہ۔۔۔پھر سوچتی ہوں آپ دونوں ہی خوش نصیب ہیں۔اللہ آپ کی اور آپ کے گھر والوں کی محنت کو قبول فرمائے اور اس کا اچھا اجر دے اور آپ کی اہلیہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائے۔آمین۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔