مبارکہ بھابی(مرحومہ)بیگم حیدرقریشی کی یاد کی معمورۂ ملال و محبت کی مجلس کے تمام شرکاء سے اپنی عدم شرکت کے لیے دلی معذرت کے ساتھ یہ عرض کرنا چاہتی ہوں کہ ان سے میرا رشتہ ،آواز کا رشتہ تھا۔مبارکہ حیدر ہیٹرس ہائم جرمنی میں ہوتیں اور میں مسی ساگا،کینیڈا میں۔۔نجانے کن فضاؤں میں یا خلاؤں میں ،کسی مقامِ اتصال پر ہم دونوں کی آوازیں اکثر مل بیٹھتیں اور ہم خوب باتیں کرتے۔ہمارا یہ رشتۂ آواز ایک طلسماتی فضا تشکیل دے دیتا۔اس طلسماتی فضا میں ،کبھی طویل اور کبھی مختصر وقت کے لیے ہم دونوں کے باطنی وجود باہم آمیز ہو جاتے۔
مبارکہ بھابی کا بلاوا آگیا اور وہ چپ چاپ لبیک الّھم لبیک کہتے ہوئے بارگاہِ ایزدی کی جانب روانہ ہو گئیں۔ان کے ساتھ ان کی آواز کا سارا طلسم بھی چلا گیا۔مجھ کو چاروں اور سے خاموش حقیقتوں نے گھیر لیا۔
میں اپنے دل کی اتھاہ گہرائیوں سے حیدر قریشی صاحب کو،ان کے بچوں کو اور تمام حاضرین مجلس کو
تعزیت پیش کرتی ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سرور ادبی اکادمی جرمنی کے زیر اہتمام ’’مبارکہ حیدر یادگاری تقریب‘‘
منعقدہ 13 اکتوبر 2019 ء میں طاہر عدیم صاحب نے پڑھ کر سنایا ۔