مرحومہ و مغفورہ مبارکہ حیدر کی اجتماعی یاد کی اس یادگار مجلس میںشریک نہ ہو سکنے کے لیے دلی معذرت پیش کرتے ہوئے محبِ عزیز حیدرقریشی،تمہارا یہ دور افتادہ پرستار مقیم مسی ساگا کینیڈا تمہاری توجہ کتاب’’عمرِ لاحاصل کا حاصل‘‘میں درج اظہارِ تشکر کی جانب مبذوک کرنا چاہتا ہوں جس کا آغاز تمہارے تحریر کیے ہوئے اس فقرے سے ہوتا ہے۔
’’اپنی اہلیہ مبارکہ کا شکریہ جس نے مجھے میری ساری خامیوں سمیت نہ صرف قبول
کر رکھا ہے بلکہ مجھے ادبی کاموں میں ہر طرح کی سہولت بھی فراہم کرتی رہتی ہے‘‘
اس کے بعد تمھیں تمھارا کہا ہوا یہ ماہیا یاد دلانا چاہتا ہوں۔
اک روح کا قصہ ہے
میرے بدن ہی کا
جو گم شدہ حصہ ہے
ایک فلسفی ادیب کے مطابق پہلے آدمی جوڑوں کی شکل میں تخلیق ہوئے،بعد میں اک دُوجے سے
جدا کر دئیے گئے اور ایک دوسرے کے لیے تڑپتے رہے۔
کوئی خوش نصیب جوڑا ایک بار پھر،ایک ہوجاتا ہو گا۔حیدر قریشی! تم اور مبارکہ ایسا ہی ایک خوش قسمت جوڑا تھے۔قریب قریب نصف صدی ساتھ رہے۔پھر انا لِللہ و انا الیہ راجعون
خاموشی،خاموشی،خاموشی!!!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سرور ادبی اکادمی جرمنی کے زیر اہتمام ’’مبارکہ حیدر یادگاری تقریب‘‘
منعقدہ 13 اکتوبر 2019 ء میں طاہر عدیم صاحب نے پڑھ کر سنایا ۔