ذرا ٹھہر سنبھل کے آ، مبارکہ محل ہے یہ
چراغِ دل جلا ذرا مبارکہ محل ہے یہ
یہاں جو تو نے کہہ دیا تو اعتبار کر لیا
خدا کی تُو قسم نہ کھا مبارکہ محل ہے یہ
تو آ کے میرے پاس بیٹھ، مسکرا کے بات کر
یہاں ہے کیوں بجھا بجھا مبارکہ محل ہے یہ
جو مجھ سے ملنا ہو اگر یہیں پہ پائو گے مجھے
یہی مرا اتا پتا مبارکہ محل ہے یہ
گلے لگا لیا تو پھر گِلے تمام ختم شد
تو کھل کے قہقہہ لگا مبارکہ محل ہے یہ
وفا و مہر کا مقام ہے یہاں کسی کو بھی
نہ دیجیے گا بد دعا مبارکہ محل ہے یہ
یہاں پہ ظلمتوں کا داخلہ منع نہیں مگر
تو مسکرا، دیا جلا مبارکہ محل ہے یہ