دولت و ثروت کے بل بوتے پر اگر تاج محل تعمیر ہو سکتے ہیں تو سچے جذبے اور سچے لفظوں کی دولت سے ’’مبارکہ محل‘‘ بھی تعمیر کئے جا سکتے ہیں۔’’پسلی کی ٹیڑھ‘‘ سے لے کر’’حیاتِ مبارکہ حیدر‘‘تک ’’مبارکہ محل‘‘تعمیر کرنے کے بعد ابھی اس کی تزئین وآرائش کا کام زوروشور سے
جاری ہے۔جیون ساتھی کی زندگی میں اس کے لئے بہانے بہانے سے ’’حرفِ خیر‘‘لکھنا،اس کی وفات کے بعد بھی بیماریوں کی یلغار کے باوجود یہ سفر جاری رکھنا بڑے جگر گردے کا کام ہے۔
آنے والے اس تعلقِ خاطر کی سچائی کو سراہتے ہوئے جناب حیدر قریشی کی اس چاہت،قدر دانی،مہذب لب و لہجہ اور نرم و لطیف جذبوں کا رشک سے ذکر کیا کریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(روزنامہ ’’نوائے وقت‘‘لاہور پاکستانیز اوورسیز ایڈیشن۔
22 جنوری 2021 ء )