منال رشتے کا سن کر سب بھول گی کے وہ شاویز سے ناراض ہے اسے بس اتنا یاد تھا کے اگر شاویز نہ ملا تو وہ مر جاے گی شاید پہلی محبّت کا احساس ہی ایسا ہوتا ہے
وہ کمرے میں۔ آکر بچوں کی طرح رونے لگی شاویز کی تصویر دیکھ کر اس نے روتے روتے وائس میسج کیا
شاویز میں آپ کے بغیر نہیں رہ سکتی میں آپ کے لئے سب کرنے کو تیار ہوں پردہ بھی کرو گی جیسے آپ کے ابّو بولے گے میں وہ ہی کرو گی
میسج کر کے وہ اور رونے لگی ۔۔۔
دوسری طرف جب شاویز. نے مناہل کی روتی ہوئی آواز سنی تو اس کا دل تکلیف کی شدت سے تڑپ اٹھا ۔۔
شاویز تو کیسا مرد ہے آج اس معصوم لڑکی کو اس راستے پہ لا کر خد پیچھے ہٹ رہا ہے ۔۔
نہیں نہیں میں مناہل کو تکلیف میں نہیں دیکھ سکتا ۔۔۔۔
فورن مناہل کو فون کیا
مناہل تو جیسے فون پہ ہاتھ رکھ کے ہی بیٹھی تھی ۔۔
ہیلو مناہل کی آنسوں سے بھری ہی آواز سن کر شاویز ایک پل کو چپ ہی ہوگیا
شاویز ۔۔۔
جی شاویز کی جان
میں نہیں رہ سکتی آپ کے بنا میں مر جاو گی ۔۔۔۔
پاگل رونا بند کرو میں کون سا تمارے بنا خوش ہوں ۔۔۔
شاویز پاپا میرے رشتے کی بات کر رہے تھے آپ پلز میرے مما پاپا سے بات کرے مناہل ہچکیوں سے رو رو کے بات کر رہی تھی ۔۔
مناہل پہلے اٹھو پانی پیوں پھر میں تم سے بات کرتا ہوں ۔۔
نہیں پہلے آپ مجھے جواب دے آپ مجھے چھوڑے گے تو نہیں
منال تمہیں میری قسم پہلے رونا بند کرو اور پانی پیو ۔۔۔
منال پانی پی کر
ہیلو شو شو
تم نے رونا بند نہیں کیا نہ ؟؟؟
نہیں میں۔ نہیں رو رہی ؟؟؟؟
اچھا تم رو نہیں رہی تو یہ شو شو کون کر رہا ہیں ۔۔
وہ مجھے نزلہ ہے ۔۔
اچھا تو میری جان کو نزلہ ہے ۔۔۔
مناہل کی آواز سن کر شاویز سب ایک پل کو بھول گیا صرف یہ یاد تھا مناہل اس وقت اس کے ساتھ ہے ۔۔۔
مناہل
جی
تم میرا پہلا پیار اور خواب ہو میں نے تم سے کوئی فلرٹ نہیں کیا بس میری یہ غلطی ہے تم۔ سے بات کرنے سے پہلے مجھے ابّو سے بات کرنی چاہیے تھی مجھے اللّه گواہ ہے اتنا اندازہ نہیں تھا کے ابّو ایسا کرے گے ۔۔۔۔۔
تم مجھ پہ بھروسہ کرو میں سب ٹھیک کردو گا بس مجھے تھوڑا ٹائم دو۔۔۔۔
اور تمہیں میری قسم ہے آج کے بعد کبھی اس طرح نہ رونا جس سے انسان پیار کرتا ہے اس کی آنکھ میں آنسوں برداشت نہیں کر سکتا ۔۔۔
وعدہ کرو اب ایسے رو کے مجھے تکلیف نہیں دو گی ۔۔
شاویز مجھے آپ کو کھونے سے ڈر لگتا ہے ۔۔۔
اچھا سنو
جی
I love u
جی
کیا جی ؟؟؟؟؟؟
اچھا مجھے تنگ نہ کرے مجھے نیند آرہی ہے
نیند کی بچی میری نیند اڑا کر نیند آرہی ہے
ایک دفع شادی ہوجائے ساری نیند بھگا دو گا ۔۔۔
اچھا اچھا اب آپ آرام کرے۔۔۔۔۔۔۔۔
چلو تم بھی آرام کرو صبح ایک ٹریننگ کے لئے مجھے 3 دن کے لئے کاکول جانا ہے موبائل پہ رابطہ نہیں ہو سکے گا پریشان نہیں ہونا آخر تم سے رابطہ کرو گا ۔۔۔۔
کیسی ٹرننگ کون سی ؟؟؟
ارے کوئی مشکل نہیں ہے بس تم میرے لئے دعا کیا کرو ۔۔
اچھا ٹھیک ہے میں کرو گی ۔۔
مناہل
جی
نماز پڑھا کرو نماز میں سکون ملتا ہے
جی پڑھو گی
گڈ گرل
چلو اب سو جاو
جی ٹھیک اللّه حافظ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مناہل فون رکھ کے بھی یہ ہی سوچ رہی تھی کے پتا نہیں شاویز کے ابّو مانے گے یا نہیں اور پاپا بھی ۔۔۔
صبح مناہل کافی دیر سے سو کر اٹھی رات کو پتا نہیں کب سوچ سوچ کے آنکھ لگ گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رحمت بوا ناشتہ دے دے ۔۔۔
جی بیٹا شاہدہ لے کر آرہی ہے
شاہدہ کا نام سن کر مناہل کے ذہن میں اس بابا جی کا خیال آیا کے اگر ان سے بات کی جاے تو شاویز کے ابّو مان سکتے ہیں ۔۔
مگر پتا نہیں وہ کیسا انسان ہو وہاں جانا ٹھیک بھی ہو سکتا ہیں یا نہیں
مناہل دو طرفہ سوچ رہی تھی ایک طرف اس کا دل کر رہا تھا شاہدہ سے بات کرنے کو دوسری طرف ڈر بھی لگ رہا تھا کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوچ سوچ میں شاہدہ ناشتہ لے کر آگی اور شیطان نے مناہل کو آخر بہکا ہی دیا شیطان کا تو کام ہی انسان کو بہکانا ہیں مگر جو انسان نماز قرآن سے تعلق مضبوط رکھتا ہے بہت مشکل ہوتا ہے شیطان کے لئے اس کو اپنے راستے پہ چلانا ۔۔۔۔۔۔
شاہدہ
جی بیبی جی ۔۔
وہ تم نے ایک بات کی تھی بابا جی کی
جی بیبی جی
اگر میں نہ جاو تم میرا کام کروا دو
شاہدہ کے تو دل کی بات ہوگی ۔۔۔
شاہدہ کو پتا تھا بابا جی نے اتنے پیسے تو لینے نہیں جتنے وہ مناہل سے لے سکتی تھی
جی بیبی جی میں خد چلی جاو اپنی بہن کے ساتھ آج ہی پھر کل آپ کو آخر بتا دو گی ۔۔۔
اچھا مگر یاد رکھنا یہ بات صرف میرے اور تمارے درمیان رہے
جی جی آپ فکر نہ کرو ۔۔
بیبی جی آپ ایک پرچے پہ سب کے نام لکھ دے
نام مگر کیوں ؟؟؟؟
بیبی جی نام کے بنا وہ کیسے پڑھے گے ۔۔
آپ ایسا کرے اپنے پورا مثلا ایک پرچے میں لکھ دے وہ پرچہ میں بابا جی کو دے دو گی وہ جو بھی جواب دے گے میں آپ کو بتا دو گی
اچھا ہاں یہ ٹھیک ہے
مگر کام ہو تو جاے گا
جی بیبی جی سو فیصد ہو جاے گا۔۔۔
اچھا چلو جاتے ہوئے مجھ سے پرچہ لے جانا ۔۔
جی ٹھیک بیبی جی ۔۔۔
مناہل نے پیپر پہ سب لکھ دیا کے کیا مثلا ہے اور پیپر کے ساتھ شاہدہ کو پانچ ہزار کا نوٹ بھی دیا کے آنے جانے کا خرچہ رکھ لو شاہدہ کی تو جیسی کمیٹی نکل آی ۔۔۔
آنے جانے کا خرچہ کیا ہونا تھا اس کا پڑوسی تھا وہ عامل کالا اور سفلی جادو کا ماہر تھا شاہدہ اور اس کی بہن اس کو مناہل جیسی پیسے والی پارٹی کے کام لا دیتی تھی
عامل کو بھی پتا نہیں تھا یہ کتنے پیسے وہاں سے لیتی ہے ۔۔۔
رات کو شاہدہ نے گھر آکر پیسے ماں کو دے اور خد بہن کو پکڑ کر پڑوس میں چلی گی ۔۔۔
جمیل چاچا کام پکا ہونا چاہیے ۔۔
اس سے پہلے تمارا کام نہیں ہوا کیا ۔۔
مگر اس کام کے پیسے زیادہ ہوگے مہنگای کی وجہ سے سامان اب مہنگا ملتا ہے ۔۔
مگر چاچا پیسے ویسے ہی ملے گے آدھے کام سے پہلے آدھے کام کے بعد ۔۔
ہاں ٹھیک دس ہزار ابھی دس کام ہونے کے بعد ۔۔۔
چاچا کیا ہوگیا اتنے پیسے ؟؟؟؟؟
شاہدہ اپنی بہن کا ہاتھ دبا کر ہاں ٹھیک چاچا کل پیسے لے آؤ گی تم کام شروع کر دو ۔۔۔۔
باہر نکل کر شاہدہ تو پاگل ہوگی ہے اتنے پیسے اس کو دے دے گی تو کیا مٹی کھاے گی ۔۔۔۔۔۔
ہاہاہا
مٹی کھاے میرے دشمن ۔۔۔۔۔
تو بس دیکھتی جاے ہوتا کیا ہے ۔۔۔
مناہل بیبی کوئی ہلکی پارٹی نہیں ہے صرف آج آنے جانے کے لئے پانچ ہزار دے ہے ۔۔۔۔
یہ بیس ہزار تو میں آنے جانے کے نام سے کرایہ میں نکال لو گی ۔۔۔۔
اچھا اچھا
بس تو دعا کر اس رحمت بوا کو نہ پتا چلے پتا نہیں نہیں کیا کیا پٹی پڑھاتی ہے مناہل بیبی کو ۔۔۔
مناہل کو پریشانی میں نیند نہیں آرہی تھی پتا نہیں بابا جی کیا بولے گے میرا کام ہوگا یا نہیں ۔۔۔۔
صبح ہوتے ہی شاہدہ موقع کا انتظار کر رہی تھی رحمت بوا ادھر ادھر ہو تو آرام سے بات کرے ۔۔
رحمت بوا جیسے چاشت کی نماز پڑھنے کھڑی ہوئی شاہدہ فورن مناہل کے کمرے میں گی ۔۔۔
ٹھک ٹھک
جی آجاے رحمت بوا ۔۔۔
بیبی جی رحمت بوا نہیں میں ہوں ۔۔۔
اچھا ہاں آجاو ۔۔۔۔
سلام
والیکم سلام ۔۔۔
بیبی جی میں رات کو ہی چلی گی تھی سب بات کر لی میری بہن نے پہلے تو وہ منہ ہی کر رہے تھے میری بہن نے بہت ترلے منت کی تو مان گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بیبی جی بول رہے تھے کام بہت مشکل ہیں ۔۔۔خرچہ بہت ہوگا تین جمرات پڑھے گے ہر جمرات کو صدقہ کا بکرا دینا ہوگا ۔۔۔۔
وہ تو ٹھیک ہے پیسے کا مثلا نہیں مگر کام تو ہوجاے گا ۔۔۔
جی بیبی جی پکا کام ہوگا اور ابھی تو صرف صدقے کے پیسے دینے ہوگے باقی پیسے کام ہونے کے بعد دے گے ۔۔۔
اچھا تو اب مجھے کیا کرنا ہوگا
نہیں بیبی جی آپ نے کچھ نہیں کرنا اب جو کرے گے بابا جی کرے گے ۔۔۔
آپ اپنی تصویر شاویز صاحب کے ابّو کی تصویر اور بڑے صاحب کی تصویر دے دے ۔۔۔
مگر تصویر کیوں
بیبی جی اگر وہ کوئی تعویز دیگے کھلانے پلانے کے لئے وہ آپ شاویز صاحب کے ابّو کو کیسے کھلاے گی اس لئے سب کام وہ تصویر پہ کرے گے ۔۔
مگر میری تصویر ؟؟؟؟
بیبی جی آپ کی تصویر پہ کچھ پڑھے گے ان لوگوں کے دل میں آپ کے لئے محبّت آجاے وہ رشتہ لے کر آجاے ۔۔۔
اچھا اچھا ۔۔۔۔
چلو تم جاتے ہوئے مجھ سے لے کر جانا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاویز کے ابّو کی تصویر کہاں سے لے کر آو اگر مانگی تو وہ پوچھے گا تصویر کا کیا کرنا ہے ۔۔۔
اف اللّه سب شادی آسانی سے ہو جاتی ہے میرے لئے صرف یہ پریشانی ۔۔۔۔۔۔۔۔
لو جو مناہل کو اللّه پاک کی یاد آی بھی تو پریشانی میں مگر شکوہ کرتے ہوئے سہی بولتے ہے انسان نہ شکرا ہوتا ہیں۔۔۔۔۔
فیس بک
ہاں پہلے کیوں نہیں سوچا
شاویز کی آڈی میں ضرور انکل کی کوئی پکچر ہوگی ۔۔۔
آخر تصویر مل ہی گی تصویر کو موبائل میں سیو کر کے شاہدہ کے جانے کا انتظار کرنے لگی ۔۔
شاہدہ جاتے جاتے کمرے میں آی ۔۔۔
شاہدہ تصویر تو مل گی مگر موبائل میں ہے
تم میرے ساتھ چلو میں تمہیں یہ تمام پکچر کا پرنٹ نکلوا کے دے دیتی ہوں ۔۔۔۔
جی ٹھیک ۔۔۔
دونوں کو ساتھ نکلتے ہوئے رحمت بوا دیکھ لیتی ہیں یہ شاہدہ مناہل بیبی کے ساتھ کہاں جا رہی ہے ۔۔۔۔
شاہدہ خیر ہے تو اتنی جلدی کہاں چلی ۔۔۔۔۔
اف اس قیامت کو بھی ابھی دیکھنا تھا ۔۔۔۔
وہ رحمت بوا شاہدہ میرے ساتھ جا رہی ہے مجھے مارکیٹ سے کچھ بک لینی تھی میں نے سوچا اسے اسٹاپ تک چھوڑ دو اتنی گرمی میں کہاں پیدل جاے گی ۔۔۔
اچھا اچھا وہ میں اس لئے بول رہی تھی بڑی بیبی جی گھر پہ ہے اگر اس کو آپ کے ساتھ جاتا دیکھی گی تو خفا ہوگی
اچھا چلے میں جا رہی ہوں آپ مما کو نہیں بتانا ۔۔۔۔
گھر سے نکل کر شاہدہ کو تصویر کے ساتھ پیسے دے اور اسے اسٹاپ پہ چھوڑ دیا ۔۔۔۔
گھر کے لئے واپسی پہ مناہل کا دل بہت اداس تھا
یہ پیار بھی انسان کو کہاں لا کر کھڑا کردیتا ہیں ۔۔۔
ایک وقت تھا یہ پیار محبّت اور عشق فضول کام لگتے تھے مگر آج شاویز کی محبّت نے اندھا کردیا ہے مجھے ۔۔۔۔
شاویز کا نام سوچ کر دل اداس ہوگیا آج دو دن ہوگے شاویز سے بات نہیں ہی ایسا لگ رہا ہے بہت دن ہوگے ۔۔۔