اک۔ دیو کا ہے ۔پالا
ایک خزانے پر
اک سانپ ہے رکھوالا
٭
اک ۔ظالم ۔۔جادو گر
راہ میں آ‘ آ کے
پھونکے گا کئی ۔منتر
٭
رنگ بدل کے آئے گا
ہر اک موڑ پہ ہی
رہ رہ ۔کے۔ ڈرائے گا
٭
٭
آوازیں بھی آئیں گی
رو کے، کبھی ہنس کے
پیچھے سے۔۔ بلائیں گی
٭
گھبرا کے۔ یا پھر ڈر کے
مُڑکے اگر دیکھا
ہو۔ جاؤ گے۔ پتھر۔ کے
٭
اَن دیکھے جہانوں تک
دل نے پہنچنا ہے
چاہت کے خزانوں تک
٭٭٭