گَل عشق کی شان کی تھی
لت پت ہونا تھا
یہ فصل ہی دھان کی تھی
٭
نیت تھی مری کھوٹی
تم بھی تھے آمادہ
اور کھلتی گئی۔۔ چوٹی
٭
چڑھتے ہوئے جامن پر
داغ لگا بیٹھے
ترے پیار کا دامن پر
٭
دونوں ابھی بچے۔ تھے
رَل مل کھابیٹھے
امرود ۔جو ۔کچے ۔تھے
٭
وہ ۔ہاتھ دعا ۔والے
جسم عطاوالا
اور ہونٹ شفا والے
٭
دیکھا جو کمادوں کو
جان گئی سجنی
ساجن کے ارادوں کو
٭
کلیوں کی چٹک بھی تھی
سانولی لڑکی میں
اُپلوں کی مہک بھی تھی
٭
غصہ تری۔۔ اکھیوں کا
شہد سے لب لیکن
چھتہ بھی ہو مکھیوں کا
٭
اک ۔جانگلی لڑکی سے
پیاس میں لسی ہی
پھر مانگ ۔لی لڑکی سے
٭
کچھ من کی خرابی تھی
کچھ اس چہرے کی
رنگت بھی گلابی تھی
٭
کب دل کی وہ چھوٹی ہے
ہے تو کھرا سونا
بس تھوڑی ۔سی ۔کھوٹی ہے
٭
کوئی عجب سی بھول ہوئی
پیار کے سودے میں
قیمت۔ بھی ۔ وصول ہوئی
٭٭٭