بے شک ہیں جدا مولا
میرے پیاروں کو
خوش رکھنا سدا۔۔ مولا
٭
اتنے نہ۔ ترس ۔جائیں
پیاس کے ماروں کی
آنکھیں نہ ۔بر س جائیں
٭
کچھ رشتے ٹوٹ گئے
برتن مٹی کے
ہاتھوں سے چھوٹ گئے
٭
کیسی ۔۔تحریریں ۔ہیں
دشمن اپنے ہی
ہاتھوں کی لکیریں ہیں
٭
چُپ۔ کا ۔افسانہ تھا
دل یہ ہمارا تو
خاموش ۔۔دوانہ۔ تھا
٭
جاں وار گئے پیارے
جگ تمہیں جیت گیا
ہم ۔ہار ۔گئے ۔پیارے
٭
دُھن کتنی ہی پکی ہو
پیار نہیں چلتا
جب یار۔ ہی شکّی۔ ہو
٭
ہر ۔بات ۔انجانی ہے
پر یہ تمہارا دُکھ
میری ۔ہی کہانی ہے
٭
رُوٹھے کو منانا ہے
وقت جو بیت گیا
پھر واپس ۔لانا ہے
٭
گندم کی کٹا ئی ۔پر
چھوڑ دیا گاؤں
گوری کی ۔سگائی۔ پر
٭
چلنے ۔کو ۔ترستے۔ ہیں
منزل گم ہے کہیں
بکھرے ہوئے رستے ہیں
٭
حالات کے دھارے سے
آن لگے آخر
ہم اپنے کنارے سے
٭٭٭