تھوڑی سی پرانی ہے
انساں کی ، طوطا
چشمی کی کہانی ہے
٭
گلشن۔ پہ ۔عذاب ہوا
توپ کی طاقت سے
اِک گدھ۔‘ سُرخاب ہوا
٭
بندوق ۔دکھاتا ۔۔تھا
بلبلوں،چڑیوں کو
دھمکاتا ‘ ۔۔ڈراتا ۔تھا
٭
جب کوے ، چکور ہوئے
فصلی بٹیرے بھی
مِرے دیس کے مور ہوئے
٭
پرواز۔۔ پہ ۔۔پابندی
سارے پرندوں کی
آ و ا ز۔۔ پہ ۔۔پا بند ی
٭
پوچھے کوئی بگلوں سے
سرخ ہوئے دریا
جب عشق کے پگلوں سے
٭
اک باز کو ۔ قید کیا
اور پھر قید میں ہی
اس باز کو۔ صید کیا
٭
کرُلاتی تھیں جب کونجیں
اب تک سینے میں
فریاد یں ۔وہی گونجیں
٭
اک کوک تھی کوئل کی
ہوک سی لگتی تھی
لیکن وہ ہر اک دل کی
۔پھر قصہ۔ ہی۔ پاک ہوا
ایک اڑان میں جب
وہ گدھ بھی ۔ہلاک ہوا
٭٭٭