کھیتوں کے کنارے ہیں
دور تلک پھیلے
فصلوں کے نظارے ہیں
٭
جھنکار ۔۔ بلو نے ۔کی
مظہر گاؤں میں
ہر صبح ۔کے۔ ہونے کی
٭
شیشم کی قطاریں ۔ہیں
لُو کے تھپیڑوں میں
راحت کی بہاریں ۔ہیں
٭
٭
منظر ترے گاؤں۔ کے
گرم دوپہروں میں
ہنستی ہوئی چھاؤں ۔کے
٭
چلتے۔ رہیں۔ ہل۔ بَلئیے
محنت والوں کو
ملتے ر ہیں ۔پھل۔ بَلئیے
٭
ریوڑ کئی بھیڑوں کے
نہر کنارے پر
وہ سلسلے۔ پیڑوں ۔کے
٭
٭
پودے جو کپاس کے ہیں
منظر پھولوں کی
خوشیوں کی آس کے ہیں
٭
خوشبوؤں کے تختوں سے
آتے رہے جھونکے
کِنّوں کے درختوں سے
٭
بُور آ گیا آموں میں
رونقیں جاگ اٹھیں
دیہات کی شاموں میں
٭
٭
اللہ کی ۔گائیں ۔ہیں
باعثِ برکت جو
بوڑھی ۔امائیں۔۔ ہیں
٭
پگڈنڈیوں کے دل دھڑکیں
بستی میں پکی
جب بچھنے لگی ۔سڑکیں
٭
بجلی ۔کے ۔لگے۔ کھمبے
کٹ گئے، رستے میں
جو۔ پیٹر۔ بھی تھے ۔لمبے
٭٭٭