کڑا تھا لمحہ گزر گیا ہے
لو غم کا دریا اتر گیا ہے
وہ عکس دیکھا تھا جس میں میں نے
وہ آئینہ ہی بکھر گیا ہے
جو رنگ میرا بگڑ گیا تھا
تو روپ اس کا سنور گیا ہے
وہ ہم سفر جو تھا میرا سایہ
میں دیکھتا ہوں کدھر گیا ہے
جسے سمجھتا تھا اپنی دولت
مجھے وہ کنگال کر گیا ہے