یہ کیسی لگی میرے دل کو لگن
کہ سارے بدن میں بھری ہے اگن
ہے تکلیف میں ایک لذّت چھپی
ہے دل کی چبھن، کتنی میٹھی چبھن
تِری ہی تمنّا ہے دل میں چھپی
تِرا ہی طلب گار، تن اور من
جب آتا ہے وہ باغ کی سیر کو
تو ہوتے ہیں خوش سارے سرو و سمن
ستاروں کے آنچل کو اوڑھے ہوئے
ہے رات اتنی پیاری، کہ جیسے دلھن
ہیں دنیا کی خاطر تِرے روز و شب
کسی ایک پل تو، تُو میرا بھی بن
خوشی میں چمن سارا ہی جھوم اٹھا
چمن میں جب آیا وہ رشکِ چمن
تِری یادوں سے زیست روشن ہے یوں
چمکتا ہے تاروں سے جیسے گگن
یہ کیا عکس لی اُس نے انگڑائی، جب
لگا ٹوٹنے میرا سارا بدن