خانۂ دل میں جا بہ جا شب بھر
میں تجھے ڈھونڈتا رہا شب بھر
رات مجھ سےلپٹ کے روتی رہی
سو مجھے جاگنا پڑا شب بھر
تیرے آنے سے ہو طلوعِ سحر
دل نے مانگی یہی دعا شب بھر
جانے وہ کس کی قبر ہےجس پر
جلتا رہتا ہے اک دیا شب بھر
لوٹنا تھا مجھےبھی گھر کو مگر
ہاتھ آیا نہ راستا شب بھر
اپنی پلکوں پہ ڈھوۓاشک امین
ہم نے ہارا نہ حوصلا شب بھر