وہ سب کی آنکھ کا تارا ہوا مرےباعث
اُسے بس اتنا خسارہ ہوا مرے باعث
تمہارےواسطے اےدوست! اُس کو چھوڑ دیا
نہ بھولنا، وہ تمہارا ہوا مرے باعث
مرے مزار سے کچھ چینٹیوں کو رزق ملا
چلو کسی کا گزارہ ہوا مرے باعث
کمال ہے کہ انہیں مجھ سے ہی شکایت ہے
جنہیں نصیب کنارہ ہوا مرے باعث
تمام عیب و ہنر اس نےمجھ سےسیکھےہیں
وہ سرد اشک، شرارہ ہوا مرے باعث
یہ کم نہیں کہ اُسے اِس کا اعتراف بھی ہے
وہ لفظ، لفظ سے پارہ ہوا مرے باعث