ہمیں ایک آبا سے خوشبو ملی ہے
جہاں بھی گئے ہیں یہ ہر سو ملی ہے
ہمارے یہ جذبات کی ترجماں ہے
زباں ایک پیاری سی اردو ملی ہے
برابر ہی پلڑے میں تولے سبھی کو
ہمیں ایک ایسی ترازو ملی ہے
جو بولو تو تجھ کو یہ احساس ہو گا
کہ لہجے کی تاثیر جادو ملی ہے
نہ بھائی ہے کوئی بھی بولی بھی اس کو
جسے بھی اے اردو زباں تو ملی ہے
مراحل ترقی کے سب طے کرے جو
حقیقت ہے اس میں وہ ہر خو ملی ہے
اکائی کو ہر پل ہی کل سے ملائے
ملائے سمندر سے وہ جو ملی ہے
لسانی تقاضوں کو پورا کرے جو
وہ اردو ہے اشفاقؔ اردو ملی ہے