عاشقی کے خمار سے پہلے
ہم بڑے خوش تھے پیار سے پہلے
مطمئن تھے قرار میں تھے ہم
اس دل بے قرار سے پہلے
زندگی میں کوئی بھی روگ نہ تھا
چاہتوں کے بخار سے پہلے
نقد ہی نقد سودے تھے سارے
تنگ نہ تھے ادھار سے پہلے
تو منافق سے احتیاط برت
اپنے دشمن کے وار سے پہلے
یہ عطائے بہار ہے صارمؔ
"غم کہاں تھا بہار سے پہلے"