تمہارے بعد یہاں کوئی بھی ہمارا نہیں
تبھی تو ہم نے کسی کو یہاں پکارا نہیں
حیات خود سے ہے گزری اسے گزارا نہیں
ملی ہے تجھ سے محبت مگر سہارا نہیں
وہ خوش ہے اس کو یہ لگتا ہے کہ وہ جیت گیا
مجھے خبر ہے کہ میں ہار کر بھی ہارا نہیں
یہ نا خدا نے سمندر کے بیچ مجھ سے کہا
مجھے تو لگتا ہے ملنا ہمیں کنارہ نہیں
سزا میں کوئی کمی تم سے کیوں نہیں ہوتی
یہ دھیان بھی تمہیں آئے ہمیں گوارہ نہیں
تمھارے بعد ہوئے ایسے بھی حالات بپا
کہ جب وہ بگڑے خدا نے انہیں سنوارا نہیں