کبھی رسم زمانہ ہے کبھی اقدار مجبوری
ہمیں درپیش رہتی ہے یہاں ہر بار مجبوری
کسی بھی قسم کا رشتہ نبھانا ہے بہت مشکل
کبھی انکار مجبوری کبھی اقرار مجبوری
کبھی خاموش رہنا ہے کبھی لازم صدا دینا
کبھی یونہی یہاں ہر بات کا اظہار مجبوری
کبھی یونہی حدیث دل کسی کو گر سنائیں ہم
مچلتے ہیں بہت ارماں پس دیوار مجبوری
محبت جیت ہوتی ہے محبت ہار ہوتی ہے
کسی کی جیت مجبوری کسی کی ہار مجبوری
کبھی شہرت ضروری ہے کبھی گمنام ہم آغا
کبھی خاموش رہتے ہیں کبھی گفتار مجبوری