آمدِ شاہ پیغمبراں ہو گئی
سر زمینِ عرب گلستاں ہو گئی
انبیاء آپؐ کے مقتدی ہو گئے
جب امامت سبھی پر عیاں ہو گئی
فاطمہؑ جب سے دختر ہوئیں آپؐ کی
بیٹی اب باپ کی لختِ جاں ہو گئی
امتی آپؐ کی بن کے نازاں ہوں میں
مجھ پہ قسمت مری مہرباں ہو گئی
ورد کرنے لگی اسم جب آپٌ کا
کس قدر میری شیریں زباں ہو گئی
آمدِ مصطفٰی سے ہوا یہ اثر
تیرگی شب کی بھی ضوفشاں ہو گئی
نعت کے شعر میں نوکِ خامہ مری
شعر کہتے ہوئے ہم زباں ہو گئی
فضلِ ربّی ہوا ہے سخن پر مرے
اب تو الماس بھی نعت خواں ہو گئی