اپنے موبائل میں کسی نامعلوم نمبر سے آیا ہوا میسج دیکھ کر ستارہ کو کچھ عجیب سا لگا اس نے کوئی جواب بھی نہیں دیا کچھ گھنٹوں بعد پھر واٹس ایپ آن کیا تو دیکھا پھر اسی نامعلوم نمبر سے میسج آیا ہوا تھا۔
ارے آپ نے میرے سلام کا جواب نہیں دیا
کیسی ہیں آپ
رپلائی دیں
پلیز سنیں
آپ کی آواز بہت اچھی ہےسنیں مجھے آپ سے کچھ بات کرنی ہےمیں آپ کے ساتھ گروپ میں ہوںشاعر ہوں اور مصنف بھی اُف! جواب نہیں دے رہی پھر بھی میسج کیے جارہے ہیں چیک کرتی ہوں یہ نمبر گروپ میں ارے کہاں ہے کہاں ہے اوہ یہ رہا ان سے تو کبھی بات بھی نہیں ہوئی روزنامہ مرہم کے ایڈیٹر جناب مومن صاحب مجھے کیوں میسج کررہے ہیں پوچھنا ہی پڑے گا
جی سر وعلیکم السلاماس نے رپلائی کیا کچھ دیر بعد جواب آیاشکر ہے جواب دیا آپ نےجی سر کہیئےارے سر نہ کہیے میں بھی شاعر و ادیب ہوں آپ کی طرحجی سر آپ بہت سینئر ہیں اور ہمیں بچپن سے سینئرز کا احترام سکھایا گیا ہے جی سر فرمائیے کیا بات تھیجی ہم ایک ہی گروپ میں ہیں تو سوچا آپ کو میسج کر کے حال و احوال پوچھ لوںجی سر میں ٹھیک ہوں کوئی ضروری باتجی میں روزنامہ مرہم کا ایڈیٹر ہوں آپ کا کلام بہت ہی اچھا ہوتا ہے تو میں نے سوچا کے آپ سے پوچھ لوں اگر اشاعت کروانی ہوجی سر کروانی تو ہے اور آپ کا بیحد شکریہ کہ آپ نے میرے کلام کو اس لائق سمجھانہیں ایسی بات نہیں آپ کا کلام بہت ہی اچھا ہے ہفتہ وار شائع ہوجائے گاجی سر ٹھیک ہے آپ کا بیحد شکریہارے کتنی خوشی کی بات ہے میرے کلام کی اشاعت ہوجایا کرے گی کتنی پریشان تھی میں کتنے ایڈیٹرز کو ارسال کیا اونلائن بھی بھیجا لیکن سر مومن نے خود ہی پوچھ لیا دو نفل شکرانے کے اداکر دیتی ہوں ستارہ نے دو نفل شکرانے کے ادا کئے اور لیٹ گئی وہ ایک طلاق شدہ عورت تھی۔ پیشے کے اعتبار سے ٹیچر تھی اور اولاد کوئی نہ تھی فارغ اوقات میں لکھا کرتی تھی شوہر سے طلاق کی وجہ بچے نہ ہونا تھی اس کے سابقہ شوہر دوسری شادی کرچکے تھے اور دوسری بیوی سے بھی کوئی بچہ نہیں ہوا تھا ان کے پڑوس کی عورت سے دوستی تھی وہی بتایا کرتی تھی گھر والوں کے ہوتے ہوئے ہاسٹل میں رہتی تھی کیونکہ بھابھی کے طعنوں تشنوں سے تنگ آگئی تھی اور اس ہاسٹل کا ماحول قدرے بہتر تھا اسی لئے سکون سے تھی۔
اگلے دن اسکول سے واپس آکر لیٹی پھر سوچا واٹس ایپ آن کروں یہ سوچ کر نیٹ آن کیا اور واٹس ایپ دیکھ کر حیران ہو گئی ارے اتنی مس کالز ساتھی ٹیچر نے اس گروپ میں ایڈ کیا تھا یہ شعرا کا گروپ تھا۔اوہ سر کی اتنی کالز کیا ہواجی سر فرمائیےوہ کچھ نہیں اپ سے بات کرنا چاہتا تھا کلام کی اشاعت کے سلسلے میں جی فرمائیےجی اگر مناسب سمجھیں تو فون پہ کرلیتے ہیں جی فون پہ فون پہ کیوںوہ آپ سے بات ہو جاتی تو بتا دیتاجی اچھا سر شام پانچ بجے تک کرلوں گیٹھیک ہے پھر ۵ بجےکھانے وغیرہ سے فارغ ہوکر ستارہ لیٹ کر سوگئی۔ شام ساڑھے چار بجے کا الارم لگا دیا کہیں بھول نہ جائےٹرن ٹرن ٹرن اللہ جی ساڑھے چار ہوگئے منہ ہاتھ دھویا اور پانچ بجے واٹس ایپ آن کیاجیسے ہی آن لائن آئی واٹس ایپ پہ کال آنی شروع ہوگئی۔ ارے سر مومن جانے کیا بات کرنی ہو گیجی سر السلام علیکم
وعلیکم السلام
کیسی ہیں
جی ٹھیک
اور گھر والے
السلام علیکم
جی سب ٹھیک
جی فرمائیے
وہ آپ سے بات کرنے کا دل چاہ رہا تھا
جی
میرا مطلب ہے کہ آپ کی آواز سننے کا دل چاہ رہا تھا
محترم یہ کیا کہہ رہے ہیں آپ بات کس سلسلہ میں
ویسے ہی کیوں نہیں کرسکتے دو انسان
جی معاف کیجیے اس طرح میں کسی سے بات نہیں کرتی بلاوجہ۔ اگر کوئی ضروری بات نہیں تو اللہ حافظ
ارے بات تو سنیں
اور ستارہ نے فون کاٹ دیا ارے مجھے لگا کہ کوئی ضروری بات ہوگی اور یہ تو بلا وجہ اپنی عمر اور رتبے کا بھی خیال نہیں نئے نئے طریقوں سے تنگ کرنا کبھی کام کے بہانے کبھی کسی اور بہانے سےاگر پھر ایسی کوئی بات کی نمبر بلاک کردوں گی آج اسکول سے ہاسٹل آتے ہوئے ستارہ بہت پریشان تھی ایک گاڑی نے پہلے اسٹاپ تک پھر بس سے ہاسٹل تک اس کا پیچھا کیا تھا اسے پہلے تو شبہ ہوا پھر اس نے گاڑی کا نمبر نوٹ کیا تو واقعی یہی گاڑی مسلسل اس کا پیچھا کر رہی تھی۔ وہ تھوڑی خوف زدہ ہوگئی اور درودشریف کا ورد کرتے کرتے اپنے ہاسٹل پہنچی اور شکر ادا کیا آج نیٹ بھی آن نہیں کیا اور کھانا بھی نہیں کھایا اور یونہی لیٹی رہی اور پھر سوچنے لگی کہ یہ کیا مصیبت ہوگئی نا جانے کس کی گاڑی تھی اسی سوچ فکر میں باقی دن گزر گیا اور اگلے دن وہ پھر تیاری کرکے اسکول روانہ ہوگئی تھی راستے میں پھر وہی کار دکھائی دی وہ پریشان ہوگئی اور اسکول میں داخل ہوگئی 1.30 بجے جب چھٹی ہوئی تو وہ محتاط ہوکر اسکول سے نکلی اور اسٹاپ تک اسی گاڑی نے اس کا پیچھا کیا اور پھر بس سے ہاسٹل تک ارے کون ہے یہ اور یہ سب کیا ہے؟
کھانا کھا کر سوگئی اور ٣ بجے اٹھی اور پھر اپ ڈیٹس چیک کرنے کےلئے فون آن کیا اپنے گروپ کے میسج کے علاوہ سر کی مس کالز اور میسجز آئے ہوئے تھے اپنا لکھا کلام گروپ میں شیئر کیا اور فیس بک چیک کرنے لگی تھوڑی دیر میں پھر واٹس ایپ سے کال آنے لگی سر کی کال دیکھ کر بھی نہیں اٹھائی اور بار بار کال کاٹنے لگی اُفف!! یہ آدمی کوئی کام بھی نہیں پھر بھی نوٹیفیکیشن چیک کرنا دشوار ہے آخر کال اٹینڈ کی جی محترم مومن صاحب فرمائیں آپ کی اتنی کالز وہ آپ کا کلام نہیں آیا اشاعت کے لیے دے دیں ۔جی اچھا بھیج دیتی ہوں اور سب خیریت جی خیریت ہے۔اللہ حافظ
اور پھر اسی طرح وہ روزانہ اپنا کلام دے دیا کرتی اور اس کے کلام کی اشاعت ہوجایا کرتی تھی جلد ہی بک کی اشاعت کے بارہ میں سوچ رہی تھی سر کا میسج اسی طرح آتا علیک سلیک کے بعد اپنا کلام دیکر خدا حافظ کر دیتی آج پھر اسی طرح جب خدا حافظ کہا تو سر نے کہاکہ ٹھہرئیے ذرا! آپ بہت ذمہ دار خاتون لگتی ہیں آپ سے ایک بات کرنی تھی جی سر فرمائیں دیکھیں ہمارے ادارے کو ایک کو ایڈیٹر کی ضرورت ہے اگر آپ چاہیں تو جی میں اسکول میں پرنسپل ہوں جی شام کے وقت ٣ سے ۴ اچھا اور تنخواہ جی ٢۵ ہزار اچھا ٹھیک ہے آفس کا پتہ لیا اور اگلے ہفتے سے جوئن کرنے کو کہا ویسے بھی شام کے وقت فارغ ہوتی ہوں اور پھر اگلے ہفتے وہ آفس ڈھونڈھتے ہوئے پہنچ گئی اور باہر بیٹھے ہوئے چپراسی سے کہا اندر بتا دو ستارہ صاحبہ آئیں ہیں جی اندر چلیں صاحب نے بتایا ہوا ہے اور وہ چپراسی کے ساتھ اندر داخل ہوئی آئیے آئیے محترمہ ستارہ صاحبہ ویلکم ان سے ملیے یہ پارس صاحبہ ہیں آپ کو کام سمجھادیں گی جی سر بہتر اور پارس صاحبہ اسے لے کر دوسرے روم میں آگئیں اور سارا کام سمجھادیا اور وہ خوش ہوگئی کہ ایک کام اور مل گیا اب سکون ہی سکون وہ دلجمعی سے کام کرنے لگی تھوڑی تھکن بڑھ گئی تھی لیکن خیر تھی امی سے ملنے ہر ہفتے جاتی تھی وہ اس کی وجہ سے کافی فکرمند تھیں لیکن کیا کرسکتیں تھیں دوسری شادی کے لئے ستارہ تیار نہ تھی کام کرتے ایک ماہ گزر گیا پارس صاحبہ نے آج کہا کہ آج دو گھنٹے ایکسٹرا رکنا پڑے گا کام زیادہ ہے اس کو کچھ گھبراہٹ ہوئی لیکن پھر سوچا کہ باقی اسٹاف بھی ہوگا کیا مسئلہ ہے اور کام میں لگ گئی ٹائم ہوا اور آہستہ آہستہ کر کے سب لوگ جانے لگے وہ کچھ پریشان ہوئی پارس صاحبہ نے آکر کہا اچھا اب میں بھی چلتی ہوں گھبرائیے گا مت پیون ہے اور سر بھی آفس میں موجود ہیں جی بہتر کوئی مسئلہ ہو تو مجھے فون کرلینا جی بہتر اور وہ جلدی جلدی کام کرنے لگی تاکہ کام ختم ہوجائے آج ایک عجیب بات ہوئی تھی ستارہ نے آتے آتے وہی گاڑی اس بلڈنگ میں پارک ہوتی دیکھی تھی اور وہ کچھ پریشان ہوئی تھی۔ خیر وہ پھر کام میں مشغول ہوگئی ایک گھنٹہ گزر گیا آدھے گھنٹے کا کام اور تھا دروازے پہ دستک ہوئی اور وہ سیدھی ہوگئی مس ستارہ کام کتنا رہ گیا جی سر بس آدھا گھنٹہ اور اچھا اور جناب مومن صاحب سامنے ہی کرسی پر بیٹھ گئے محترمہ گھر میں کون کون ہے۔ وہ چونکی جی سر دو بھائی،بھابھی اور امی اچھا ابھی شادی یا منگنی وغیرہ جی ہوئی تھی لیکن طلاق ہوگئی اسے عجیب لگا لیکن بتا دیا پھر بھی دل میں گھبراہٹ محسوس ہورہی تھی اچھا میری بھی شادی ہوئی تھی لیکن سیپریشن ہوگئی دو بچے ہیں بیوی کے پاس ہی ہیں جی ایسا کریں کام چھوڑیں کہیں باہر چل کر کھانا کھاتے ہیں۔ جی نہیں سر آپ کا بیحد شکریہ بس کام ختم ہونے ہی والا ہے اور مومن صاحب اس کی کرسی کے زیادہ نزدیک آکر کھڑے ہوگئے اور ٹیبل کی طرف جھک کر بولے کیا۔ کام کام میری بات سنو کام کر لینا آپ اکیلی میں اکیلا جی سر، سر وہ کیا! دیکھو! ایکسٹرا سیلری ملے گی۔۔ پیچھے ہٹیے،پیچھے ہٹیں! کیا ہوا؟ اتنے نخرے!!سیدھی طرح مانو گی یا۔۔۔ اس نے اپنے پرس سے مرچوں والا اسپرے نکالا اور اس خبیث انسان کی آنکھوں میں ڈال کر تیزی سے باہر کی جانب بھاگی۔ شکر ہے کہ وہ ہمیشہ یہ اسپرے اپنے ساتھ رکھتی تھی اور پھر رکشہ رکوایا اور روتے ہوئےامی کے گھر کی طرف
چلنے کےلئے کہا اور اپنے کمرے میں بند ہوگئی۔اگلے دن اسکول کی بھی چھٹی کرلی اور شام کو ہاسٹل روانہ ہوئی اور فون بند رہنے دیا دوسرے دن اسکول گئی اور واپس آکر موبائل کا نیٹ آن کیا تو مومن صاحب کے میسجز آئے ہوئے تھے۔
تم نے یہ اچھا نہیں کیا۔ تم کون سی کنواری ہو؟ طلاق یافتہ ہو میری بات مان لیتی تو ایکسٹرا سیلری بھی ملتی اور اہم پوسٹ بھی۔ ابھی بھی وقت ہے میں تم سے شادی بھی کر لونگا بس کل سے آفس آجاؤ نخرے نہ کرو۔
واہ سر واہ سر کہنے میں بھی شرم محسوس ہورہی ہے مومن نام ہے آپ کا نام کی تو لاج رکھتے اور میں طلاق یافتہ ہوں تو کیا طلاق یافتہ عورت کی عزت نہیں ہوتی کیا آپ کو کیا لگتا ہے طلاق لینا رو رو کر زندگی گزارنے سے بہتر نہیں؟اور شریعت نے بھی اجازت دی ہے لیکن آپ جیسے لوگ مراعات کے عوض عورتوں کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھاکر انھیں استعمال کرتے ہیں اور بدنام بھی کرتے ہیں آپ جیسے لوگوں کی وجہ سے خواتین کام نہیں کرسکتیں آپ ذہنی بیمار ہیں آپ کو علاج کی ضرورت ہے آپ جیسے انسان کے ساتھ کوئی کام نہ بات اللہ حافظ اور پھر ستارہ نے اس مردود شخص کو بلاک کر دیا اس ہفتے جب گھر گئی امی سے ملنے تو گھر کے باہر وہی گاڑی کھڑی دیکھی کچھ پریشان ہوکر اندر داخل ہوئی وہاں کچھ لوگ موجود تھے۔ پارس صاحبہ بھی۔ وہ سلام دعا کے بعد بیٹھ گئی۔ وہ دراصل مومن صاحب کے بارہ میں سب کچھ پتہ چل گیا ہے وہ آفس ان صاحب کا ہے۔ یہ بابر صاحب ہیں مومن صاحب کو نکال دیا گیا ہے۔ بابرصاحب محھے اپنے ساتھ لے کر آئے ہیں کیونکہ گھر میں کوئی نہیں جو بات کر سکے اور میں ان کی سسٹر کی حیثیت سے آئی ہوں آپ کی امی سے آپ کا رشتہ مانگا ہے۔ یہ تنہا رہتے ہیں ایک بہن ہیں باہر رہتی ہیں۔ وڈیو کال پر بات کریں گی آپ سے باقی رشتے دار ہیں آپ بات کریں گی تو پھر سب آئیں گے وہ یہ سب سن کر بوکھلا گئی اور امی کی طرف دیکھا امی اور بھائی نے سوچنے اور معلومات کرنے کے لئے ٹائم مانگا اور پھر ایک ہفتے بعد اس کی بابر صاحب سے منگنی ہو گئی اور ایک ماہ بعد شادی آج تین سال گزر گئے آج ستارہ دوبچوں کی ماں ہے اور مرہم کی ایڈیٹر بھی۔