توامبر ہے تو تارے ہم، ہمیشہ ساتھ چلنا ہے
ندی کے دوکنارے ہم، ہمیشہ ساتھ چلنا ہے
ہوئےدکھ سکھ سبھی سانجھے مگر دیکھونصیبوں سے
ہمارے تم، تمہارے ہم، ہمیشہ ساتھ چلنا ہے
اسی اک بات نے اب تک پلٹنے نہ دیا ہم کو
تمہیں ہیں جاں سے پیارے ہم،ہمیشہ ساتھ چلنا ہے
محبت میں نہیں سود و زیاں سے اب کوئی مطلب
منافع تو خسارے ہم، ہمیشہ ساتھ چلنا ہے
ترے قدموں سے لپٹے ہیں،ہمیں تو خاک کی مانند
کہ تھے آنکھوں کے تارے ہم،ہمیشہ ساتھ چلنا ہے
جو تو سسی، جو تو لیلی، جو تو ہے ہیر دنیا میں
بھلا رانجھے سے کم ہیں ہم، ہمیشہ ساتھ چلنا ہے
تری عجلت تجھے صارمؔ کبھی کا دور کردیتی
تجھے لیکن پکارے ہم، ہمیشہ ساتھ چلنا ہے