درد سہتی نظم
ہمارے ہاں روایت ہے
کہ
جب کوئی مقدس چیز کارآمد نہیں رہتی
تو پھر بھی
احتراماً اسے بے حرمت نہیں کرتے
اسے آب رواں کی نذر کرتے ہیں
بہت ممکن ہے
اک دن ہم بھی تم پر
بوجھ بن جائیں
تمھارے ہاں ہمارا کوئی مصرف ہی نا رہ جائے
جب ایسا وقت آ جائے
تو پل بھر بھی مروت میں نہیں رہنا
ہمیں تم اپنے سر سے
وار کر
دل سے بھلا دینا
ادھورے نقش کو پورا مٹا دینا
ہماری گفتگو کو بہتے
پانی میں بہا دینا