تمہاری باتوں سے
اب وہ محبت کی بو نہیں آتی
وہ جسکو خوشبو کہتے ہیں
وہ خوشبو نہیں آتی
اب تم دنیا دار ہو
بڑے فنکار ہو
تم نے سیکھ لیا ہے سب
کسی کو کیسے ملنا ہے
کسی سے کب بچھڑنا ہے
دوبارہ دوستی کا فن
تم پر خوب جچتا ہے
نئی رفاقت کا سلسلہ کتنا دراز کرنا ہے
کسی اکتائے رشتے کو کب مسمار کرنا ہے
تمہیں اب خوب آتا ہے۔
دلوں کو لوٹنے کافن
دلوں کو توڑنے کا فن
تمہیں اب خوب آتا ہے
مگر
تمہارے دلنشین لہجے میں
جو موتیے کی خوشبو تھی
جو دل کے آنگن کو سدا مہکائے رکھتی تھی
تمہاری باتوں سے اب وہ محبت کی بو نہیں آتی
وہ جسکو خوشبو کہتے ہیں
وہ خوشبو نہیں آتی