رب کا دنیا کو بنانا عشق ہے
سجدہ آدم کو کرانا عشق ہے
آگ کا گلزار ہونا معجزہ
آگ میں بے خوف جانا عشق ہے
درس دیتی زندگی آقا کی یہ
ماں کو تکنا، مُسکرانا عشق ہے
بےرخی جس کی جلائےجان و دل
اُس کے غم ہنس کر اٹھانا عشق ہے
آسماں چھو کر کبوتر کا میاں
شام کو پھر لوٹ آنا عشق ہے
جا کے اکمل باپ کا پردیس میں
رزق بچوں کا کمانا عشق ہے