ہر لمحہ خوشگوار مرے ساتھ ساتھ تھا
جب موسم بہار مرے ساتھ ساتھ تھا
اس شب تو میں چراغ کی صورت جلی رھی
جس شب خیال یار مرے ساتھ ساتھ تھا
تجھ کو تلاش کرتی ھوئی میں جدھر گئی
اڑتا ھوا غبار مرے ساتھ ساتھ تھا
تو ساتھ تھا تو دور تلک راہگزار میں
گنجینۂ بہار مرے ساتھ ساتھ تھا
اپنی نگاہ میں بھی بڑی معتبر رھی
جب تیرا اعتبار مرے ساتھ ساتھ تھا
افروز اس کی یاد کی دہلیز پر سدا
اک خواب ِانتظار مرے ساتھ ساتھ تھا