شوخ جذبوں کا ترجمہ ہے دل
کتنے چہروں کا آئینہ ہے دل
ساری دنیا سما گئی اس میں
عکسِ فطرت کا معجزہ ہے دل
جس کو دیکھو دُکھاۓ جاتا ہے
کیسا دلچسپ مشغلہ ہے دل
ُچاہ کر بھی نہ حل ہوا ہم سے
کتنا گھمبیر مسئلہ ہے دل
ایک کے بعد ایک ملتا ہے
یعنی زخموں کا سلسلہ ہے دل
پوچھ لے کتنا پارسا ہےتو
تیرے اندر کا آئینہ ہے دل
جو بیاں ہو نہیں سکی ہم سے
ایسی نظموں کا ترجمہ ہے دل
لاکھ طوفان ہیں نہاں اس میں
پھر بھی خاموش قافلہ ہے دل