کیا سمجھتے ہیں آپ کے ہر لڑکی آپ کے ان جھوٹے لفظوں کے جال میں آسانی سے آجاے گی اس دو کوڑی کی محبت پر اپنا دل آپ کے قدموں میں گرا دیگی نہیں جناب نہیں آپ ہونگے حسن کے شہزادے لیکن میں ان میں سے نہیں ہوں جو حسن پے مر مٹ جاؤں اتنے سستے جذبات نہیں ہیں میرے اسنے آنکھوں میں آنکھیں گاڑھ کے جواب دیا
جائیں اور اپنے ان محبت کے لفظوں سے کسی اور کو متاثر کریں میں مہر حسین آپ کی اس دو کوڑی کی محبت پر لعنت بھیجتی ہوں اسنے چبا کے کہا اور پھول کو پیروں کے نیچے روندہتی یاسر کو ساکت چھوڑ کے چلی گئی اپنے پیچھے اسنے بہت سی چھ مگویان سنی ہاہاہا ام اےلے کے بیٹے نے ایک لڑکی سے تھپہڑ کھایا چھ چھ چھ یاسر کو دیکھ کے ایک لڑکے نے کمینٹ پاس کیا اب ہر بار تو قسمت ساتھ نہیں دیتی نا ایک اور لڑکے نے تانا مارا وہ انکی طرف بڑھا ہی تھا کے اسفند نے اسے بازو سے پکڑ لیا ابھی تو گھر چل بعد میں دیکھیںگے ان کو اسنے یاسر کو مزید سختی سے پکڑ کے گاڑی میں بٹھایا وہ اپنے گھٹنو کے گرد بازو باندھے سر گھٹنو میں دیے بیٹھی تھی حیا نے اسکا کندھا ہلایا تم ٹھیک ہو مہر حیا نے پریشانی سے کہا مہر نے کوئی جواب نہیں دیا حیا نے گہرا سانس لیا جو ہوگیا سو ہوگیا مہر اب اسکو یاد کر کے تم اپنا خون کیوں جلا رہی ہو تمنے جو کیا بلکل سہی کیا اس امیرزادے کے ساتھ پتا نہیں لڑکیاں کیوں انکی جھوٹی محبت کے جال میں پھنس جاتی ہیں اور پھر اسی حرام محبت کی خاطر اپنا سب کچھ تیاق دیتی ہیں کاش ہم سب کو یہ بات سمجھ آجاے کی ایک نا محرم کی محبت کبھی کامیاب نہیں ہوتی اسی حرام محبت میں آپ سب سے پہلے ایمان کو گنواتے ہیں اپنی عزت کو اپنے ہاتھوں سے نیلام کرتے ہیں اور اپنا مقدر ذلت اور رسوائی بنا لیتے ہیں حیا نے خلا میں دیکھتے ہوے بولا
مہر یہ تمہارے لیے ایک آزمائش تھی تمہیں تو اس پر اپنے رب کا شکر ادا کرنا چاہیے حیا نے اسکے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوے محبت سے کہا کیسی آزمائش حیا ؟؟ مہر نے حیا کی طرف بنا دیکھ کہا
یہی آزمائش جس میں تم کامیاب ہوکے آئ ہو میری جان ایک نا محرم کی محبت آزمائش ہی تو ہوتی ہے اس میں اللہ پاک آپ کو آزماتا ہے کی میرا بندا میرے حکم کو زیادہ ترجیع دیتا ہے یا کسی نا محرم کی محبت کو اور مہر تمنے اللہ کی بات کو زیادہ ترجیع دی کسی نا محرم کی محبت کو ٹھکرا کے
مہر نے خالی خالی نظروں سے حیا کی طرف دیکھا تمہیں یاد ہے مہر ماما کیا کہتی ہیں مہر نے سوالیہ نظروں سے حیا کی طرف دیکھا مہر ماما کہتی ہیں کے اگر ہمرے دل میں کسی نا محرم کی محبت ہو تو اس دل میں اللہ کی محبت کبھی بصر نہیں کرتی حیا نے مسکرا کے یاد دلایا
مہر نم آنکھوں سے مسکرا دی
اب چلو نماز پڑھ کے سجدہ ے شکر ادا کرو
حیا نے اٹھتے ہوے کہا مہر نے اثبات میں سر ہلایا
بہت بڑی غلطی کردی مہر بی بی آپنے یاسر عزیز پر ہاتھ اٹھا کے اسکا خامیازہ تو آپ کو ادا کرنا ہی ہوگا اسنے گلاس دیوار پر مارا ایک ہی لمحے میں گلاس بہت سی کرچییوں میں بٹ گیا بہت شوق ہے نا تمہیں اڑنے کا تمہیں تو میں ایسا زمین بوس کرونگا کے اٹھنے کے قابل تک نہیں رہو گی یاسر عزیز کی محبت کو سرے عام ذلیل کیا تھا نا تم نے تمہیں تو میں ایسی ذلت دونگا کے کے تم کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہوگی.... وہ ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے کھڑا گن گنا رہا تھا کے اسکی نظر ریحان پر پڑی اسنے بالوں میں برش کیا اور ریحان کے ساتھ بیٹھ گیا ابے تو کب آیا تب جب تو اپنی اس محبوبہ کے خیالوں میں گم تھا اسنے جل کے کہا ہاہا ایسی کوئی بات نہیں ہے یار ارحم نے نفی میں سر ہلاتے ہوے کہا ایک بات بتا کیا تو واقعی انٹریسٹ ہے سارا میں ریحان نے تصدیق چاہی اف کورس یار آئ ام پھر تو شادی بھی اسی سے کریگا ایک اور سوال ہاں اب اگر پیار اسے کرتا ہوں تو شادی بھی اسی سے کرونگا نا اسنے شرٹ کے بازو کہنییوں تک موڑتے ہوے جواب دیا تو تو کر لے نا پھوپھو اور انکل سے بات ریحان نے چڑتے ہوے کہا کر لونگا یار بس سارا اگری ہوجاۓ ایک بار اسنے سرد آہ خارج کی کیوں اسکے اگری نا ہونے کی کیا تک بنتی ہے جو اگری نہیں ہورہی دیکھ بھائی میں اس لیے کہ رہا ہوں کے کہیں ایسا نا ہو کے اس کے دو بچے ہوجاییں اور تو اس کے اگری ہونے کے چکر میں کنوارہ بیٹھا رہ جائے ارے نہیں یار وہ بہ مجھسے اتنا ہی پیار کرتی ہے جتنا میں کرتا ہوں اسسے ارحم نے سارا کا دفاع کیا ٹھیک ہے اگر ایسی بات ہے تو اس سے بول کے اگری جلدی ہوجاۓ کہیں اس کے اگری کے انتظار میں پھوپھو کوئی اور نا ڈھونڈ لے تیرے لیے ریحان نے اسکو ڈرایا امی بابا کو میں منا لونگا کوئی نہیں ڈھونڈ رہی امی میرے لیے کوئی اور سمجھا تو اپنے مشورے اپنے پاس رکھ تو ارحم نے غصّے سے کھا میں تو بس تجھے حقیقت سے آگاہ کر رہا ہوں بھائی ارحم نے اسے گھورا چل یار کہیں باہر چلتے ہیں جب سے آیا ہے کہیں ساتھ گئے ہی نہیں ریحان نے اس کو اٹھایا
وہ نماز پڑھ کے فارغ ہوئی تو اسکی نظر مسلسل بجتے فون پر پڑی اسنے موبائل اٹھایا ان نون کالنگ اسنے کچھ سوچتے ہوے فون اٹھایا ہیلو کون بات کر رہا ہے ہیلو میں اسفند بات کر رہا ہوں مہر پلیز فون بند مت کریے گا مہر یاسر نے آپ کے ساتھ آج جو کیا اسکے لیے میں آپ سے معافی مانگتا ہوں اسکا ایکسیڈنٹ ہوگیا ہے آپ اسے مہر نے اسکی بات کاٹی دیکھیں مسٹر آپ جو بھی ہیں ایک بات اچھی طرح ذہن نشین کر لیں کے آپ لوگوں کو جو پیسوں اور اپنے سٹیٹس کا غرور ہے نا ایک دن یہی غرور آپ کو ایسا زمین پے پٹکے گا کے آپ اٹھ نہیں پایں گے میں نے لوگوں کو معاف کرنے کا ٹھیکہ نہیں لے رکھا آئندہ آپ کے دوست کا ایکسیڈنٹ ہو یا پھر قتل مجھ فون مت کریے گا سمجھے آپ اسنے غصّے سے کال بند کی اور موبائل بند کر کے بیڈ پے پھینک دیا یاسر کے ذکر سے ہی وہ مزید تب گئی بے شرم لوگ پتا نہیں کیا سمجھتے ہیں اسنے دوپٹہ اتارا اور کمرے میں چکر ککاٹنے لگی ایک ہفتہ ہوگیا تھا مہر کو وہ یونی نہیں گئی تھی اسکا دماغ یاسر کی بدتمیزی سے ابھی خراب ہوا پڑا تھا وہ بیڈ پی لیٹی چھت کو گھور رہی تھی جب حیا نے اسے مخاطب کیا آخر مہر تم کب تک ایسے یونی نہیں چلوگی تم کب تک اس بات کو دل سے نہیں نکالو گی مہر اٹھ کے بیٹھ گئی میرا دل نہیں کرتا یار یونی جانے کو بس اور کوئی بات نہیں اگر تم کل نہیں چلو گی نا یونی پھر مجھسے بات مت کرنا سمجھی وہ کہ کے باہر چلی گئی مہر اسکی پشت کو دیکھتی رہ گئی اگلی صبح وہ یونی کے لیے تیار تھی اب معاف بھی کردو حیا غلطی ہوگئی جو میں تمہاری ساتھ یونی نہیں چلی اسنے حیا کو خاموش بیٹھے پایا تو بولی اب تمہیں تو پتا ہے میری نیچر کا غلط بات نہیں ہوتی مجھسے برداشت مہر نے دھیمیں لہجے میں کہا
مہر غلط بات کو ہی برداشت کیا جاتا ہے صحیح بات کو تو صرف تسلیم کیا جاتا ہے غصّہ کرنا مصیبت سے منہ موڑ لینا کسی مسلے کا حل نہیں ہوتا مصیبتون کا مقابلہ کیا جاتا ہے آزمائشون پر صابر کیا جاتا ہے یوں گھر میں بند نہیں ہوا جاتا آگے جاکے ہوسکتا ہے تمہیں ان سے بڑھ کے مصیبتوں اور آزمائشون کا سامنا کرنا پڑے کیا تب بھی تم ایسے ہی کروگی اپنے آپ کو چار دیواری میں بند کر کے بیٹھ جاؤ گی حیا کی بات اسکے دل کو لگی ہاں یہی تو کرتی تھی وہ مصیبت پر ایک جگہ بند ہوجاتی تھی سب کچھ چھوڑ کے مہر نے حیا کے ہاتھ تھام لیے ام سوری حیا میں بس تھوڑا ڈسٹرب تھی اور کوئی بات نہیں تھی ہونہ چھ فٹ کے لڑکے کو تھپہڑ مار کے موحترما ڈسٹرب تھی حیا منہ بناتے ہوے بولی ہاہاہا مہر ہنس دی
اب چلو لیب میں مجھ ایک بک لینی ہے ٹھیک ہے چلو