اقوال حکیم بطلیموس
(ایک مشہور قدیم یونانی حکیم تھے جن کی کتاب مجسطی مشہو رہے۔ )
٭ حکمت ایک درخت ہے جو دل میں اُگتا ہے اور زبان سے پھل دیتا ہے۔
٭ جب تک تیری رائے تیرے غصے سے مغلوب ہے اور تو متابعتِ شہوات کرتا ہے۔ اپنے آپ کو انسان نہ جان۔
٭ جو شخص دوسروں کے واقعات سے نصیحت حاصل نہیں کرتا دوسرے اس کے واقعات سے نصیحت حاصل کرتے ہیں۔
٭ اس وقت کشتی کے غرقاب ہونے کا اندیشہ نہ رکھ۔ جبکہ یہ اچھی طرح سے چل رہی ہو۔
٭ جیسے کہ ملاح ہر ایک موسم کی ہوا میں کشتی کو دریا میں نہیں چلاتا۔ اسی طرح سے جو اندیشہ کہ ضمیر میں گزرے۔ اس طرف نہیں چل پڑنا چاہیے۔
٭ مال جمع کرنے میں حریص نہ بنو۔ اگرچہ یہ تمہاری جیبوں کو بھر دے گا لیکن تمہارے دلوں کو ایمان سے خالی کر دے گا۔
٭ جو شخص بقائے حیات کو دوست رکھتا ہے۔ اسے چاہیے کہ دل کو شیدائے نسانیت پر اٹھا نہ رکھے۔