نزول آدمؑ سے لے کر آج تک انسان اپنے اخلاق کی اصلاح کرتا چلا آیا ہے۔ کبھی اس نے یہ دانش الہامی کتابوں سے مستعار لی اور کبھی اس نے اپنی عقل کا چراغ روشن کر کے اندھیروں میں درست راستہ تلاش کرنے کی کوشش کی۔
یہ کتاب جہاں ہمیں قبل از اسلام اقوال کی فہم و دانش سے متعارف کراتی ہے۔ وہاں زندگی کے معمہ کے سمجھنے کے لیے انسان کی مجموعی کوششوں سے بھی روشناس کرتی ہے۔ اس کتاب میں ہمیں روشنی کی تلاش کا یہ سفر بخوبی دکھائی دیتا ہے اور علم و دانش کے متلاشیوں کا ایک ایسا گلدستہ ہماری آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ جس کے ہر پھول کا رنگ اور خوشبو جدا جدا ہے۔
عبدالرزاق واحدی
اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجئے۔
ای میل [email protected]
http://qswapublishers.blogspot.com