میانی صاحب
لاہور۔
پیارے چچا جان آداب
گیارہ ستمبر کی آمد ہے اور میرے ذہن میں کسی اخبار کے مدیر کی یہ بات گونج رہی ہے کہ کتا انسان کو کاٹے تو یہ کوئی خبر نہیں البتہٰ انسان کتے کو کاٹے تو یہ خبر بنتی ہے۔ شائد یہی وجہ ہے کہ 1973والے گیارہ ستمبر کا تذکرہ تو آ پ کے اخبار ،ٹی وی والے گول کر جاتے ہیں ہاں مگر 2001 والے گیارہ ستمبر کو آپ کے میڈیانے9/11 کا مخفف عطا کر رکھا ہے۔
آپ کے ہاں تو گیارہ ستمبر ایک ہی روز میں بیت گیا تھا البتہ چلی میں جو گیارہ ستمبر آ پ نے برپا کیا تھا وہ پندرہ سال پہ محیط تھا۔ آپ کے ہاں تو تین ہزار لوگ ہلاک ہوئے تھے مگر پندرہ سالہ 9/11 نے تیس ہزار لوگوں کی جان لی۔
سچ بتائوں چچا جان ! افغانستان پر آپ کی گزشتہ یلغار سے قبل ، جب آپ امیرالمومنین ملاّں عمر سے مطالبہ کر رہے تھے کہ اسامہ بن لادن کو آپ کے حوالے کیا جائے تو میں نے ملاّں عمر کو پیغام بھیجا تھا کہ بھائی چچا جان سے بارٹر کر لو، کسنجر کے بدلے اسامہ دیدو۔ مگر ملاّں نے میری بات نہیں مانی ۔ملاّں بھی کیا کرتا۔ پٹھانوں کے ہاں داماد کی حفاظت کی جاتی ہے اور کسنجر ٹھرا یہودی کافر ۔ اسے تو امیرالمومنین داماد بنانے سے رہے۔
یاد آیا۔ پچھلے خط کی عدم ترسیل پر معافی چاہتا ہوں۔ فرشتے کو غلطی لگ گئی تھی۔ میں نے سوچا ہے آئندہ خط بائے ہینڈ بھیجنے کی بجائے پوسٹ کروا دیا کروں گا لیکن پوچھنا یہ تھا کہ اگر C/O جنرل مشرف ، خط پاکستان کے پتے پر پوسٹ کر دیا کروں تو کیسا رہے گا؟ خط بھی جلدی مل جائے گا اور مجھے زیادہ مہنگی ٹکٹ بھی نہیں لگانا پڑے گی۔ آپ پوچھیں گے وہ کیسے؟
چچا جا ن یوں ہے کہ میں فرشتے کے ہاتھ خط دوزخ سے پوسٹ کروا دیا کروں گا۔ دوزخ والے جنرل پوسٹ آفس سے پاکستا نی ڈاک مقامی ترسیل کے زمرے میں آتی ہے۔
چچا جان! آج خط لکھنے کا مقصد کچھ اور تھا ، گیارہ ستمبر تو ایسے ہی بیچ میں آ گیا۔ دراصل ایک تو میں شاہ فہد کے انتقال پر آپ سے تعزیت کرنا چاہتا تھا دوسرا آپ سے انکل بُل کی شکایت کرنا تھی۔
آپس کی بات ہے شاہ فہد کی موت پر تو مجھے کوئی دکھ یا خوشی نہیں ہوئی البتہ شاہ عبداللہ کی تخت نشینی نے مجھے سوچ میں ضرور ڈال دیا ہے۔ دیکھئے نا! شاہ عبداللہ تخت
نشین ہونے والے حضرت ابنِ سعود کے پانچویں بیٹے ہیں۔ موصوف کے کل پینتالیس بیٹے تھے۔ شکر ہے سعودی عرب میں بیٹیاں تخت نشین نہیں ہوتیں ورنہ مزید مشکل ہوتی۔ ابنِ سعود کے ہاں بیٹیاں تخت نشین تو کیا بے چاری کاونٹ تک نہیں ہوتیں۔ ویسے تو آپ کے ہاں بھی عورت وائٹ ہاوس یا تو فرسٹ لیڈی بن کر پہنچتی ہے یا مونیکا لیونسکی بن کر ۔خیر چھوڑئیے ! بات ہو رہی تھی شاہ عبداللہ کی جو بیاسی سال کی عمر میں تخت نشین ہونے والے حضرت ابنِ سعود کے پانچویں بیٹے ہیں ۔ چچا جان ! میں منوں مٹی تلے پڑا یہ سوچ رہا ہوں کہ 45 ویں بیٹے کی باری کب آئے گی۔
آخر میں چچا جان میں آپ کے ضعیف بزرگ انکل بل کی شکایت کرنا چاہتا ہوں۔ بھلا دیکھئے! یہ کہاں کا انصاف ہے کہ خود تو دو سو سال تک ہمارے ہاں بغیر کسی ویزے، بغیر کسی پاسپورٹ کے آتے رہے۔ ہم نے ان کے ہاں آنا جانا شروع کیا تو ویزے سمیت ہزار شرطیں لگا دیں۔ اب لندن میں دو چار بم کیا چل گئے ہیں ، موصوف ہر با ریش شخص کے پیچھے پڑ گئے ہیں۔ لندن کی مسجدیں چلانے والے مولوی توخیر نوکری بچانے کے لئے کوئی شرعی جواز ڈھونڈ کر کلین شیو کروا دیں گے ، مصیبت تو بیچارے سکھوں کے لئے ہو گی۔ آپ ہی سمجھائیے نا! آخر آپ کے بڑے ہیں۔
اب اجازت دیجئے۔ فقط۔
آپ کا برخوردار بھتیجا
سعادت حسن منٹو مرحوم
یکم ستمبر 2005
…٭…