میانی صاحب
لاہور
محترمی ومکرمی چچا جان!
خط لکھنے کی کوئی فوری وجہ تو نہیں بس یوں ہی جب گذشتہ دنوں ’’جدوجہد‘‘ والوں نے منٹو نمبر نکال کریاد دلایا کہ 17جنوری کو میری پچاسویں برسی تھی تو سوچا آپ کو بھی یاد دلا دوں کہ پچاس برس گزر گئے مگر آپ میری قبر پر نہ فاتحہ پڑھنے آئے نہ پھول چڑھانے۔ ویسے اب آپ یہ زحمت نہ ہی کریں تو بہتر ہے کیونکہ آپ اب بڑھاپے میں قدم رکھ چکے ہیں اور مجھے امید ہے آپ سے جلد ہی ملاقات ہوگی گو سامان ہزار برس کا ہے۔
ہاں تو چچاجان ان پچاس سالوںمیں آپ تو نہیں بدلے مگر میرے ملک پاکستان میں بہت کچھ بدل گیا ہے۔ پہلی تبدیلی تو ہم نے اس ملک کے جغرافیے میں کی۔ جناح صاحب نے ملک کے جغرافیے پرزیادہ توجہ نہیں دی تھی لہٰذا ہم نے 1971ء میں ملک کا جغرافیہ ٹھیک کیا۔ لگے ہاتھوں ہمارے پنجابی سپاہیوں نے بنگالیوں کے جینزِ(genes) بھی ٹھیک کرنے کی کوشش کی۔ آپ نے یہی کام جاپان میں کیا تھا۔ آپ اس طرح کے ہر کام کو آپریش کا نام دیتے ہیں۔ ویسے ہمارے ہاں لفظ ’’جہاد‘‘ رائج ہے۔ مگر میرؔ بھی کیا سادہ ہیں۔ جیسے آپ کو یہ سب قصہ معلوم نہ ہو۔ آپ کو سب معلوم تھا جب ہی تو آپ نے کہاتھا کہ یحییٰ خان کو اس موقع پر Sequeezeنہ کیا جائے لیکن یہ پاکستانی آپ کے ٹِلٹ (Tilt) کو تو بھول گئے اور آج تک آپ کو ساتویں بحری بیڑے کا طعنہ دیتے ہیں۔ خیر چھوڑئیے!
تبدیلیاں تو پاکستان میں بہت سی آئی ہیں اور سب تفصیلات میں جانا ممکن بھی نہیں مختصراً اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ ان پچاس سالوں کے اندر آنے والی تبدیلیوں کے بعد اب میرا ملک ایک سپر پاور بن چکا ہے اور جب آپ دنیا کی واحد سپر پاور کہلانے پر اصرار کرتے ہیں تو اس وجہ سے آپ کا برخوردار بھتیجا ہونے کے باوجود میرا دماغ آپ کے دعویٰ کو تسلیم کرنے سے انکار کردیتا ہے۔ ان پچاس سالوں میں میرے ملک نے اکثر میدانوں میں آپ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ آپ کو زیادہ گھمنڈ اپنے ایٹم بموں اور فوج پر تھانا!۔
دیکھئے ہم نے بھی ایٹم بم بنالئے ہیں اورایٹم بم کے اباّ جی ڈاکٹر عبدالقدیر بارے تو کہا جارہاہے کہ انہوں نے اس کی تھوک پرچون بھی شروع کررکھی تھی۔
چچا جان اباّ سے یاد آیا اس میدان میں بھی آپ ہم سے مات کھا گئے۔ آپ کے ہاں ابا جی والی جس سیاست کا رواج اکیسویں صدی میں پڑا ہمارے ہاں اس کی روایت سعودی عرب میں مقیم شریفین دس سال پہلے ہی ڈال چکے تھے۔ گو چچا جان آپ سعودی عرب کے معاملات مجھ سے بہتر سمجھتے ہیں مگر ہمارے ایک مولانا کا بیان آپ کی دلچسپی کیلئے پیش خدمت ہے:
’’سعودی عرب میں حرمین پہلے سے موجود تھے اب شریفین بھی وہاں پہنچ گئے ہیں‘‘۔
خیر توبات ہو رہی تھی آپ کے ایٹمی ہتھیاروں اور فوج کی۔ مانا آپ کے پاس 20ہزار ایٹمی ہتھیار ہیں مگر اس کے باوجود کبھی آپ کی ہمت پڑی کہ آپ ریاست کیلی فورنیا کو ایٹمی دھمکی لگائیں؟۔ ہمارے جنرل مشرف بلکہ آپ کے جنرل مشرف نے اگلے دن ہی بلوچستان کو ایٹمی تنبیہہ کرکے اس میدان میں بھی آپ کو مات دیدی۔
ایٹمی ہتھیاروں کو چھوڑئیے فوج کی بات ہی لیجئے۔ آپ کو بڑا مان ہے کہ آپ کی فوج دنیا کی سب سے طاقتور فوج ہے۔ضرور ہوگی۔ مگر چچا جان معاف کیجئے آپ کے جرنیل بہت بزدل ہیں۔ آپ کے کسی جرنیل کی ہمت پڑی کہ ملک میں مارشل لاء لگادے؟ پورے ملک میں مارشل لاء تو کیا آپ کے جرنیل نیویارک میں کبھی کرفیو تک نہیں لگا سکے۔
مجھے معلوم ہے آپ اپنے جرنیلوں کی بہادری کا ثبوت ویت نام کی صورت پیش کریں گے مگر مت بھولئے کہ آپ کے جرنیلوں نے دو چار ملین ویت نامی مارنے کیلئے پندرہ سال لگا دئیے۔ ہمارے ایک بچر آف بنگال نے یہ کام دوچار مہینوں کے اندر نمٹا دیا تھا۔ ہمارے جرنیلوں نے مشرقی پاکستان میں پندرہ سال لگائے ہوتے تو مشرقی پاکستان بنگلہ دیش نہ بنتا، میانی صاحب بنا ہوتا۔ خدا لگتی کہوں چچا جان! آپ کی فوج کا ہماری فوج سے کوئی مقابلہ نہیں۔
مجھے معلوم ہے آپ کو اپنے ہالی وڈ پر بڑا ناز ہے۔ زیادہ بحث نہیں بس اتنا کہوں گا اپنی جو لیا رابرٹس سے کہیے اگر ٹیلنٹ ہے تو ہماری کسی پنجابی فلم میں کام کرکے دکھائے۔ آپ نے جس اسٹیفن سپیل برگ کو سرچڑھا رکھا ہے، ہمارے لاہور میں ایک تھیٹر کرکے دکھا دے۔
آجاکے آپ اپنے میڈیا کا حوالہ دیں گے جو پوری دنیا پر چھاپا ہوا ہے۔ مانا کہ آپ کے اخبار پوری دنیا میں پڑھے جاتے ہیں مگر چچا جان آپ کے ہاں ایک بھی اخبار ایسا نہ ہوگا جہاں صحافی چار چار ماہ بغیر تنخواہ کے کام کرتے ہوں۔ رہی بات کھیلوں کی تو اس ضمن میں آپ سے بات کرنا ہی بے کار ہے۔ آپ کو آج تک ٹیسٹ کرکٹ تو کیا ون ڈے کھیلنے کا درجہ بھی نہیں ملا۔ ادھر ہم نہ صرف کرکٹ کا ورلڈ کپ جیت کر دوچار بار ہار بھی چکے ہیں بلکہ ہمارے کھلاڑیوں کے بارے دنیا بھر کے ماہرین ِکرکٹ یہ بحث کرنے میں لگے ہیں کہ وہ کھلاڑی زیادہ بڑے ہیں یا جوئے باز۔ سچ تو یہ ہے کہ ہمارے کرکٹ سٹارز نے کھیل اور جوئے دونوں میں اپنا لوہا منوانے کے بعد اب اللہ سے لو لگالی ہے۔ کپتان انضمام الحق سمیت آدھی ٹیم تبلیغی جماعت سے تعلق رکھتی ہے۔
کرکٹ کی طرح آپ کرپشن اورآبادی میں بھی ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ آپ کرپشن میں کبھی دوسرے تو کیا تیسرے نمبر پر بھی نہیں آئے اور آبادی کا یہ حال ہے کہ جہاں دس سال پہلے تھی، آئندہ دس سال بعد بھی وہیں ہوگی۔ ہم آبادی بڑھانے میں اتنے مصروف ہیں کہ گننے کی نوبت ہی نہیں آتی۔ ہاں ایک بات میں پورے وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ ہمارے ہاں جب بھی مردم شماری ہوئی تو ہم اس میدان میں بھی آپ کو مات دے چکے ہوں گے۔ ویسے بھی آبادی کے معاملے میں ہمارا مقابلہ آپ سے نہیں اپنے اڑوس پڑوس سے ہے۔
میری مانئیے تو چچا جان آپ میرے ملک پاکستان کو دوسری سپر پاور تسلیم کرتے ہوئے اس کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کیجئے۔ طریقہ میں آپ کوبتا دیتا ہوں۔ اگر مونیکا لیونسکی ابھی تک بے روزگار پھر رہی ہے تو اسے انٹرن شپ کیلئے ایوانِ صدر اسلام آباد بھیج دیجئے۔ اسے نوکری بھی مل جائے گی اور دونوں ملکوں کے درمیان خوش گوار تعلقات بھی استوار ہوجائیں گے۔
فقط
آپ کا بھتیجا
منٹو مرحوم
14مارچ 2005ء
…٭…