اہ میرا ہاتھ میں جو بیگ تھا شاید میک اپ کی شاپ پر رہ گیا میں لے کر آتی ہوں فلک نے یاد انے پر دوبارہ مول میں گئی بیگ اٹھایا اور واپس انے لگی پاس سے گزرتا ایک اجنبی لڑکے نے گزرتے ہوے فلک کے ہاتھ کو ٹچ کیا فلک نے ایک دم سے بیگ نیچھے پھینکا اس سے پہلے فلک چہرہ دیکھتی یا کوئی ردے عمل ظاہر کرتی وه اجنبی جا چکا تھا ۔۔۔بدتمیز بیگ اٹھا کر کہہ کر لائبہ کے پاس ای جو اسکا انتظار کر رھی تھی ۔۔۔۔۔
کیا ہوا ہے فلک ؟؟ لائبہ نے سامان کار میں رکھتے ہوے پوچھا ۔۔لائبہ کتنے بدتمیز ھوگے ہیں لوگ جان بوجھ کر میرے ہاتھ کو ٹچ کیا فلک نے اس لڑ کے کو ڈھونڈتے ہوے بتایا ۔۔۔اچھا دفع کرو ہوگا کوئی آوارہ ۔۔۔لائبہ نے منہ بنا کر کہا ۔۔۔
کار میں بیٹھتے ھی موبائل بجا میسج اسی انجان نمبر سے ۔۔تمارا ہاتھ بہت نازک ہے ذرا بچ کے ۔۔
فلک کا ہاتھ کپکپانے لگا کیا ہوا ہے فلک ؟ لائبہ نے پریشان دیکھ کر پوچھا ۔۔
لائبہ پتا نہیں یہ کون ہے میسج دکھایا تو لائبہ بھی دھنگ رہ گئی اور باقی تمام میسج پک دکھائی فلک کیا تم کبھی اس سے ملی ہو لائبہ نے پک دیکھتے ہوے پوچھا ۔۔پاگل ہوگئی ہو میں تو جانتی بھی نہیں ہوں اسے ۔۔۔فلک نے سر ہاتھوں میں لے کر کہا ۔۔۔
اچھا تم اس کے بارے میں اپنے گھر والوں کو بتاؤ خود ھی ڈھونڈ لے گے اسے ۔۔لائبہ نے مشورہ دیا شاید تم ٹھیک کہہ رہی ہو ۔۔۔۔
💖💖💖
ابّا نادیہ کے ساتھ ھی دنیا چھوڑ گے ایک باپ ذلت کا بوجھ کب تک اٹھا سکتا تھا کس کس کو سمجھتا کس کو کیا جواب دیتا غریبی میں بھی سر اٹھا کر جینے والا باپ ہار گیا ۔۔ایک عورت جو ماں ہے اندر بیٹی کی لاش اور سامنے اس کا باپ بے جان اور باہر لوگوں کو کیا جواب دے گئی یہ بوڑھی عورت ۔۔۔یہ صدمہ اتنا جان لیوا ہوگا کبھی نہیں سوچا تھا ۔۔اور آخر کر یہ عورت ایک گہرے صدمے چلی گئی ہاں کوما میں چلی گئیپورا گھر ایک غلطی کی وجہ سے ختم ہو چکا تھا ۔۔۔۔۔😭😭😔
💖💖💖💖💖💖💖
واٹ ؟؟؟ نادیہ نے خود کشی کر لی اسد ایک دم حیران ہوا ۔۔۔زین تمیں کیسے پتا بس پتا چل گیا ہے ۔۔یار یہ چوتھی لڑکی تھی جس نے خود کشی کی زین کو واقع دکھ ہوا اسد نے ہممم کہا اور بات ختم کی ۔۔فلک کا موڈ خراب ہونے کی وجہ سے کوئی پارٹی نہیں ہوئی ۔۔۔۔پر فلک کی ہمت نہیں ہوئی میسج کے بارے میں کچھ بھی بتانے کی ۔۔۔اسد بات سنو جاوید نے اسد کو بلایا جی ابو ۔۔۔اسد پاس جا کر بیٹھ گیا ۔۔
اسد فلک کے لئے رشتہ آیا ہے میں پتا کروایا ہے اچھے لوگ ہے پر ابو فلک تو مطلب کچھ ٹھیک نہیں رہ رہی تو ایسے میں شادی کیسے ؟ اسد کو فکر ہوئی
تم پریشان مت ہو وه ٹھیک ہو جائے گئی شادی بھی تو کرنی ہے نا جاوید نے خود کو بھی اور اسد کو بھی تسلی دی ۔۔
💖💖💖
فجر اب چل پا رہی تھی دو دن سے اسد سے بھی بات نہیں ہو پائی پتا نہیں کیا سوچ رہا ہوگا اور پتا نہیں ارسم نے بھی کچھ کہا ہوگا یا نہیں ماما سے بات کرو کیا ؟؟؟ فجر خود سے باتیں کر رہی تھی کافی کا کپ رکھا اور سیرت کے پاس آئی ۔۔
ماما ۔۔۔۔۔۔
ماما مجھے اپ سے بات کرنی تھی فجر نے سیرت کے کمرے میں داخل ہوتے ہوئے کہا ۔۔۔ہاں بولو سیرت نے کپڑے طے کرتے ہوے بولا ۔۔۔
ماما وه ۔۔۔مجھے ۔۔۔فجر اٹک اٹک بول رہی تھی
ہاں بولو نا فجر ۔۔
فجر خاموش رہی ۔۔۔
اچھا فجر ہم تم سے کچھ بات کرنا چاہ رہے تھے سیرت نے کام چھوڑ کر فجر کے پاس گئی ۔۔فجر تمارے رشتے کے لئے
۔۔۔
ماما پلیز مجھے اس بارے میں ھی بات کرنی تھی وه میری یونیورسٹی میں ایک لڑکا پڑھتا ہے ۔۔۔فجر نے دونوں انگلیوں کو آپس میں پھسائی ۔۔۔۔۔۔۔
سیرت نے جلدی سے کمرے کا دروازہ بند کیا ۔۔۔یہ کیا بول رہی ہو فجر ؟ سیرت نے فجر کا بازو دبا کر پوچھا ۔۔۔
ماما وه ۔۔۔فجر کے آنسو نکلے
کیا نام ہے اسکا ؟؟؟ ملی ہو کیا اس سے سیرت نے فجر کا منہ اوپر کر کے پوچھا ۔۔۔
فجر نے روتے روتے بتایا ماما اسد نام ہے اور بس یونیورسٹی میں ھی ملے ہے اکیلے یا باہر نہیں فجر نے نیچھے دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔
ہمممم۔۔۔ارسم سے پہلے بات کرتی ہوں اگر ارسم کو ٹھیک لگا تو وه تمارے پاپا کو منا سکتا ہے ۔۔۔
فجر کو لگا اب شاید وه اسد کو کھو دے گئی ۔۔۔۔
فجر دیکھو سیرت کی آواز سن خیالوں سے لوٹی جی ماما ؟؟
فجر دیکھو تمارے پاپا نے کوئی لڑکا پسند کیا ہے مجھے نہیں پتا وہ کون ہے اب کیا ہوگا پتا نہیں لیکن اگر نہیں مانے تو تم رونا دھونا نہیں کرو گئی سمجھی اب جاؤ سیرت نے منہ پھیر لیا ۔۔۔فجر چپ چاپ چلی گئی
دو دن سے ارسم فجر کو نظر نہیں آیا تھا ۔۔۔۔آج شام کی چاۓ پر سب اکھٹے تھے ناصر حسین ۔سیرت ۔ارسم دادی سب مل کر بیٹھے تھے فجر دادی کی کرسی کے پیچھے خاموش کھڑی تھی ۔۔۔ فجر بیٹھو بیٹا پاپا کی آواز کانوں تک آئی ۔۔جی جی پاپا فجر نے جھکی نظروں سے آکر بیٹھ گئی ارسم نے ایک بار بھی نہیں دیکھا تھا فجر کی نظر بار بار ارسم پر جا رہی تھی
ہاں سیرت تم بتا رہی تھی اسد کا ؟ ناصر حسین کے کہنے پر صرف فجر کو جھٹکا لگا ۔۔۔باقی سب نارمل تھے ارسم تم کیا کہتے ہو ناصر نے ارسم کی طرف رخ کیا ۔۔
جی بڑے پاپا اسد سے مل لے اپ ایک بار ان کو پیغام بجوا دیتے ہیں ۔۔۔۔ اسکے بعد دیکھتے ہیں پھر ۔۔ارسم کی بات پر فجر حیرت زدہ ہوگئی تھی اسے یقین نہیں آ رہا تھا ۔۔۔
ویسے ارسم تم نے میرا دل توڑا ہے تم نے پہلی بار انکار کیا مجھے ورنہ فجر کو تم سے اچھا لڑکا کبھی نہیں ملتا ناصر نے شکایت کی فجر جو جانے لگی سن کر اسکے قدم جم گے ۔۔
بڑے پاپا سوری پر ابھی کوئی ارادہ نہیں میرا یہ۔۔۔۔ارسم کا رکنا بیکار تھا سو اٹھ گیا ۔۔۔
💖💖💖💖
ارسم شکر ہے تم نے انکار کردیا ورنہ میں شاید اسد کو کھو دیتی فجر نے ارسم کے سامنے آکر کہا ۔۔۔جو بہت خوش تھی
چڑیل تم سے کوئی پاگل ھی شادی کرے گا دیکھ لینا ۔۔ارسم نے موبائل ہاتھ میں پکڑے ہوے دیکھا
اچھا اسد پاگل نہیں ہے اوکے خیر آج تم مجھے چڑیل کہہ سکتے ہو مجھے آج تم پہلی بار اچھے لگے ہو فجر ہستے ہوے چلی گئی
اور تم مجھے ہمیشہ اچھی لگی ہو چڑیل ۔۔۔۔فون جو بج بج کر بند ہو چکا تھا ارسم نے کال بیک کی ۔۔۔۔
وہاں سے فورا کال پک ہوئی
ارسم ۔۔۔۔۔کیسے ہو مائے سن ؟؟؟
پاپا ۔۔۔آئ ایم اوکے ۔۔۔
مائے ڈیر ۔۔تمارا باپ ہوں تماری ماں کے گزر جانے کے بعد میں تماری ماں بھی ہوں ۔۔اس لئے بتاؤ کیا ماجرا ہے ؟؟؟؟ عامر حسین نے پوچھا جو امریکا میں جاب کرتے تھے ۔۔۔اچھا ارسم یہ بتاؤ کے تم نے مجھے کہا تھا ۔۔فجر کے رشتے کا تب تم رازی تھی infact تم پسند کرتے تھے تو پھر انکار کیوں کیا وه تو ناصر نے زیادہ سوال جواب نہیں کئے پر مجھے بتاؤ کیا ہے یہ سب اور جھوٹ مت بولنا ۔۔۔۔۔عامر نے آج سارے سوال کے جواب لینے تھے ۔۔۔۔
ارسم ۔۔۔۔پاپا فجر کسی اور سے محبّت کرتی ہے
عامر ۔۔۔پر تم بھی تو کرتے ہو
ارسم ۔۔۔پر وه مجھ سے نہیں کرتی پاپا ۔۔
عامر ۔۔تماری بچپن کی محبّت ہے وه کیسے چھوڑ سکتے ہو بیٹا ؟؟
ارسم ۔۔۔پر وه اسے نہیں چھوڑ سکتی ۔۔
عامر ۔۔۔تم رہ لو گے ارسم ؟!؟
ارسم ۔۔۔پر وه کسی اور کے بیغر نہیں رہ سکتی ۔۔
عامر ۔۔کیا تم بھول جاؤ گے ؟
ارسم ذرا سا مسکرایا نہیں کبھی نہیں پاپا کیوں کہ میں جانتا ہوں میری محبّت بلکل پاک ہے اور اس میں فجر کی خوشی سب سے پہلے ہے ۔۔
ارسم خاموش ہوگیا
ارسم کچھ بولو عامر نے پکارا
پاپا میں مر جاؤ گا میں نہیں جی سکتا اسکے بنا وه کیوں نہیں سمجھتی میں اس سے بات کرنے کے بہانے لڑتا تھا پاپا میری زندگی میں ایک ھی عورت تھی ایک ھی ہے اور وہی رہے گی رسم نے آنکھ سے نکلتا پانی صاف کیا ۔۔۔
پر پاپا فجر کی خوشی میری خوشی سے زیادہ اہم ہے ۔۔۔پاپا آج میں نےاپنی زندگی کھو دی پاپا میں وہاں انا چاہتا ہوں ۔۔ارسم کا ٹوٹا لہجہ صاف دیکھ رہا تھا
عامر نے ایک تسلی کے ساتھ ارسم کے دکھ کو کم کرنا چاہا
ارسم مائے سن تم جب دل کرے ا جاؤ اور ابھی اسکی شادی نہیں ہوئی اگر وہ تمارا نصیب ہے تو خود چل کر آے گئی اگر نہیں نصیب تو بیٹا تم لاکھ کوشش کر لو نہیں ا سکتی اور وه محبّت ھی کیا ؟ جس میں تم اسکی خوشی نا دیکھو
عامر جانتے تھے کے اسکا بیٹا بہت تکلیف میں ہے ایک طرفہ پیار عذاب بن جاتا ہے انسان کو پاگل کر دیتا ہے ۔۔۔
💖💖💖💖
شکر تم یونیورسٹی تو ای اسد نے فجر کو دیکھ کر خوش ہوا
اسد موبائل ٹوٹ گیا تھا آج پاپا لے کر اے گے
سوری فجر ہمیں دکھ ہوا نادیہ کا ۔۔۔کچھ لڑکیاں اور لڑکے افسوس کرنے لگے ۔۔۔کس چیز کا افسوس ۔۔۔۔۔۔فجر حیران ہوئی ۔۔
نادیہ کی موت کا افسوس سننے میں آیا ہے اس نے خود کشی کی ہے اور اس کے باپ نے بھی ۔۔فجر کا منہ کھلے کا کھلا رہ گیا ۔۔۔حیران ہوکر اسد کو دیکھنے لگی اور ماں تو ہوسپٹل میں محلے والے لے کر گے ابھی بھی کوما میں ہے لوگو نے ھی دفنایا کوئی رشتے دار بھی پاس نہیں آیا پتا نہیں نادیہ نے ایسا کیوں کیا ۔۔۔
فجر زمین پر گھٹنوں کے بل گر پڑی ۔۔۔۔اسد تم نے مجھے کیوں نہیں بتایا ۔۔۔یہ سب ۔۔۔
فجر مجھے لگا تمیں پتا ہے تماری بیسٹ فرینڈ تھی وه اسد نے کندھے اچکا کر کہا ۔۔۔
فجر دونوں ہاتھ چہرے پر رکھ کر رو دی ۔۔۔۔۔۔۔جو بھی تھا اسکی دوست تھی ۔۔۔
اسد نے بہت مشکل چپ کروایا اسد کیوں کیا اس نے کیوں کی خود کشی کب کی ؟؟؟ آج 4 دن ھوگی ہے اسد نے بتایا اسے ۔۔۔
کیا۔۔۔۔مطلب اس دن جب میں نے بلاک کیا اف کیا کہنا تھا اسے آخری بار کاش میں سن لیتی یہ میں نے کیا کیا میں ایک اچھی دوست نہیں رہی کیا اس لئے خود کشی کی کے وه تمیں چاہتی تھی میں کیوں نہیں سمجھی اسے میں بہت بری دوست ہوں بہت بری ۔۔فجر روے جا رہی تھی اب چپ ہونا مشکل تھا اسد تھک ہار کر بیٹھ گیا اچھا چلو یہاں سے اسد فجر کو یونیورسٹی سے باہر لے گیا یہ پہلی بار تھا فجر بےسود ہوکر ساتھ چل رہی تھی ۔۔ایک منٹ فجر ۔۔۔اسد نے کال ملائی زین گھر میں اکیلا رہتا تھا زین کے گھر والے پنجاب میں تھے زین یہاں پڑھنے آیا تھا
زین میں فجر کو لے کر تمارے گھر ا رہا ہوں جب اؤ تو تم ذرا وہاں سے چلے جانا ۔۔۔زین ہنسا اچھا اچھا آجا تو ۔۔۔زین نے کہا اور اسد نے کال بند کی ۔۔چلو فجر میں تمیں اس دکھ میں نہیں دیکھ سکتا فجر کو ہوش تک نہیں تھا کے اسد اسے کہا لے کر جا رہا تھا فجر گاڑی میں بیٹھ چکی تھی ۔۔۔آدھے گھنٹے بعد کار ایک دروازے پر آکر رکی ۔۔زین جا چکا تھا یہ تم مجھے کہا لے کر اؤ ہو فجر ایک دم چونک گئی ۔۔فجر میں تمیں کسی پارک میں نہیں لے کر جا سکتا میں نہیں چاہتا تم پر میرے علاوہ کسی اور کی نظر پڑے ۔۔فجر نے سمجھ کر سر ہلایا ۔۔چلو فجر تھوڑی دیر یہاں رکتے ہیں تم بھی ٹھیک ہوجاؤ گئی میرے بھی سر میں درد ہو رہا ہے تمارے ہاتھ کی چاۓ پی کر ایک دم ٹھیک ہوجاؤ گا فجر کو اس وقت اپنا سہارا اسد دیکھ رہا تھا فجر کو لگا اسد ھی اسے سمبھال سکتا ہے اسد ھی ہے اسکا ہمدرد اسکا دکھ درد سمجھنے والا ۔۔۔۔فجر کار سے نکلی اور اسد کے ساتھ گھر کے سامنے اکھڑی ہوئی اسد نے دروازہ کھولا دروازہ ذرا چھوٹا تھا فجر جھک کر اندر بڑھی ۔۔اسد نے گلی میں کچھ فاصلےپر کھڑے زین کو دیکھا زین نے آج چھٹی کی تھی ۔۔۔۔۔ اسد نے مسکرا کر اندر گیا ۔۔۔۔