فلک کی نیندیں اڑ چکی تھی دو لڑکوں کے ساتھ الگ الگ پک ۔۔کیسے فلک کا سر درد سے پھٹ رہا تھا ۔۔اور میسج پر دھمکی بھی تھی اگر بتایا تو اسی بہت سی پک ھر ایک کے موبائل میں نظر آے گی ۔۔۔
اسد شادی کا کیا خیال ہے ؟ جاوید نے ناشتہ کرتے ہوئے پوچھا ۔۔پاپا فلحال لائف انجوے کرنے دیں سلمیٰ نے چاۓ کا گھونٹ پیتے ہوے کہا اسد سے پہلے فلک کی کرنی ہے اگلے سال فلک کا کالج بھی ختم ہوجاے گا بس اس کا سوچے اسد نے بڑے پیار سے دیکھا جو صرف موبائل کو دیکھ رہی تھی اسد کے علاوہ سب نے یہ بات نوٹ کی فلک ۔۔۔فلک ۔۔۔ اسد کے بھولانے پر جب فلک نے نہیں دیکھا تب اسد نے مستی میں پانی کی کچھ چھینٹے فلک کے چہرے پر پھینکی ۔۔نہیں ۔۔۔۔پلیز ۔۔۔نہیں فلک چلا کر اٹھی سلمیٰ نے جلدی سے فلک کو اپنے گلے لگایا ۔۔۔کیا ہوا ہے فلک ؟؟؟اسد اور جاوید پریشانی میں پاس آے ۔۔سلمیٰ نے دیکھا کے فلک کا بدن بخار میں تپ رہا تھا فلک کو تو بہت تیز بخار ہے ۔۔۔۔میں ڈاکٹر کے پاس لے کر جاتا ہوں چلو فلک ۔۔۔نہیں بھائی پلیز نہیں مجھے کہی نہیں جانا مجھے گھر رہنا ہے مجھے نہیں لے کر جائے امی بولے نہ بھائی کو ۔فلک کا دیوانہ وار رونا سبی کو ہلا کر رکھ گیا اچھا ٹھیک ہے تم کمرے میں چلو ۔۔۔سلمیٰ کمرے میں لے گی جب کے جاوید اور اسد کافی پریشان ھوگے ۔۔
💖💖💖💖💖
نادیہ کیا بات ہے پچلھے ایک گھنٹے سے میں ھی بک بک کئے جا رہی ہوں تم تو کچھ بولو فجر نے اکتا کر کہا ۔۔
ہممم ۔۔فجر کیسا ہے اب پاؤں ؟؟
اف اس کے علاوہ بھی پوچھ سکتی ہو تم نے اتے ھی پوچھا تھا اور میں نے کہا تھا ک اب کچھ بہتر ہوں
نادیہ نے بس سر ہلایا ۔۔
فجر نے غور سے دیکھا نادیہ کوئی بات ہے کیا ؟؟؟نہیں تو نادیہ نے خود کو ٹھیک کیا ۔۔۔فجر اگر میں تمارا اعتبار توڑ دوں تو کیا تم مجھے معاف کرو گی ؟ نادیہ نے بیڈ شیٹ پر انگلی سے کچھ لکھتے ہوے پوچھا ۔پہلی بات تو یہ تم میری دوست ہو اور دوست کبھی بھی بھروسہ نہیں توڑتے اور جب توڑ ھی نہیں سکتے تو جواب کیسا فجر نے تکیہ گود میں رکھ کر جواب دیا ۔۔۔
بس یار دعا کرو میں ٹھیک ہوجاؤ بور ہوگئی ہوں اب 7 دن گزر چکے ہیں
ارسم نے گزرتے ہوے اندر جھانکا ۔۔اہ سوری مجھے لگا چڑیل خود سے باتیں کر رہی ہے ارسم نے دروازے پر رک کر کہا ۔۔نہیں ابھی میرا دماغ تمارے جتنا خراب نہیں ہوا فجر نے آنکھیں نکال کر جواب دیا نادیہ پہلی بار ذرا سا مسکرای ۔۔ارسم شکریہ کہہ کر چلا گیا
فجر کو مزید برا لگا ارسم ۔۔۔فجر تمیں ارسم برا کیوں لگتا ہے نادیہ نے بہت سوچ کر سوال کیا
کیوں کہ نادیہ یہ ہمیشہ میرے کام میں اتا ہے تمیں یاد ہے جب پچھلی برتھ ڈے پر جب ہمیں ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے جانا تھا تب ارسم نے جان بوجھ کر پاپا سے کہہ کر گھر پر انتظام کروانا تھا تم سب بھی کتنا ناراض ہوئی تھی ۔۔فجر نے افسوس سے بتایا ۔۔ہاں یاد ہے فجر لیکن یہ بھی تو ہے تب تھوڑی دیر بعد سننے میں آیا کے کچھ لوگوں کی وجہ سے وہاں پولیس ای تھی اور سب لپیٹے میں ارہے اگے تھے ہم جاتے تو ہم بھی پھس جاتے نادیہ نے یاد کروایا فجر خاموش ہوئی اور اب پتا ہے مجھے اسد سے ملنے جانا تھا لیکن ارسم نے مجھے گرا دیا ۔۔نادیہ کو سن کر جھٹکا لگا ..کیا سن کر اٹھ پڑی اور چلتے چلتے کھڑ کی تک پہنچی ۔۔۔اسد یہ سب کیا ہے یہ سب تمارے لئے ہے مائے فیو چر وائف ۔۔۔۔پر تمیں کیسے پتا میں ملنے والی ہوں تمیں جو تم نے گھر سجا لیا ۔۔۔اسد گھوم کر سامنے آیا میڈم دل کو دل سے راہ ہوتی ہے نادیہ نے وه سب یاد کیا اہ تو وہ سب فجر کے لئے تھا اسکا مطلب اسد ہم دونو کو دھوکہ دے رہا ہے اسد نے تو مجھے کہا تھا کے اس نے شرط لگائی تھی کسی سے کے وہ بس دوستی کر کے دکھاۓ گا مجھے یہ بات چھپانے کے لئے کہا اہ شیٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔فجر ٹھیک سے چل نہیں پا رہی تھی اترنے کی ناکام کوشش کی اور پھر وہی بیڈ پر بیٹھی رہی نادیہ کیا ہوا ہے ۔؟۔ فجر نے پریشانی کے عالَم میں پوچھا ۔۔نادیہ کا سکتہ ٹوٹا بہت سے آنسو آنکھیں بند کر کے اپنے ھی اندر لئے ۔۔فجر ارسم تماری وه دعا ہے جو تمیں ھر شر سے دور لے جاتا ہے . تم پاگل ہو نادیہ ۔۔مجھے ھر جگہ سے اللّه بچاتا ہے بس فجر نے نادیہ کو فورا جواب دیا ۔۔
ہاں فجر بچاتا اللّه ھی ہے پر تم تہجد پڑھنے والی لڑکی اللّه کی عبادت پورے دل سے کرنے والی تمارا کو سجدہ اللّه کو بہت پسند آیا ہے اس لئے تماری عزت کی حفاظت خود کرتا ہے اور تمارا محافظ ارسم کو بنا کر بھیجا ہے نادیہ فجر کے پاس آئی فجر کا ہاتھ تھاما ۔۔۔فجر اس دنیا میں اللّه نے بہت سے لوگ بناے ہیں کچھ انسانوں کے روپ میں ہمارے آس پاس بھیڑیے کی صورت میں ملتے ہے جو ہمیں نوچ لیتے ہیں اور کچھ ہمارے محافظ ہوتے ہیں بات ہوتی ہے ہمارے پیچانے کی بس ۔۔۔تم کیا کہنا چاہتی ہو فجر کی حیرانگی مزید گہری ہوئی ۔۔
فجر اسد تمارے لئے ٹھیک لڑکا نہیں ہے اسے چھوڑ دو تم وه تمیں نوچ لے گا تمارا خیال کبھی نہیں رکھ سکتا تم سمجھ رہی ہو نہ ۔۔۔۔
فجر نے اپنا ہاتھ چھڑوایا نادیہ بس کرو کل تک تمیں اسد بہت پسند تھا تم ھی ہو نہ جو اسکی تعریفیں کرتی تھی ۔۔
ہاں فجر کیوں کے کل تک میں اسے وہی سمجھتی تھی جو تم اب بھی سمجھ رہی ہو ۔۔ فجر میری بات دھیان سے سمجھو تم میں تماری دوست ہوں میں اب تمیں سچے دل سے بتا رہی ہوں اسد وه انسان ہے جس کا روپ اگر تم دیکھو تو تمیں اس کا اصل چہرہ سمجھ آے گا وه ایک بھیڑیا ہے ۔۔اور ارسم تمارا محافظ ۔۔۔۔
بس
فجر نے ہاتھ اٹھا کر روکا اور چہرہ آنسو میں بھیگ گیا خدا کے لئے بس کرو نادیہ
مجھے نہیں معلوم تم کیوں یہ سب اتنا برا بول رہی ہو اسد مجھ سے محبّت کرتا ہے اور میں اسد سے یہ سب سے بڑی سچائی ہے ۔۔نہیں فجر نہیں یہ سچائی نہیں ہے اسد وه نہیں ہے جو سامنے ہے نادیہ نے ایک اور کوشش کی ۔۔
اچھا تو کیا ہے اسد ؟؟؟ بتاؤ کوئی ثبوت دو تم میں مان جاتی ہوں فجر نے روکھے انداز میں کہا
ہاں ثبوت ہے میرے پاس اس نے ۔۔۔۔نادیہ سے کہا نہیں جا رہا تھا ۔۔
بولو کیا اس نے ؟ فجر کا لہجہ سپاٹ تھا ۔۔۔
نادیہ کی زبان اب ساتھ نہیں دے رہی تھی اسد کی جتنی وه خود بھی گنہگار تھی۔۔۔
کاش تم سمجھ جاؤ فجر یہ کہہ کر روم سے نکلنے لگی ۔فجر نے اپنا منہ پھیر لیا
نادیہ دروازے تک ا کر رکی ۔۔فجر اسد سے کہو تمارے گھر والوں سے مل کر رشتہ پکا کر دے اگر وه نہیں آیا تو اپنے محافظ کو کھو مت دینا ۔۔اور چلی گی
فجر دیر تک دروازے کو دیکھتی رہی اور آنسو بہہ جا رہے تھے ۔۔۔۔۔
💖💖💖💖
شکر ہے فلک اب تم ٹھیک ہو کوئی ٹینشن ہے کیا ؟؟ اسد نے بیڈ کے پاس رکھی کرسی پر بیٹھ کر پوچھا
نہیں بھائی فلک نے خالی ہاتھو کو دیکھا
اچھا کوئی بھی بات ہو تو تم مجھ سے کہہ سکتی ہو اسد نے مسکرا کر کہا
بھائی کیا آپ کو مجھ پر بھروسہ ہے ؟ فلک ابھی تک اپنے ہاتھو میں کھوئی ہوئی تھی
بلکل بیٹا ہے مجھے اسد اٹھ کر پاس بیٹھا ۔۔۔
بھائی میں نے کبھی کچھ غلط نہیں کیا جب میں نے غلط نہیں کیا تو میرے ساتھ بھی غلط نہیں ہوگا نہ ۔۔نہیں بیٹا بلکل نہیں میں ہوں تمارے ساتھ یہ ساری فضول باتیں نکال دو تم ۔۔اسد کا موبائل بجا نادیہ کالنگ ۔۔۔۔
ایک منٹ میں ابھی اتا ہوں ۔۔
اسد سائیڈ پر آیا ہاں نادیہ بولو
اسد میرے گھر والے تم سے ملنا چاھتے ہیں ایک بار ملو
پاگل ہوگئی ہو میں نے کہا تھا مجھے ٹائم چاہیے امی کو منانے دو جب بھی بات کرو تو گھر کا ماحول خراب ہونے لگتا ہے امی غصہ کرتی ہے تو بیمار ہو جاتی ہے تھوڑا رک جاؤ آنا تم نے میرے ھی گھر ہے اسد نے اپنا ماہر پن دیکھایا ۔۔۔
اچھا فجر کو بھی یہی کہتے ہو نادیہ کا لہجہ ہٹ کے تھا
کیا مطلب ؟؟؟ اسد نے پریشان ہوکر پوچھا کیا بھروسہ نہیں ہے ؟
نہیں ہے کیوں کے تم ڈبل گیم کھیل رہے ہو میرے ساتھ بھی فجر کے ساتھ بھی ۔۔۔دیکھو میں نے تم پر بھروسہ کیا اب تم میرا بھروسہ نہیں توڑ سکتے ۔
چلو شکر ویسے بھی تم سے بور ہو چکا تھا اچھا ہوا پتا چل گیا تمیں اسد کا قہقہ نادیہ کو مزید شرمندہ کر گیا
تم میرے ساتھ ایسا نہیں کر سکتے میری عزت کی تو پروا کرو میں کیا کرو گی نادیہ اب التجا کرنے لگی
سوری مائے ڈیر میں نہیں کر سکتا تم سے شادی اور تم اگر یہ سب فجر کو بتاؤ گی بھی تو بھی وه یقین نہیں کرے گی کیوں کے وه میرے پیار میں پاگل ہے ۔۔اسد نے سکون سے جواب دیا
اسد تمیں کیا لگتا ہے کے میرا کوئی خدا نہیں ہے وه تم سے میرا بدلہ لے گا شاید تم بھول گے مکافات عمل کو ۔۔۔اور میں تمیں اپنا مکافات عمل معاف نہیں کرو گی ۔۔اللّه نے تمیں شاید اس لئے بہن دی ۔۔۔
شٹ اپ ۔۔۔اسد نے چیخ کر کہا خبردار جو میری بہن کا ذکر بھی کیا تو مت بھولو تماری اس دن کی ویڈیو میرے پاس ہے مجھے غصہ مت دلاؤ ورنہ تم سوچ بھی نہ سکتی ۔۔۔
یہ سن کر نادیہ کے ہاتھ سے موبائل گر گیا ۔.......