عدیل کیا دیکھ رہے ہو کچھ نہیں تمیں دلہن بننا دیکھنا چاہتا ہوں بس دیکھ لیا اب چینج کرو اور جاؤ فورا ۔۔۔
فلک حیران ہوئی ایسا کیوں بول رہے ہو عدیل 2 دن بعد تو دیکھنا ھی ہے نا ۔۔۔
عدیل مایوسی سے مسکرایا ایک پل کا بھروسہ نہیں اور تم 2 دن کی بات کرتی ہو ۔۔۔خیر گھر جاؤ رات بھی ہو رہی ہے ۔۔۔
ہممم ٹھیک ہے عدیل میں چلتی ہوں ۔۔
فلک گھر چلی گئی ۔۔
💖💖💖
تم نے منع کر کے ٹھیک نہیں کیا تماری وجہ سے اسے جانے دیا کیوں کے میں تماری بات نہیں ٹال سکتا تھا تمارا احسان تھا مجھ پر ۔۔۔۔تماری بات میں نے مان لی پر اب تم کچھ نہیں بولو گے یہی ڈیل ہوئی تھی ۔۔
عدیل نے فون پر سامنے والی خاموشی سن کر رکا ۔۔۔۔۔۔
اب بولو گے عدیل نے فون کے دوسری طرف انسان کو مخاطب کیا ۔۔۔۔
ہاں سن رہا ہوں عدیل پر سب گھر کی بیٹیاں سانجی ہوتی ہے انکی عزت اہم ہوتی ہے فلک بھی ایک لڑکی ہے جانتا ہوں اسد ایک خطرناک انسان ہے ہمارے گھر کی عورتوں کے لئے ۔۔۔پر عدیل ہم اسد نہیں بن سکتے ۔۔اور مجھے پتا ہو کسی لڑکی کی عزت خطرے میں ہیں تو میں اسے ضرور بچاؤ گا چاہے وه اسد کی بہن ھی کیوں نا ہو ۔۔۔ارسم نے عدیل کو سمجھایا ۔۔۔۔
پر ارسم میرے اندر جو طوفان ہے میرے اندر جو آگ ہے وه اسد کی بربادی سے بھوجے گئی ۔۔۔عدیل نے گلاس کو ہاتھ میں پکڑ کر توڑا ہاتھ خون سے لت پت ہوگیا تھا ۔۔۔
عدیل دیکھو ۔۔۔ارسم نے کچھ کہنا چاہا پر عدیل نے فون رکھ دیا ۔۔۔
ارسم اس بات سے مطمئن تھا کے فلک کی عزت بچ گئی ۔۔۔
💖💖💖💖💖
تم جانتی بھی ہو کل مہندی بھی ہے اور تمارا نکاح بھی پھر بھی ضد کے ساتھ گئی تم لوگ کیا سوچے گے سلمیٰ کو فلک پر غصہ آیا ۔۔۔
سوری امی وه بس عدیل کے گھر چلی گئی تھی ۔۔
اسد نے سنا جو کل کے لئے تیاری کروا رہا تھا ۔۔
کیا فلک ۔۔تم کیوں گئی اسکے گھر وه بھی اکیلے ؟؟؟؟
بھائی کیا ہوگیا ہے میری شادی ہو رہی ہے اس سے ۔۔پوری زندگی اسکے ساتھ رہنا ہے بھروسہ بھی کوئی چیز ہوتا ہے اپ بھی نا ۔۔
یوں ھی پریشان ہو رہے ہیں اور پورانے زمانے کی بات کر رہے ہیں ۔۔فلک نے لاپروائی سے کہا
اسد کو برا لگا تھا ۔۔۔
💖💖💖💖
ملی مجھے ابھی ملنا ہے زین نے ملی کو کال کی ۔۔
منال کو زین پیار سی ملی کہتا ہے ۔۔
زین ابھی کیسے آسکتی ہوں ۔۔ابھی نہیں آسکتی ۔۔۔۔۔
ٹھیک ہے اگر ابھی نہیں ای تو ہمارا رشتہ ختم ۔۔۔زین نے ناراض ہوکر کہا
اچھا ٹھیک ہے آتی ہوں کچھ بہانہ کر کے ۔۔۔منال مان گئی ۔۔۔
یار اسد ویسے بھی بہت تھک گے ہیں چلو کوئی فلم دیکھتے ہیں
حماد نے اسد کے پاس بیٹھتے ہوئے کہا ۔۔۔
نہیں حماد دل نہیں کر رہا فلک چلی جائے گئی گھر سنا ہوجاے گا میرا گھر جانے کو بھی دل نہیں کر رہا اسد بہت اداس تھا جان سی پیاری بہن کا کل نکاح تھا اور پرسوں رخصتی ۔۔۔۔
اسی لئے کہہ رہا ہوں حماد کھڑا ہوا چلو زین کو بھی بلا لیتا ہوں ۔۔اسد خاموش رہا ۔۔۔۔
حماد نے کال کی ۔۔۔
زین ہم فلم دیکھنے جا رہے ہیں آجاؤ تم بھی اسد بھی شادی کو لے کر اداس ہے ۔۔
نہیں یار میں نہیں آ سکتا زین نے منع کیا ۔۔
کیوں نہیں ارہے حماد حیران ہوا
وه یار زین نے بالوں پر ہاتھ پھیرا وه ملی آرہی ہے نا اس لئے ۔۔۔
اہاں۔۔۔۔۔یار ہمیں بھی ملواو ۔۔حماد نے اسد کی طرف دیکھ کر آنکھ ماری ۔۔۔۔
زین ہنسا ۔۔۔ابے یار تم لوگ بڑے ھی کمینے ہو ۔۔۔
حماد بھی ہنسا ۔۔۔چلو ہم ڈرنک ساتھ لاے گے اور تمارے ھی گھر ارہے ہیں ۔۔۔
حماد آج نہیں اسد نے منع کیا پر حماد لے گیا ۔۔۔۔یار دیکھتے ہیں ملی ہے کیسی ؟؟؟ حماد نے گرم جوشی سے کہا ۔۔۔۔
تھوڑی دیر بعد اسد اور حماد ڈرنک لے کر پہنچے ۔۔
زین نے دروازہ کھولا ۔۔۔حماد اور اسد ۔سامنے آئے ۔۔حماد نے زین کے کندھے پر ہاتھ رکھا ۔۔اور زین کو آنکھ ماری کہا ہے تماری ملی ۔۔۔ہم بھی دیدار کرے ۔۔۔ہاں ہاں آجاؤ زین نے اندر بھلایا ۔۔۔
منال ڈری ہوئی بیٹھی تھی زین منال کے پاس گیا ملی یہ میرے دوست ہے تم گھبراو مت ۔۔۔۔
حماد اور اسدکمرے میں داخل نہیں ہوے تھے زین باہر آیا ۔۔
کیا ہوا اسد نے پوچھا زین سے ۔۔
یار وه بہت معصوم ہے تم لوگ جاؤ وه ڈر گئی ہے زین نے حماد اور زین کو جانے کے لئے کہا ۔۔
پاگل ہوگیا ہے معصوم ۔۔۔حماد خوب ہنسا ۔۔۔
زین میرے دوست اگر وه معصوم ہوتی تو ایسے جھوٹ بول کر تم سی ملنے آتی ؟؟ حماد نے پوچھا ۔۔۔۔
جب وه تم سی ملنے ہ سکتی ہے ایک اکیلے لڑکے سے ۔۔تو نا ھی اب وه معصوم رہی اور نا ھی شریف ۔۔۔
اور جب اسے اپنی عزت کی پروا نہیں تو ہمیں کیوں ؟؟؟ حماد نے زین کو پیچھے کیا اور اندر گیا ۔۔
ہاے ۔۔۔۔ملی ۔۔۔۔۔
حماد نے کہا پیچھے ھی اسد اور زین بھی تھے ۔۔۔سامنے منال کھڑی تھی ۔۔۔جس کی آنکھیں پھٹی پھٹی اور ڈری ہوئی تھی ۔۔۔
زین اگے بڑھا ۔۔۔
یہ ہے میری ملی ۔۔۔حماد نے ہاتھ میں پکڑی بوتل زین کے سر پر زور سے ماری ۔۔۔
شٹ اپ ۔۔حماد چلایا ۔۔
زین کے سر سے خون کی لمبی دھاریں نکلی ۔۔۔۔
خون کی کچھ بوندیں دیواروں پر گری ۔۔اسد دو قدم پیچھے ہوا ۔۔اور پھر جلدی سے حماد کو پکڑا ۔۔
منال نے دوپٹے سے ادھے چہرے کو چھپایا ۔۔۔
زین گھٹنوں کے بل گرا اسد نے ملی کو جانے کے لئے کہا ملی فورا بھاگی ۔۔۔
حماد کے آنکھوں میں غصہ آنسو سب تھے ۔۔۔حماد نے اسد کو دھکا دیا ۔۔۔۔
تمارا دماغ خراب ہوگیا ہے کیا ؟؟ زین چیخا ۔۔پر درد کے مارے آنکھوں میں اندھیرہ آرہا تھا
حماد کے ہاتھ میں آدھی ٹوٹی بوتل رہ گئی ۔۔بوتل نوک دار ہو چکی تھی
زین کے بولنے پر حماد نے لات مار کر زین کو گرایا اور اگلے ھی پل ننوک دار حصّہ زین کے پیٹ میں گیا اور زین نے اپنی آخری سانسیں لی ۔۔۔
اسد کو سمجھ ھی نہیں آیا کے ایک ھی پل میں کیا سے کیا ہوگیا ۔۔۔حماد کے ہاتھ سے بوتل چھڑوائی ۔۔اور حماد کو پیچھے دھکا دیا ۔۔
تم پاگل ہو گے ہو یہ کیا کیا ؟؟ خون کر دیا ہے تم نے ۔۔۔اسد نے حماد کو زین دکھایا ۔۔۔
ہاں پاگل ہوگیا ہوں میں مار ڈالو گا اسے ۔۔اسکی ہمت کیسے ہوئی منال کو بلانے کی ۔۔۔حماد نے لات ماری زین کو ۔۔۔
تمیں کیوں تکلیف ہورہی ہے کیا لگتی ہے وه تماری ۔۔۔اسد نے حماد کو دوبارہ پیچھے کیا ۔۔۔
ہاں ہے مجھے تکلیف ۔۔۔وه بہن ہے میری ۔۔حماد نے اپنے چہرے کو نوچا ۔۔۔
اسد کی آنکھیں کھلی ۔۔واٹ ؟؟؟
حماد اپنے آپ کو مار رہا تھا اب اسد نے حماد کو پکڑا حماد کیا کر رہے ہو سنمبالوں خود کو ۔۔جو ہوگیا ہے وه ہوگیا زین اس بات سے نا واقف تھا ورنہ وه کبھی نہیں بلاتا منال کو ۔۔۔
حماد نے خود کو چھڑوایا ۔۔اسکی ہمّت بھی کیسے ہوئی دوبارہ زین کی طرف جانے لگا ۔۔حماد کا بس نہیں چل رہا تھا ورنہ وه زین کو دوبارہ زندہ کر کے مار دے ۔۔
اسد نے پھر روکا ۔۔حماد بس کرو مر چکا ہے وه ۔۔۔۔منال کی بھی غلطی ہے کیوں آئی وه اسد نے تنگ ہوکر بولا ۔۔
حماد ایک دم روکا ۔۔۔
اور اسد کی طرف آیا انگلی کھڑی کر کے اسد کو غصے میں کہا خبردار جو تم نے میری بہن کا نام لیا غلطی اسکی ہے بس حماد نے زین کو نفرت سے دیکھا ۔۔۔
تم پاگل ہوگے ہو حماد ہم بیٹھ کر بھی معاملہ سلجھا سکتے تھے اسد نے افسوس سے زین کو دیکھا ۔۔۔
اچھا ۔۔حماد نے سوالیہ نظروں سے اسد کو دیکھا ۔۔اگر منال کی جگہ فلک ہوتی تو ۔۔
بکواس بند کرو اسد نے حماد کا گریبان پکڑا ۔اپنی گندی زبان سے میری بہن کا نام لیا تو تمارے ٹکڑے ٹکڑے کر دوگا ۔۔اسد نے حماد کو زور سے دھکا دیا حماد دیوار سے ٹھکرایا ۔۔
ھر بھائی کو اتنی ھی تکلیف ہوتی ہے اسد ۔۔۔حماد نے اپنا کلر ٹھیک کیا
اور اسد چلا گیا ۔۔۔۔
💖💖💖💖💖
ملی ڈری ڈری سی گھر پہنچی اس بات سے بے خبر کے اسکا بھائی کس ارادے سے گیا تھا بس خوف یہ تھا کے اب کیا ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔۔منال کیسی ہے اب تماری دوست بھری بہن نے پوچھا ۔۔ٹھیک ہے آپی منال نے اٹک اٹک کر کہا ۔۔۔کیا ہوا ہے منال آپی نے پوچھا ۔۔۔
کچھ نہیں ۔۔۔منال جانے لگی ۔۔
اچھا ابو کہہ رہے تھے اب جب بھی جاؤ تو حماد یا بھائی کے ساتھ جانا یہ تو چلو قریب تھی اور تماری اچھی دوست تو تم چلی گئی امی نے ابو کو بہت مشکل سمجھآیا تمارے اکیلے جانے پر ۔۔۔
منال سر ہلا کر چلی گئی
💖💖💖
بادل تو شام سے ھی گرج رہے تھے اور اب تیز بارش ہونے لگی تھی ۔۔۔حماد گرتا پڑتا گھر پہنچا ۔۔
منال کو دیکھا جو نظریں جھکاے بیٹھی تھی ۔۔حماد ایک پل رکا ۔۔۔
اگر معصوم اور شریف ہوتی تو جھوٹ بول کر نا آتی ۔۔
حماد مرے مرے قدم کے ساتھ اپنے کمرے میں گیا اور دروازہ لاک کیا ۔۔
حماد کے گھر میں 2 بہنیں اور ایک بڑا بھائی ماں باپ بڑے بھائی کے بچے پورا گھر بھرا ہوا تھا ۔۔۔رات کے آخری پہر گھر آیا تھا ۔۔۔سب سو چکے تھے سواے منال کے ۔۔۔۔
کمرے کا دروازہ بند کر کے دروازے کے پاس بیٹھ گیا ۔۔۔۔
پلیز مجھے چھوڑ دو تماری تو بھی کوئی بہن ہوگی نا ۔۔۔کوئی مجبور لڑکی اپنے اپ کو بچانے کی دہائی دے رہی تھی ۔۔
اہاں ۔۔۔۔ہمیں بھی تو ملواو ۔۔ہم بھی ملے تماری ملی سے ۔۔حماد کی آوازیں اسکے کمرے میں گھونج رہی تھی ۔۔
معصوم اور شریف ہوتی تو جھوٹ بول کر یوں نا آتی ۔۔
جب اسے اپنی عزت کا خیال نہیں تو ہم کیوں کرے اپنے ھی قہقے سنائی دیے ۔۔۔۔
حماد نے دونوں کانوں پر ہاتھ آوازیں بند ہوئی ۔۔تو سر دروازے سے ٹکا دیا ۔۔
اچھا ہم ڈرنک لے کر اتے ہیں ۔۔
معصوم ہاہاہا
جھوٹ نا بولتی
اپنی عزت کا خود خیال نہیں
منال کا وہی چہرہ دیکھا
ہم کیوں کرے
ڈرنک لے کر آتے ہیں ہم ۔۔۔
حماد نے سر دیوار پر مارا ۔۔
اس کا سانس بند ہونے لگا تھا ۔۔۔
اور اس نے یں آوازوں کو ہمیشہ کے لئے بند کر دیا اور خود کو موت کے گھاٹ اتار دیا ۔۔۔۔
💖💖💖💖💖
جائے نماز پر بیٹھی سیسکیوں کی آواز آئی تو ارسم نے اندر جھانکا ۔۔چہرہ آنسووں میں بھیگا ہوا تھا بارش کا زور ٹوٹ چکا تھا فجر کے اندر جو بیچینی تھی وه ختم نہیں ہورہی تھی ۔۔۔ارسم اندر گیا جو رات دیر تک گھر آیا بارش میں بھیگ چکا تھا ۔۔۔فجر
ارسم کے بلانے پر فجر نے بس دیکھا ۔۔۔
اور پھر سجدے کی جگہ دیکھنے لگی آنسو رکنے کا نام نہیں لے رہے تھے
تہجد پڑھ رہی ہو ۔؟ ارسم نے پوچھا ۔۔
فجر خاموش رہی ۔۔ارسم نے گہری سانس لی ۔۔اور زمین پر فجر کے پاس بیٹھا ۔۔
فجر تم نے مجھ سے پوچھا تھا کے میں اسد سے جلتا ہوں کیوں کے تم اسد سے پیار کرتی ہو تو سنو ہاں جلتا ہوں میں ۔۔۔
فجر نے انجان نظروں سے دیکھا ۔۔
پر فجر اگر اسد اچھا لڑکا ہوتا تو میں خود اسد کو تمارے پاس لاتا ۔۔پر میرا یقین کرو اسد تمارے قابل نہیں ہے اور یہ جو تمارے سجدے ہے نا یہی تمیں بچاتے ہیں ۔۔۔
فجر کے آنسو اب حلق میں پھنسے ۔۔
ایک بات مانو گئی فجر پلیز ۔۔۔۔ارسم نے التجا کی ۔۔
فجر نے نظریں جھکائی ۔۔۔۔
فجر کی خاموشی ارسم کی جان لے رہی تھی ۔۔۔ویسے بھی اسد کی بہن کے نکاح اور مہندی ہے تم جا تو رہی ہو ۔۔
فجر نے ارسم کو دیکھا ۔۔۔
ارسم کے چہرے پر بارش کی بوندیں شاید ابھی بھی تھی جو ماتھے پر پڑے بالوں سے قطرہ قطرہ گر رہی تھی ۔۔
تم ایک نیک لڑکی ہو اللّه سے محبّت کرنے والی ھر حال میں نماز پڑھنے والی اپنے لئے ھدایت مانگنے والی۔۔اگر تم اللّه سے کچھ بھی مانگو گئی تو تمیں ضرور ملے گا ۔۔
فجر نے اپنے آنسو صاف کئے ۔۔۔
اللّه سے یہ مت مانگو کے تمہیں یہی ملے ارسم نے گہری سانس لی ۔۔۔
پر فجر ابھی بھی خاموش تھی ۔۔
فجر تم یہ مانگو کے اللّه تمیں اسد کا اصلی چہرہ دیکھاے اللّه تو معجزہ کرتا ہے نا ؟؟ ارسم نے فجر کو امید سے دیکھا ۔۔
فجر نے ہاں میں سر ہلایا
تو اللّه سے کہو معجزہ کرے تمارے سامنے وه لاے جو تمارا ہے جو تمارے لئے غلط ہے تمارے لئے شر ہے تم اس سے بہت دور لے جائے چاہے وه شر میں ھی کیوں نا ہوں تمارے لئے ؟؟؟
فجر نے دیکھا ارسم اسے پہلی بار کمزور لگا شاید وه تھک چکا تھا ہار گیا تھا اپنے اپ سے ایک طرفہ پیار سے ۔۔کیوں تکلیف تب شروع ہوتی ہے جب ایک طرفہ پیار کا اظہار ہوجائے محبّت میں قائم رہنا تب کمال کا ہوتا ہے جب پتا ہو کے وه ہمارا نہیں پھر بھی اسی کی تمنا کرنا اسی کو چاہنا اس تکلیف کو برداشت کرنا جو ھر پل محسوس کرواے کے تم ٹھکراے جا چکے ہو وه اذیت کو سہنا محبّت میں کمال تو ایک طرفہ پیار کو نبھانے میں ہیں ۔