مراتب اختر اور ناصر شہزاد کے نام
کیا اپنی اور اس کی اب نقل کرئیے صحبت
مجلس سے اٹھ گیا وہ ٹک ہم جو آکے بیٹھے
(میرصاحب)
’’اجلی اجلی سڑکوں پر،اک گردبھری حیرانی میں‘‘
ساہیوال میں ہم نے ان کی سائیکل روکی
اورمجیدامجدسے کہا:
سائیکل ،موٹرسائیکل رکھنا
کاروں اورجہازوں پرآناجاناتو
ہم جیسے چھوٹے لوگوں کی مجبوری ہے
آپ مجید امجد ہیں
آپ توسورج کی کرنوں پہ بھی آجاسکتے ہیں
وہ یہ سن کراپنی سائیکل سے اترے
اورہنس کربولے:
بیٹا!
’’ہم ان اینٹوں کے ہم عمرہیں جن پرتم چلتے ہو‘‘
وحید احمد